لنگر،پرساد اور بھنڈارہ پر جی ایس ٹی کی راحت

مجھے یہ جانکاری بڑی خوشی محسوس ہوئی کہ مرکزی سرکار نے گورودواروں میں لنگر سمیت تمام ایسی دھارمک اداروں جو فری لنگر، پرساد یا بھنڈارہ کھلاتے ہیں ان کے سامان پر لگنے والی جی ایس ٹی کو ہٹا لیا گیا۔ قارئین کو بتادوں کہ میں نے اپنے اسی کالم میں ایک ناراضگی بھرا مضمون لکھا تھا جس کا عنوان تھا ’’گوردواروں میں لنگر سے جی ایس ٹی ہٹاؤ‘‘ یہ آرٹیکل دینک ویر اجن، پرتاپ اور ساندھیہ ویرارجن کے 25 مارچ 2018 کے شمارہ میں شائع ہوا تھا۔ سورن مندر کی رسوئی دنیا کی سب سے بڑی رسوئی مانی جاتی ہے۔ یہاں روزانہ تقریباً12 ہزار کلو آٹا، 14 ہزار کلو دال ،1500 کلو چاول اور 2ہزار کلو سبزیوں کا لنگر پکتا ہے۔ روٹی بنانے والی مشینیں اور شردھالو روز کی دو لاکھ روٹیاں بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ کھیر بنانے میں 5 ہزار لیٹر دودھ ، 1 ہزار کلو چینی اور 500 کلو گھی کا استعمال ہوتا ہے۔ یہاں بھی گورو کے لنگر پر جی ایس ٹی مار پڑ رہی تھی۔ گوردواروں کے 450 سال کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا کہ لنگر ٹیکس سسٹم سے متاثر ہورہا تھا۔ یہاں روزانہ تقریباً 1 لاکھ ملکی اور غیر ملکی شردھالو لنگر کھاتے ہیں۔ سنیچر ۔ایتوار اور تہواروں پر تو دو لاکھ سے تین لاکھ شردھالو لنگر کھاتے ہیں۔ جی ایس ٹی لاگو ہونے کے بعد سے 4-5 کروڑ روپے کے فاضل بوجھ پڑرہا تھا۔ مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل اکالی دل اور دہلی گوردوارہ کمیٹی لنگر سے جی ایس ٹی ہٹانے کے لئے کافی عرصے سے کوشش میں لگی تھیں جس میں اب جاکر ان کو کامیابی ملی۔ اب باری ریاستوں کی ہے، وہ بھی مذہبی مقامات کو راحت دیں۔ دہلی سرکار سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی اپنی طرف سے دہلی کے سبھی گوردواروں ،مندروں ،مساجد سے جی ایس ٹی ہٹائے۔ اس سے پہلے لنگر پر جو ٹیکس لگتے تھے انہیں ہم چکاتے آئے ہیں لیکن جی ایس ٹی کے بعد سے فاضل بوجھ پڑ رہا تھا جس میں اب سبھی گوردواروں کو راحت ملے گی۔ یہ کہنا ہے منجندر سنگھ سرسہ کا جو دلی سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے جنرل سکریٹری ہیں۔ مذہبی مقامات میں چلنے والے لنگروں پر لگنے والے اپنے حصہ کے جی ایس ٹی کو واپس دینے کی مرکزی سرکار کے ذریعے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کا شرومنی اکالی دل نے خیر مقدم کیا ہے۔ دل کے چیئر مین سکھبیر سنگھ بادل اور مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے گوردواروں کے لنگر سے ہٹائے گئے جی ایس ٹی پرجمعہ کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب میں میڈیا سے بات چیت میں مرکزی سرکار کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقعہ پر سکھبیر بادل نے پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امرندر سنگھ سے مرکزی سرکار کی طرز پر سبھی مذہبوں کے دھارمک مقامات کو ٹیکس سے چھوٹ دینے کی مانگ کی۔ ہم امیدکرتے ہیں کہ تمام ریاستیں بھی مرکزی سرکار کی طرح دھارمک مقامات میں لگا جی ایس ٹی ہٹا لیں گی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!