بزرگوں کو تیرتھ یاترا کرانے کا کجریوال کا سپنا !

 دہلی سرکا رکی تیرتھ یاترا یوجنا کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اس اسکیم کے تحت بزرگوں کو مفت میں تیرتھ یاترا کرانے کا پورا فائدہ دہلی سرکا ر کو ہی ملے گی وزیر اعلی اروند کجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور وزیر محصول کیلاش گہلوت نے تیرتھ یاترا یوجنا کے تحت شردھالووں کی پہلے ٹرین کو 12جولائی کے دن صفدر جنگ ریلوے اسٹیشن روانہ کیا گیا افتتاح میں سلیپر کلا س میں یاترا کرانے اسکیم بنائی گئی تھی لیکن وزیر اعلی اروند کجریوال خود اس میں تبدیلی کرائی اور یقینی کیا کے سبھی سینئر شہری مختلف تیرتھ یاترا ائیر کنڈیشن کوچ میں جائےں گے ۔ٹرین کو روانہ کرتے ہوئے وزیر اعلی کجریوال کا کہنا تھا کہ میرے سپنے ایک قدم پورا ہوا ہے انکا خواب ہے کہ دہلی کے سبھی بزرگوں کو انکی خواہش کے مطابق کم سے کم ایک تیرتھ یاترا کراسکے ۔12جولائی کو ایک ہزار بزرگوں کو یاترا کراکر خود خوش نصیب محسوس کررہے ہیں ماں باپ کا احسان کوئی اولاد ادانہیں کرسکتا لیکن تیرتھ یاترا کردے تو انکا کچھ نا کچھ بھلاہوجاتاہے ۔ابھی تیرتھ یا ترا کے لئے پانچ روٹ طے کئے گئے ہیں ۔دہلی ،متھرا ،ورند اوند ،فتح پو ر سکری ،دہلی ،ہریدوار ،ریشی کیٹ نیل کنٹھ دہلی ۔دہلی اجمیر ،پشکر ،دہلی امرتسر ،وگھا بارڈر ،آنا پور صاحب دہلی ویشنودیوی ،جموں دہلی وغیرہ شامل ہے تیرتھ یاترا کی شروع دہلی ،امرتسر،وادگھا بارڈر سے آنند پور صاحب روٹ سے شروع ہوئی ہے ۔یہ پورا سفر تین دن کا ہوگا اس دوران سارا خرچ دہلی سرکار برداشت کرے گی جس میں کھانا پینا آنا جانا ہوٹل وغیرہ سہولت شامل ہیں کسی میڈیکل ایمرجنسی یا مدد کے لئے ایک میڈیکل ٹیم بھی ساتھ گئی ہے کوچ میں دورضا کار شردھالووںکی مد د کے لئے جارہے ہیں۔ کجریوال کے اس قدم سے میں اتنا خوش ہوں کہ اگر میرے بس میں ہوتا تو دنیا کو سینہ چیر کر دکھاتا کہ میں کتنا خوش ہوں یہ کہتے ہئے 75سال کی باشندہ شکنتلاچہرے سے خوشی جھلکتی ہے کجریول زندہ آباد ۔صفدرجنگ اسٹیشن میں داخل ہوتے بھوگل کے باشندہ راج بالا بھی کہتی ہےں میں بہت خوش ہوں کیوں نا میرا بیٹا (وزیر اعلی اروند کجریوال) تیرتھ یاترا لے جارہے ہیں اس عمر میں کوئی تیرتھ یاتراکرائے اس سے خوشی کی بات کوئی او رکیا ہوگی ۔کچھ بزرگوں کا تو یہاں تک کہنا تھا کہ جو کام ہماری اولاد نے آج تک نہیں کیا وہ کجریوال نے کردکھایا ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!