کارتی گرفتار ۔چدمبرم نشانہ پر

آئی این ایکس کمپنی کو قانونی حد سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دلانے کے معاملہ میں سابق وزیر مالیات پی چدمبرم کے ارد گرد شکنجہ کسنا شروع ہوگیا ہے۔ اس معاملہ میں سی بی آئی نے ان کے بیٹے کارتی چدمبرم کو گرفتار کرلیا ہے۔ منی لانڈرنگ کے مبینہ ملزم سی بی آئی پچھلے کافی عرصہ سے کارتی چدمبرم پر جس طرح سے شکنجہ کس رہی تھی اسے دیکھتے ہوئے گرفتاری بہت حیرت انگیز بھلے ہی نہ ہو لیکن اس کے وقت کی ضرور اہمیت ہے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے آئی این ایکس میڈیا معاملہ میں کارتی کے خلاف اس کے پاس پختہ ثبوت موجود ہیں۔ کیونکہ یہ معاملہ پی چدمبرم کے وزیر مالیات رہنے کے دور کا ہے اور اسی دور کے ایئر سیل ۔ میکسز سودے بازی میں کارتی کی مبینہ شمولیت کے ثبوت کے بارے میں سی بی آئی بتا رہی ہے ایسے میں دیر سویر سابق وزیر کو بھی اگر شکنجے میں کس لیا جائے تو تعجب نہ ہوگا۔ حالانکہ سی بی آئی کی ایف آئی آر میں ان کا نام نہیں ہے ۔ بیشک کارتی چدمبرم کی گرفتاری قانونی خانہ پوری کے تحت کی گئی ہو لیکن حکومت نے انہیں گرفتار کروا کر پارلیمنٹ کے نئے سیشن میں اپوزیشن کو ڈیفنس کرنے کی کوشش ضرور کی ہے۔ سرکار کو یہ اچھی طرح پتہ ہے کہ آنے والے سیشن میں اپوزیشن پی این بی گھوٹالہ اور اس کے ملزمان نیرو مودی، میہول چوکسی اور پہلے مفرور للت مودی اور وجے مالیا کے دیش بلائے جانے کا سوال اٹھائے گی۔ اس طرح سے کرپشن کے محاذ پر سرکار کی جارحیت بے اثر نظر ہوتی نظر آرہی تھی لیکن کارتی چدمبرم کی گرفتاری سے سرکار نے کانگریس کو پھر کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہا ہے۔ اب اس مسئلہ کا استعمال کرناٹک اور آنے والے اسمبلی چناؤ میں ہوگا۔ کارتی چدمبرم نے گرفتاری کے میمو پر دستخط کرتے ہوئے اس پر لکھایہ ساری قواعد ان کے والد پی چدمبرم کو سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لئے شروع کی گئی ہے۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ کارتی جانچ میں تعاون نہیں دے رہے ہیں اور بار بار بیرون ملک جارہے ہیں۔ بچاؤ کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا ان کے موکل دوبار سی بی آئی اور دو بار انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔ ان سے سی بی آئی 22 گھنٹے اور ای ڈی33 گھنٹے پوچھ تاچھ کرچکی ہے۔ وہ کورٹ کی اجازت سے بیرون ملک گئے اور ہر بار واپس آئے ہیں۔ امید کی جانی چاہئے کہ کارتی کی گرفتاری کرپشن کے ایک معاملہ کو اس کے پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ہوئی ہے جسے سیاسی چشمے سے نہ دیکھا جائے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!