بالا کوٹ میں جیش کے ٹھکانوں کی تباہی کے ثبوت

پاکستان میں گھس کر دہشتگرد ٹھکانوں پر انڈین ائیرفورس کے ہوائی حملے کو لے کر کئی اپوزیشن پارٹیاں سرکار سے پروف مانگ رہی ہیں ۔دراصل یہ پورا تنازع کچھ بین الااقوامی میڈیا کی اس رپورٹ کے بعد شروع ہوا جس میں تصویروں کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا کہ ائیر اسٹرائک کے بعد بھی جیش محمد کی ٹرینگ کیمپ کی عمارت برقرار ہے ۔صحیح سلا مت ہے جیش کے ٹھکانوں پر حملے سے نقصان کے ثبوت مودی سرکار کے پاس ہیں ۔ ان ثبوتوں کو صحیح وقت آنے پر دنیا کے سامنے رکھے گی حملے سے پہلے اور بعد کی سیٹیلائٹ سے کھینچی گئی تصویریں اور الکٹرانک سرویلنس اور موبائل سگنل جیسے کئی ثبوت ہیں ۔حال ہی میں غیر ملکی میڈیا کے دعوں پر بات کرتے ہوئے وائس ائیر مارشل آر جی کے کپور نے صاف کہا کہ ائیرفورس کے پاس پختہ ثبوت ہیں اور حملے سے آتنکی کیمپوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے جو ٹارگیٹ ہمیں دیا گیا تھا ہم نے اسے پور اکیا اس ٹارگیٹ کو جتنا ہمیں نقصان پہچانا تھا وہ پہنچا دیا ہے ۔ایک ٹی وی چینل نے پہلی مرتبہ ائیراسٹرائک کے ثبوت کے طور پر بارہ تصویریں سامنے رکھی ہیں جن کی بنیاد پر بتایا ہے کہ ہوائی حملے کے نقصان کے نشان صاف دکھائی دے رہے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق بھارت نے بھاری تباہی مچائی ہے ۔تصویروں کے جائزہ سے بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔انڈین میزائل نے جیش محمد کے ٹرینگ کیمپ کی بلڈنگ تباہ کر دی تھی ۔رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ضروری نہیں کہ بنکر اڑانے والے میزائلوں کے حملے سے عمارت پوری طرح سے تباہ ہو جائے جس میزائل کا انڈین ائیرفورس نے استعمال کیا تھا وہ سیدھے عمارت پر لگا ہے اور چار کالے نشان دکھائی دیتے ہیں ۔رپورٹ میں میزائل کے ٹریکشن ویڈیو کو بھی دکھایا گیا ہے ۔جس میںصاف نظر آتا ہے کہ میزائل لگنے کے بعد پوری بلڈنگ تباہ نہیں ہوتی ائیرفورس نے جو رپورٹ سرکار کو سونپی ہے اس میں دعوی کیا گیا ہے کہ 26فروری کو پاکستانی خیبر صبح میں گھس کر کئے گئے ہوائی حملوں میں اس کے 80فیصد نشانے صحیح لگے ہیں ۔اس دوران جن بموں کو داغا گیا وہاں موجود عمارتوں کی چھتوں میں چھید کر کے سیدھے اندر گھسے ہیں اسی وجہ سے جو بھی تباہی ہوئی ہے وہ اندر ہوئی ہے ۔ضروری نہیں بنکر اڑانے والی میزائلوں کے حملے میں عمارت پوری طرح تباہ ہو جائے ۔پاکستان کے بالا کوٹ میں آتنکی ٹرینگ کیمپ کی تباہی کی تصدیق خود جیش سرغنہ مسعود اظہر کے چھوٹے بھائی مولانا عمار نے بھی کی ہے ۔اس کا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں وہ انڈین ائیر فورس کے حملوں سے ہوئی تباہی کا رونا رو رہا ہے ۔مسعود اظہر کا بھائی عمار جیش کی جہادی سرگرمیوں کا حصہ ہے اور جہاد کی فیکٹری کی دیکھ ریکھ میں بھی عمار کا اہم رول ہوتا تھا ۔جیش کے تمام آتنکی ٹرینگ کیمپ میں کشمیر کے نام پر نوجوانوں میں بھارت کے تئیں نفرت بھرنے کا کام بھی کرتا ہے ۔بالا کوٹ میں آتنکی ٹرینگ کیمپ پر انڈین ائیر فورس کے حملے کے دو دن بعد یعنی 28فروری کو پیشاور میں ایک جلسے میں عمار نے اپنا دکھڑا رویا جلسے میں موجود کچھ بلوچ لوگوںنے ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کو عمار کی تقریروں کا آڈیو دستیاب کرایا ہے ۔جس میں اس نے ائیرفورس کے حملے کو دشمن کی طرف سے اعلان جنگ قرار دیا اور مانا کہ انڈین ائیر فورس نے جیش کے ہیڈ کوراٹر پر حملہ نہیں کیا بلکہ یہ حملہ اس شہر پر کیا گیا جہاں جیش کے حکام کی میٹنگ ہوا کرتی تھی اور جہاد کی تعلیم دی جاتی تھی ۔ایجنسیوں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کو یہ ویڈیو مقامی لوگوںنے دستیاب کرایا ہے پیشاور میں جیش کا یہ جلسہ پوری طرح سے پاکستان کی فوجی ایجنسیوں کی سرپرستی میں کیا گیا۔اس کا مقصد بھارت کی طرف سے ہوئے حملے کے بعد جیش کے آتنکیوں کے درمیان بھروسہ قائم کرنا تھا مسعود اظہر بھی یہاں دہشتگردوں کو کئی بار خطاب کر چکا ہے انڈین ائیر اسٹرائک میں مارے گئے آتنکیوں کی تعداد پر ہندوستان میں جاری تنازع کے درمیان یہ پتہ چل رہا ہے کہ پاکستان نے پہلے حملے کے نشان ،ثبوت مٹا کر ہی وہاں پاک میڈیا کو لے جایا گیا ۔جس وجہ سے میڈیا کے لوگوں کو وہاں کچھ زیادہ ثبوت نہیں ملے 26فروری کے حملے کے فورا بعد دن میں میڈیا کو بالا کوٹ نہیں لے جایا گیا تھا ۔وہاں موجود فوج کے ترجمان نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بالا کوٹ پہنچتے پہنچتے اندھیرا ہو جائے گا ۔اور کچھ دکھائی نہیں دے گا اگلے دن میڈیا سے کہا گیا کہ بالا کوٹ میں موسم خراب ہے اس کے بعد ہی جب وہاں ساری صفائی ہو گئی تو وہاں میڈیا والوں کو لے جایا گیا ہمیں اپنی انڈین فورس کے دعوں پر پورا یقین ہے اگر وہ دعوہ کر رہی ہے کہ بالا کوٹ میں اس کا حملہ صحیح نشانے پر تھا تو اس میں کوئی شبہ کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟