آئی پی ایل کا کریز

آج کل آئی پی ایل اپنے پورے شباب پر ہے۔ دنیا کی سب سے مہنگی کرکٹ لیگ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) ٹی وی کا سب سے بڑا شو بنتی جارہی ہے۔ یہ نہ صرف ٹی وی کے دوسرے چینلوں کے لئے چیلنج بن رہی ہے بلکہ سنیما میں فلموں کا بھی اس نے بھٹا بٹھا دیا ہے۔ سنیما ہال آئی پی ایل سے بری طرح متاثر ہیں اور کئی سنیماؤں میں تو 20 فیصد ناظرین میں کمی آگئی ہے۔ اسٹار انڈیا کے مطابق پچھلے برس55 کروڑلوگوں نے آئی پی ایل میچ دیکھے تھے جبکہ اس بار چینل اور آن لائن ٹیلی کاسٹ سے یہ تعداد70 کروڑ پار کرجائے گی۔ آئی پی ایل کے اس سیزن کے پہلے میچ میں شہری نوجوانوں کی دیکھنے کی شرح 62.35 لاکھ امپریشنز (ایک منٹ یا اس سے زیادہ دیکھنے والے ناظرین) رہی جو پچھلے سال سے 37 فیصدی زیادہ ہے۔ ٹی وی ناظرین کا تجزیہ کرنے والی براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل بارک کے اعدادو شمار کے مطابق سال 2017 میں آئی پی ایل سیزن 10 کے دوران ہندی منورنجن چینل کے ناظرین کی تعداد میں 64 فیصد گراوٹ آئی تھی وہیں مووی چینل کے ناظرین کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے کیونکہ سونی میکس کی ناظرین شپ کو ہٹا دیں تو مووی چینل کی ناظرین تعداد میں گرواٹ درج کی گئی۔ انڈین ٹیلی ویژن ڈاٹ کام کے سی ای او و تجزیہ نگار انل بنواری نے بتایا کہ آئی پی ایل کے سیزن میں ٹی وی چینل پر اشتہارات کی شرحیں ضرور بدلتی ہیں، خاص طور پر آئی پی ایل میچ میں دکھائے جانے والے چینل پر۔ ذرائع کے مطابق آئی پی ایل کے پچھلے میچوں کے ٹیلی کاسٹ کرنے والی کمپنی سونی پکچرس نیٹ ورک کے مطابق اس مرتبہ اسٹار انڈیا نے اشتہار شرحیں 50 فیصد سے زیادہ بڑھا دی ہیں۔ بنواری کہتے ہیں کہ یہ رقم 2000 کروڑ سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ آئی پی ایل۔10 سیزن میں سونی پکچرس نیٹ ورک نے ٹیلی کاسٹ سے 1200 کروڑ روپے کمائے تھے۔ آئی پی ایل 10 کے مقابلے میں سیزن 11 میں اشتہاری شرحیں 50 فیصدی سے زیادہ ہیں ۔ ایسا اس لئے ہے کیونکہ اسٹار ایڈ دینے والوں کو ہندی ، انگریزی کے ساتھ بنگالی، تمل، تیلگو اور کنڑ زبان میں اشتہاروں کے لئے 10 چینل کی سہولت دے رہا ہے۔ اسٹار انڈیاسے وابستہ افسر نے بتایا کہ آئی پی ایل شروع ہونے سے پہلے ہی قریب90 فیصد سے زیادہ آن ایئر کمنٹری سے بچ چکا تھا۔اور 70 فیصدی اسپانسر شپ کا ہے جس میں100 سے زیادہ برانڈ کے اشتہار آئے۔ غور طلب ہے کہ اسٹار انڈیا نے آئی پی ایل میچوں کے پانچ سال کے لئے ٹی وی اور ڈیجیٹل میڈیا کے گلوبل میڈیا حقوق بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ سے 16357.5 کروڑ روپے میں خریدے ہیں جبکہ چینی موبائل بنانے والی کمپنی ویوو الیٹرانکس کام نے 2199 کروڑ روپے پانچ برس کے لئے ٹائٹل اسپانسر شپ کا اختیارخریدہ ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟