پاک کے ذریعہ آتنکوادیوں پر کارروائی محض ڈھونگ ہے یا چھلاوہ

پلوامہ آتنکی حملے کے بعد بھارت نے بھارت نے جس طرح سرحد پر دہشتگردی پر سخت رویہ اختیار کیا ہے اس سے پاکستان پر بین الاقوامی دباﺅ بڑھا ہے اسی کا ایک نتیجہ یہ ہوا کہ پاک حکومت نے منگل کو جیش محمد سمیت کئی دہشتگرد تنظیموں کے 44لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ان میں جیش کے سرغنہ مولانا مسعود اظہر کا بیٹا ہماد اظہر دو بھائی مولانا عمار و مفتی عبدالروف شامل ہیں حافظ سعید کی تنظیم جماعت الدوہ اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ۔بھارت کا خیال ہے کہ ایسے ڈھونگ پاکستان دکھاﺅے کے لئے پہلے بھی کرتا آیا ہے ۔امن تبھی مطمئن ہوں گے جب ان دہشتگردوں کے خلاف مقدمے اور سزا دلانے کا کام ہو پاکستان کے وزیر داخلہ شہر یار خان آفریدی نے منگل کو کہا کہ یہ کارروائی کسی دباو میں نہیں کی گئی ہے پاک کسی دیس کے خلاف اپنی زمین کا استعمال نہیں ہونے دیے گا بتا دیں کہ یہ وہی وزیر ہیں جنہوںنے کچھ وقت پہلے کہا تھا کہ جب تک ان کی پارٹی (پی ٹی آئی)اقتدار میں ہے کوئی مائی کا لال جہادیوں کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا پاکستان کے ذریعہ جیش سرغنہ سمیت دہشتگردوں کی گرفتاری کا اعلان بھارت کے ساتھ پوری دنیا کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ایک اور کوشش کے علاوہ ہمیں تو چھلاوے سے سوا کچھ نہیں لگتا یہ اچھا ہوا کہ بھارت نے پاکستان کی اس دکھاوٹی کارروائی کو اہمیت نہیں دی ہے لیکن ضرور ت اس بات کی ہے کہ بھارت عالمی برادری کو اس سے واقف کرائے کہ پاکستان چوطرفہ دباﺅپڑنے پر ان دہشتگرد تنظیموں پر پابندی لگانے اور دہشتگردوں کو گرفتار کرنے کا دھونگ کرتا ہے ۔پاکستان کو یہ بھی پتا چلنا چاہیے کہ وہ اس طرح کے چھل کپٹ کا کھیل لمبے عرصے تک جاری نہیں رکھ سکتا ۔اگر اسے بار بار دہشتگردوں کو گرفتار کرنے کی ضرورت پڑتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ان دہشتگردوں پر شکنجہ کسنے کا محض ڈرامہ کرتا ہے آخر بھارت باقی دنیا اس بات کو کیسے نظر انداز کر سکتی ہے کہ دبئی حملے کے گنہگار کو ابھی تک کھلے عام گھوم رہے ہیں لیکن امریکہ کو اسامہ بن لادین کا سراغ دینے والوں کو نہ جانے کب تک سزا دی گئی ہے ؟اس سے یہی پتہ چلتا ہے کہ عدالتوں میں بھی پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اپنا اثر رکھتی ہے ۔اور یہ ہر بار چھوٹ جاتے ہیں پاکستان کی عدالتیں بھی ا ن کے خلاف فیصلہ سنانے سے بچتی ہیں دراصل دہشتگردی پاک حکومت ،فوج،آئی ایس آئی کی قومی پالیسی کا حصہ ہے یہ دہشتگرد تنظیم اور ان کے سرغنہ پاکستان کے ہی پیدائش ہیں ۔یہی لوگ انہیں پالتے ہیں سرپرستی دیتے ہیں ہر طرح کی ہمایت دیتے ہیں ایسے میں یہ انہیں کے خلاف سخت کاروائی کیسے کر سکتے ہیں ؟بھارت پاکستان کی ان چال بازیوں سے پوری طرح واقف ہے یہ سب دکھاوا ہے اور ان کے جھانسے میں اب دنیا آنے والی نہیں ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟