بیشک ضمانت ملی پھربھی لالو جیل میں ہی رہیں گے !
آخر کار چارہ گھوٹالہ مقدمے میں سزا یافتہ آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے ۔عدالت نے سز اکی آدھی میعاد جیل میں گذار نے کی بنیاد پر پچھلے جمعہ کے روز لالو کو ضمانت کی سہولت دیدی ہے اس کے لئے انہیں 50-50ہزار کے دو ذاتی مچلکہ سی بی آئی کورٹ میں داخل کرنے ہونگے اس کے ساتھ ہی سزا کے دوران عدالت سے عائد جرمانہ رقم پانچ لاکھ روپے بھی جمع کرنے ہونگے عدالت کا کہنا تھا کہ لالو کونچلی عدالت نے اپنا پاسپورٹ جمع کرائےں اس سے پہلے سی بی آئی کی جانب سے لالو کی ضمانت کی مخالفت کی گئی عدالت کو بتایاگیاکہ ہائی کورٹ سے جب لالو پرساد یادو کی عرضی خارج ہوئی تھی تو انہیں نے فروری 2019میں سپریم کورٹ نے اسپیشل لیو پٹیشن کے ذریعہ ضمانت کی اپیل کی تھی ۔سی بی آئی کا جواب کے بعد سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں مداخلت سے انکا ردیا تھا اور انکی عرضی خارج کردی تھی اور اس کے بعد آدھی سزا کاٹ کر ہائی کورٹ میں عرضی داخل ہوئی وہاں بھی خارج کردی گئی اب اس کے بعد لالو پرساد کے وکیل نے بتایا کہ انھوں نے میرٹ کی بنیاد پر سپریم کورٹ میںاسپیشل لیو پٹیشن داخل کی تھی اس کو سننے کے بعد لولالو کو عدالت نے ضمانت دینے کا فیصلہ لیا لالو پرساد چائے باسا،دیودھر اور دمکا میں ناجائز پیسے نکالنے میں معاملے میں سزا یافتہ ہے فی الحال لالو رانچی کے ایک ہسپتال میں علاج کرارہے ہیں انہیں قلب امراض سمیت کئی بیماریاں ہیں ان کی طبیعت خراب دیکھتے ہوئے ہرایک سنیچر کو گھر والے وسیاسی نیتا ان سے ملنے ہسپتال پہنچتے ہیں ابھی ناجائز نکاسی معاملے میں ضمانت ملنے کے بعد بھی جیل میں ہی رہےں گے دونوں معاملوں میں سپریم کورٹ نے لالو پرساد کی عرضی پہلے ہی خارج کردی ہے ۔دیو دھر معاملے میں بھلے ہی ضمامت مل گئی ہو لیکن لالو پرساد کو ڈیر ھ سال تک جیل میں ہی رہناہوگا ۔اس کے سزا پوری کرنے کے بعد ہی جیل سے رہا ہوپائےں گے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں