رافیل ڈیل میں انل امبانی کو لیکر طوفان

کیا رافیل جہاز سودا ہندوستانی سیاست میں ایک ایسا جن بن گیا ہے جو مرکزی سرکار کی تمام کوششوں کے باوجود بھی بوتل میں بند نہیں ہو پارہا ہے۔وقتاً فوقتاً اس سے کچھ نہ کچھ ایسی معلومات سامنے آتی جارہی ہیں جنہیں لیکر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے سامنے لگاتار مشکل سوال کھڑے ہورہے ہیں۔ رافیل سودے میں قیمت بڑھنے کا اشو تو اپوزیشن پچھلے کئی مہینوں سے اٹھا ہی رہی تھی لیکن جمعہ کو میڈیا کے سامنے آئے فرانس کے سابق صدر فرانسوا ں اولاندکے ایک بیان نے پورے معاملہ پر نئے سوال اور شک و شبہات پیدا کردے۔ فرانس کے میڈیا نے دیش کے سابق صدر اولاند کا بیان آیا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ رافیل جنگی جہاز بنانے کے معاہدے کے لئے بھارت سرکار نے ہی ریلائنس ڈیفنس کا نام تجویز کیا تھا۔ فرانس کے پاس اس سلسلہ میں کوئی متبادل نہیں تھا۔ فرانسیسی میگزین ’میڈیا پارٹ‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اولاند نے مبینہ طور سے کہا کہ انل امبانی کی ریلائنس ڈیفنس کمپنی کو اس سودے میں شامل کرنے میں ہمارا کوئی رول نہیں تھا۔ حکومت ہند نے اس کمپنی کا نام پیش کیا تھا اور ڈسالٹ نے امبانی سے سمجھوتہ کیا۔ ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا میں تو سوچ بھی نہیں سکتا ہوں کہ اس سے جولی گائے (ان کی گرل فرینڈ) کی فلم کا کوئی تعلق بھی ہوسکتا ہے۔ بتادیں کہ 2016 میں بھارت میں یوم جمہوریہ تقریب میں اولاند کے شامل ہونے سے دو دن پہلے ہی امبانی کی ریلائنس اینٹنٹمنٹ نے گائے کے ساتھ ایک سمجھوتہ کیا تھا۔ اس دورہ کے دوران بھارت کو 36 رافیل جنگی جہاز سپلائی کے لئے اولاند نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کئے۔ فرانس کے سابق صدر اولاند کے بیان کو لیکر جو ہلچل ہے وہ بے وجہ نہیں ہے۔ جس وقت رافیل سودا ہوا تھا اس وقت اولاند ہی فرانس کے صدر تھے۔ ان کے کسی بیان کو مسترد کرنے کا سیدھا مطلب ہے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ اس وقت فرانس کے صدر ڈیل کے بارے میں سچ نہیں بول رہے ہیں؟ مرکز کی نریندر مودی سرکار کے عہد میں ہوئے رافیل سودے پرکانگریس پارٹی شروعات سے ہی سوال اٹھاتی رہی ہے۔ اولاند کے بیان کے بعد تو راہل گاندھی اور زیادہ جارحانہ ہوگئے۔ سنیچر کو انہوں نے پی ایم کو چور اور کرپٹ تک کہہ دیا۔ انہوں نے کہا اولاند پی ایم کو چور کہہ رہے ہیں لیکن وہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ جواب میں 15 سے زیادہ مرکزی وزراء نے راہل کے پورے خاندان کو چور کہہ کر ٹوئٹ کیا ہے۔ راہل نے کہا پی ایم نے رافیل سودے پر نجی طور پر بات چیت کی اور بند کمرے میں سودے کو بدل دیا۔ فرانسواں اولاند کے سبب ہمیں پتہ چل رہا ہے کہ مودی نے نجی طور پر اربوں ڈالر کا ایک سودا ایک بینکرپٹ کو دے دیا۔ وزیر اعظم نے بھارت کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے ہمارے فوجیوں کے خون کی توہین کی ہے۔ پہلے جہاں کانگریس کے نیتا ہی زیادہ بول رہے تھے لیکن اب پوری اپوزیشن حملہ آور ہوگئی ہے۔ بی جے پی کے نیتا کہتے ہیں راہل گاندھی بوفورس سودے کو لیکر سورگیہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی پر لگے الزامات کا بدلہ لینے کے لئے رافیل سودے کو اچھال رہے ہیں لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ وار کی دھار امیدوں کے حساب سے بیشک اب تک لوگوں کے درمیان اتنا اثر نہیں کررہی ہے لیکن اولاند کا بیان ایک اوزار کی شکل میں اپوزیشن کو ضرور ہاتھ لگ گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں کانگریس کے علاوہ سی پی ایم، آر جے ڈی، بہوجن سماج پارٹی، سماج وادی پارٹی، پی ایم سی و دیگر پارٹیاں اس اشو پر حملہ آور ہوجائیں گی۔ خود بھاجپا میں ہی ہلچل ہونا شروع ہوگئی ہے۔ سبرامنیم سوامی نے کہا کہ فرانسواں اولاند کا دعوی اگر صحیح ہے تو بہت سنگین معاملہ ہے۔ پی ایم مودی کا سب سے بڑا سرمایہ بے داغ ایمانداری ہے لیکن انل امبانی کا رافیل سودے میں ہونا ضرور شک کی گنجائش پیدا کرتا ہے۔ حالانکہ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد پی ایم کی طرفداری کرنے اترے اور کہا چور کہنے والے راہل گاندھی خود کرپٹ اور زمین نیشنل ہیرالڈ شیئر گھوٹالہ میں ملزم ہیں۔ کرپشن میں ڈوباگاندھی خاندان ہی دیش میں کرپشن کا خالق ہے۔مودی سرکار نے کرپشن اور بچولیوں کے دروازے بند کردئے یہ ہی راہل کا درد ہے۔ سرکار کی طرف سے وزارت دفاع نے جمعہ کو دوہرایا کہ رافیل کے کمرشل سودے و فیصلہ سے نہ تو بھارت سرکار کا کوئی لینا دینا ہے اور نہ ہی فرانس کی سرکار کا۔ وزارت نے ٹوئٹ کیا کہ اولاند کے اس دعوے کی جانچ کی جارہی ہے۔ آنے والے دنوں میں الزام تراشیوں کا سلسلہ مزید تیز ہوگا اور تلخ تیور بھی دکھائی دیں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟