زمین گھوٹالوں سے بینک دھوکہ دھڑی پر کیاسخت حملہ
سی بی آئی نے منگل کو کرپشن کے خلاف اب تک سب سے بڑی کارروائی کی ہے ۔اس دوران 5سو سے زیادہ حکام کی ٹیم اس کارروائی میں شامل تھی ۔زمین گھوٹالوں سے لے کر بینک دھوکہ دھڑی تک سخت حملہ کیا ہے ۔سی بی آئی نے جن تیس معاملوں میں کارروائی کی ان میں اترپردیش کی شگر مل گھوٹالہ ہریانہ کا زمین گھوٹالہ ،ہری دوار بینک گھوٹالہ ،شملہ میں گھوٹالہ ،اور آئی آر ایس معاملہ شامل تھا ۔منگل کو سی بی آئی نے کارروائی میں دہلی ،ہماچل ،ہریانہ پنجاب،جموں و کشمیر چھتیس گڑھ سمیت 19ریاستوں میں 110دفاتر و گھروں پر 5سو افسران نے چھاپہ مار کر جانچ پڑتال کی یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کے عہد میں چینی مل گھوٹالے میں لکھنﺅ ،سہانپور،این سی آر میں 14جگہ پر چھاپہ ماری کی اور یہ کارروائی 30درج ایف آئی ار کی بنیا د پر ہوئی ان میں دس نئے معاملے بھی ہیں ۔سی بی آئی نے سابق اعلیٰ افسر میترام کے لکھنﺅ میں گومتی نگر اور وینے پریہ دوبے کے علی گنج میں واقع گھر پر چھاپہ مارے نیترام مایاوتی کے سیکریٹری رہ چکے ہیں ۔ہری دوار میں تین کروڑ کے گھوٹالہ کیس میں چھاپہ پڑا ،معاملہ شیوالک نگر اسٹیٹ بینک سے تیرہ قرضہ دینے کا ہے ۔ان قرضوں کو دلانے میں خانہ پوری نہیں کی گئی ۔وہیں سری نگر جموں اودھم پوری میں 980ایکڑ زمین کے سودے معاملے میں کارروائی ہوئی جس میں فرضی اسٹامپ پیپر کا استعمال کیا گیا ۔سی بی آئی نے الگ الگ معاملوں میں جھارکھنڈ کے کئی شہروں میں چھاپہ ماری کی سی بی آئی ٹیم نے راجیہ میں فنڈ میں ریلائنس برکس اینڈ پارٹی نام کی کمپنی کے88ملازمین کی پینشن اور پی ایف رقم میں دھوکہ دھڑی کے الزام میں تین افسران اور سینر سوشل سیکورٹی اسسٹینٹ وجے لاکڑا وغیرہ افسران کو معاملے میں ملزم بنایا گیا ہے ۔لودنا علاقہ کے چھ بی سی سی ایل افسران اور این ٹی ویش پربھا پرائیوٹ لیمٹیڈ کے 13دفاتر پر دھنوان میں سی بی آئی نے چھاپہ ماری کی 2017میں لودنا ائیریا نمبر دس جینہ گورا میں 6756این کول شارٹیز کا معاملہ پکڑا تھا نوٹبندی کے دوران بغیر کے سی وائی کے بینک میں500اور1000کے نوٹ جمعہ کرانے پر بھی افسروں نے غازی آباد اور بلند شہر میں پنجاب نیشنل بینک کے منیجر کے گھر اور ایک دوسری کمپنی کے دفاتر کی تلاشی لی اس دوران سخت پوچھ تاچھ کی گئی ۔میں نے کچھ بڑے چھاپوں کا ذکر کیا ہے ۔مرکزی حکومت نے کسٹم کے خلاف 0ٹالیرنس پالیسی اپنانے کا اعلان کیا ہے ۔اسی کڑی میں یہ چھاپے مارے گئے ہیں ۔انکم ٹیکس محکمہ اور کسٹم کے قریب 25افسران کو زبردستی ریٹائر کر دیا گیا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں