جاسوسی کے شبہ پر چینی تاجر گرفتار

پچھلے کچھ دنوں سے دیش کے خلاف جاسوسی کرنے کی خبریں سرخیوں میں چھائی ہوئی ہیں۔ اب دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے جاسوسی کے الزام میں ایک چینی شہری تاؤلنگ عرف چارلی پینگ (39 سال) کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم قریب سات برس سے چارلی پینگ کے نام سے بھارت میں رہ رہا تھا۔ الزام ہے کہ یہ چین کے لئے جاسوسی کررہا تھا۔ پولیس نے اس کے پاس سے فرضی طریقے سے بنوایا گیا ہندوستانی پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ برآمد کیا ہے۔ پولیس نے ملزم کو نارتھ دہلی کے مجنوں کا ٹیلہ علاقہ سے 13 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ اسپیشل سیل کے حکام کے مطابق چارلی پینگ گوڑ گاؤں میں رہ رہا تھا اور وہیں سے منی ایکسچینج کمنی چلا رہا تھا۔ چالی پینگ پانچ سال سے بھارت میں مقیم تھا۔ جمعرات کو پینگ کو چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دیپک سہراوت کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس کا ریمانڈ پیر تک بڑھانے جانے کا فیصلہ سنایا گیا۔ پولیس نے بتایا پینگ مشتبہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا ہے۔ پوچھ تاچھ کے لئے پولیس کو اور وقت کی ضرورت ہے۔ پولیس اس کے فارچونر کار ، ساڑھے تین لاکھ روپے انڈین کرنسی ، دو ہزار ڈالر اور بائیس ہزار تھائی کرنسی برآمد ہوئی ہے۔ اسپیشل سیل کے ڈی سی پی پرمود کشواہا نے بتایا کہ پولیس جانچ کررہی ہے۔ ملزم نے آدھار کارڈ بنوانے کے لئے کونسے کاغذات لگائے تھے اس کی نارتھ ایسٹ ریاستوں اور ہماچل پردیش میں مشتبہ سرگرمیاں دیکھی جارہی ہیں۔ چین کے نان جنگ ایریا کے رہنے والے چارلی پنگ نے منی پور کی لڑکی سے شادی کی تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم حوالہ کاروبار سے جڑا تھا۔ پولیس اس بات کی جانچ کررہی ہے کہ ملزم چین کے لئے جاسوسی کررہا تھا یا نہیں؟پینگ قریب ڈیڑھ سال پہلے دیش کی سکیورٹی ایجنسیوں کے راڈار پر آگیا تھا۔ ملزم کے کئی موبائل فون کو سرویلنس پر رکھا گیا۔ پولیس مانتی ہے کہ ملزم نے جاسوسی کرنے کے لئے بھارت کے گورو گرام میں پورا سیٹ اپ لگا رکھا تھا۔ ان کی کمپنی میں 8سے10 ملازم تھے۔ ملزم کی جس طرح کا لائف اسٹائل و ملازمین کی تنخواہ وغیرہ کا خرچہ جو کہ ماہانہ 8 سے10 لاکھ روپے تھا، جاسوسی کا شک پیدا کرتا ہے۔ پولیس جانچ کررہی ہے ملزم کے پاس پیسہ کہا سے آتا تھا۔ وہ چین میں فون کے ذریعے کئی لوگوں کے رابطے میں تھا۔ وہ ہر روز تین فون کرتا تھا۔ پولیس یہ بھی پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہیں پینگ پیپلز لبریشن آرمی آف چائنا یا پیپلز آرمڈ پولیس فورس سے تو کوئی ناطہ نہیں ہے۔ پینگ سے ملے سراغ کی بنیاد پر جگہ جگہ چھاپہ ماری کررہی ہے۔ یہ پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ پاسپورٹ اور آدھار کارڈ حاصل کرنے میں اس کی کن کن لوگوں نے مدد کی تھی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟