سری لنکا میں بودھ بنام مسلمان لڑائی

بھارتیہ کرکٹ ٹیم کے دورہ کے دوران سری لنکا میں ایمرجنسی لگادی گئی ہے۔ وہاں کے صدر میتری پالا سری سینا نے منگل کو فرقہ وارانہ فساد شروع ہونے کے بعد دیش میں 10 دنوں کے لئے ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ یہ فساد مسلم اور بودھ فرقہ کے درمیان ہوا ہے۔ پیر کی رات سری لنکا کے کینڈی ضلع میں بھیڑ سڑکوں پر نکل آئی اور ایک مسجد سمیت مسلم فرقہ کے کئی گھروں اور دوکانوں کو جلادیا۔ ایک شخص کی موت ہوگئی۔ اس تشدد کو تیزی سے پورے دیش میں پھیلنے کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا۔ پچھلے سال نومبر میں بھی ایک علاقہ گال میں ایسے ہی فرقہ وارانہ کشیدگی کے حالات بنے تھے۔ کینڈی سے ملی اطلاعات کے مطابق بودھ دھرم کے ماننے والے سنہالی لوگوں نے مسلمانوں کی دوکانوں پر حملہ کئے اور انہیں آگ کے حوالہ کردیا۔ ایک جلی ہوئی عمارت سے ایک مسلم شخص کی لاش برآمد ہونے کے بعد سری لنکا میں پولیس کو بدلے کی کارروائی کا اندیشہ ہے۔ ہفتہ بھر پہلے ٹریفک ریڈ لائٹ پر ہوئے جھگڑے کے بعد کچھ مسلمانوں نے ایک بودھ لڑکے کی پٹائی کی تھی تبھی سے وہاں کشیدگی بنی ہوئی ہے۔ 2012 سے ہی سری لنکا میں فرقہ وارانہ کشیدگی کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک کٹر پسند بودھ تنظیم (ڈی بی ایس) اس کشیدگی کو ہوا دیتی رہتی ہے۔ کچھ کٹر پسند بودھ گروپوں نے مسلمانوں پر جبری تبدیلی مذہب اور مٹھوں کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔ پچھلے دو مہینے کے اندر گڑھل میں مسلمانوں کی ملکیت والی کمپنیوں اور مسجدوں پر حملہ کے 20 سے زائدواقعات ہوچکے ہیں۔ سری لنکا کی آبادی دو کروڑ دس لاکھ کے قریب ہے اس میں 70 فیصدی بوودھ ہی،9 فیصدی مسلمان۔ 2009 میں فوج کے ہاتھوں تمل باغیوں کی ہار کے بعد سے سری لنکا کا مسلم فرقہ ایک طرح سے سیاسی نقشہ سے دور رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں مسلم فرقہ کے خلاف مذہب کے نام پر تشدد کے واقعات بڑھے ہیں۔ اس تشدد کے لئے بودھ دھرم گروہوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ بودھ دھرم کو دنیا میں امن اور عدم تشدد کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سری لنکا میں بودھوں نے ایک بوڑ سینا بھی بنا رکھی ہے جو سنہالی بودھوں کی قومی تنظیم ہے۔ یہ تنظیم مسلمانوں کے خلاف سیدھی کارروائی کی بات کرتی ہے اور مسلمانوں کے ذریعے چلائے جارہے کارربار کے بائیکاٹ کی بھی وکالت کرتی ہے۔ اس تنظیم کو مسلمانوں کی بڑھتی آبادی سے بھی شکایت ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟