باہوبلی کے سہارے چاند چھونے نکلابھارت !

ستیش بھون اسپیس سینٹر کے لانچنگ پیڈ ۔2پرچندر یان ۔2کولے جانے والے بھارت کے بھاری راکٹ کی لانچنگ 15جولائی صبح اندھیرے اتوار کو 6بجکر 51منٹ پر الٹی گنتی شروع ہوگئی ۔ہندوستانی ریسرچ آرگنائزیشن (اسروکے چیئرمین کے سیون نے بتایا کہ تقریبًا 44میٹر لمبا اور 640ٹن وزنی جیوسنکر نس سیٹر لائٹ گاڑی ،مارک تین کا ایک کامیاب فلم کے ہیرو کی طرح کھڑا ہے ۔راکٹ 3.1ٹن کا چندریان چلا ئی گاڑی ہے اس راکٹ کو بہوبلی ضمنی نام دیا گیا ہے 6سے 7ستمبر کو یہ جب چاند کے جنوبی پول پر اترے گا توبھارت ایسا کرنے والا پہلا دیش بن جائے گا اس سے پہلے سویت روس،امریکہ ،چین چاند پر پہنچ چکے ہیں حالانکہ ان کی لینڈنگ ساو ¿تھ پول پر نہیں ہوئی ہے ۔چندریان نے 19پلوڈس ہیں ان میں 25گرام کا ایک اعلی ناسہ کا بھی ہے جو زمین سے چاند تک کی دوری ناپے گا ۔جی ایس ایل وی مارک III جیوسنکر نس سیٹلائٹ وہیکل بھارت میں سب سے طاقتور راکٹ ہے چند ریان ۔2کو چاند کے مدار تک یہی لے جائے گا ۔اس کا نام بہوبلی اس لئے رکھا گیا ہے کیونکہ یہ 4ہزار کلو وزنی سیٹلائٹ لے جانے کی یہ صلاحیت رکھتاہے ۔اس سے بھی دوگنا وزن زمین کے نچلے مدار میں 6کلو میٹر تک لے جاسکتا ہے ۔43.43میٹر کی اونچائی ہے یہ کرایوجینک انجن اور دوبوسٹر سے لیس ہے ۔چاند کو ہم بہت زیادہ نہیں جانتے اور ساو ¿تھ پول کے بارے میں تو جانکاری صفر ہی ہے اب بھارت کا چندریان۔ 2چاند کے اسی پول پر اپنے لینڈر وکرم کو اتارنے جارہا ہے ۔محض پانی کے امکان اور اس علاقے میں اب تک کسی مشن کا نہیں پہنچنا اسے سنسان رہنے والے اس علاقہ میں پہنچ کر بھارت چندریان 2-کے ذریعہ اپنی ہمت کا ثبو ت دے گا چند ریان ۔ون نے پانی کے ذرات تلاشتے ہوئے جہاں اپنا سفر ختم کیا تھا وہیں چند ریان 2-اسکے آگے شروعات کرےگا ۔اسروکے مطابق چاند پر کتنا پانی ہے او رکہاں کہاں ہے اور اس کی سطح در سطح کے نیچے اس کے امکان کیا ہیں چندر یان 2-اس کے لئے آگے کی اسٹڈی کرے گا وکرم لینڈر اور پرگیان راور کومان جینس سی اور سپی لمپس این نام کے دو کریٹروں (وسیع ذخیرہ )کے درمیان آسانی سے اتارا جائے گا سافٹ لینڈنگ یعنی انجن کے سہارے آلات کو باقاعدہ طریقہ سے سطح پر اتار نا وہیں اسرو کے مطابق چند ریان کو ساو ¿تھ پول میں چند ریان 2-مشن کو مرکوز رکھنے کی وجہ یہاں کے زیادہ تر حصہ کا اندھیرے میں رہناہے یہاں چاند کے نارتھ پول سے بھی زیادہ اندھیرا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ چاند کے اتنے سے دور ساو ¿تھ پول تک آج تک کوئی مشن نہیں اتار اگیا ۔اسرو کے مطابق اس کا سب سے بڑا فائدہ ہندوستانی مشن یہاں کئی نئی چیزوں کی ریسرچ کرسکتا ہے ۔تقریبًا ایک برس تک چند ریان 2-چاند کے چکر لگاتے ہوئے ڈاٹا اکٹھا کرے گا اس مشن پر تقریبًا ایک ہزار کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ۔مشن کا مشکل حصہ چاند کی سطح پر کامیاب اور محفوظ لینڈنگ ہے چند ریان 2-چاند کی سطح سے 30کلو میٹر کی اونچائی سے نیچے آئے گا اس میں 15منٹ لگیں گے ۔یہ وقت زندگی اور موت کا ہوا کیونکہ مشن کی کامیابی اسی پر ٹکی ہے ہم اسرو سمیت تمام دیگر ایجنسیوں کے سائنسدانوں کے اس تاریخی مشن پر بدھائی دیتے ہیں او رامید کرتے ہیں چند ریان 2-اپنے مشن میں کامیاب رہے بھارت کا یہ عظیم کارنامہ ہے ساری دنیا نظر یں اس مشن پر لگی ہونگی ۔

(انل نریندر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟