ٹرین میں زیادہ سامان لے جانے پر جرمانہ

اگر آپ ٹرین میں زیادہ سفر کرتے ہیں تو آپ کے لئے یہ جاننا ضروری ہے، جی ہاں اب ٹرینوں میں سفر کے دوران زیادہ سامان لے جانے والے مسافروں کے لئے اچھی خبر نہیں ہے۔ اب آپ کو زیاہ سامان لے جانے پر جرمانہ دینا پڑسکتا ہے۔ ریلوے کے افسر نے بتایا ٹرین ڈبوں میں زیادہ سامان لے جانے کو لیکر لگاتار مل رہی شکایتوں کے پیش نظر بھارتیہ ریل نے اپنی تین دہائی پرانے سامان لے جانے کے قواعد کو سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس کے تحت مسافروں کو زیادہ سامان لے جانے پر مقرر رقم سے چھ گنا زیادہ پیسہ بطور جرمانہ دینا ہوگا۔ مقررہ ضابطوں کے مطابق سلیپر کلاس اور سیکنڈ کلاس میں مسافر بغیر مزید ادائیگی کے بسلسلہ 40 کلو گرام اور 35 کلو گرام تک سامان لے جاسکتے ہیں۔ اور پارسل آفس میں زیاہ پیمنٹ کر وہ 70 سے80 کلو گرام سامان لے جاسکتے ہیں۔ مزید سامان مال گاڑی میں رکھا جاتا ہے۔ ریلوے بورڈ کی انفورمیشن اینڈ پبلسٹی ڈائریکٹر وید پرکاش نے بتایا کہ اگر مسافرکو مقررہ حد سے زیادہ سامان لے جاتے ہوئے پایا گیا تو اس پر مقررہ رقم سے چھ گنا سے زیادہ ادائیگی کرنی پڑے گی۔ یہ قدم مسافروں کی سہولت کو یقینی بنانے اور ڈبوں کے اندر ہونے والی بھیڑسے نمٹنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ افسر نے بتایا کہ مسافروں کے ذریعے لے جائے جارہے سامان پر نگرانی رکھنے کے لئے اچانک دورہ کئے جاتے ہیں۔ جرمانے کی کارروائی کرنے سے پہلے یہ ضروری ہے کہ ریلوے افسر مسافروں کو سمجھائیں اور اس بات کی جانکاری دیں کہ وہ کس کلاس میں کتنا سامان لے جانے کے حقدار ہیں۔ کئی مسافروں کو اس بارے میں جانکاری نہیں ہوتی کہ کتنا سامان لے جانے کی اجازت ہے۔ بیشک یہ ایک اچھا قدم ہے لیکن اس کو عمل میں لانا اتنا آسان نہیں۔ کیا ریلوے کے پاس اتنا اسٹاف ہے کہ وہ ہر مسافر کے سامان کو چیک کرے؟ زیادہ سامان لے جانے سے مسافروں کو بھی پریشانی ہوتی ہے ،ڈبے میں دیگر مسافروں کو بیٹھنے کی جگہ کی کمی ہوتی ہے پھر ان دنوں ڈبوں میں چوری اتنی ہوتی ہے کہ مزید سامان کی ہر وقت رکھوالی کرنی پڑتی ہے ، دن میں تو تب بھی یہ کیا جاسکتا ہے رات کو کبھی نہ کبھی تو نیند آ ہی جائے گی لائٹ بھی دھیمی کردی جاتی ہے اور موقعہ پاتے ہیں چور اپنا کام کرجاتے ہیں۔ یہ مسافروں کے مفاد میں ہے کہ وہ کم سے کم سامان لے کر جائیں لیکن قانون اور جرمانے سے زیادہ مسافروں کو بیدار کرنا زیاہ بہتر رہے گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!