سبزیوں کے مسلسل بڑھتے دام
سردی کے موسم میں کم ہونے کے بجائے سبزیوں کے دام مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ اس موسم میں سبزیوں میں زبردست گرماہٹ آگئی ہے۔ عام طور پر سبزیوں کے دام سردی میں گھٹتے ہیں لیکن اس سال کم ہونے کے بجائے بڑھتے جارہے ہیں۔ تھوک بھاؤ میں تو بھاؤ بڑھے ہی ہیں خوردہ سبزی فروشوں نے بھی بھاؤ دوگنا کردئے ہیں۔سبزیوں کے بھاؤ اس قدر اچھال لے رہے ہیں کہ گرہستنوں کا تو مہینے کا بجٹ ہی بگڑ گیا ہے۔ آلو، پیاز، ٹماٹر جو روز مرہ کی سبزیاں ہیں اس میں بھی آگ لگی ہوئی ہے۔ آلو جو تھوک بازار میں 2-13 روپے بک رہا ہے وہ ہی آلو دہلی کے الگ الگ علاقوں میں الگ الگ بھاؤ سے فروخت ہورہا ہے۔ نئی فصل والا آلو بھی دہلی کے کئی علاقوں میں 20سے30 روپے فی کلو بک رہا ہے۔ اسی طرح پیاز کی قیمت منڈیوں میں 12سے40 روپے فی کلو ہے لیکن یہاں پیاز عام مارکیٹ میں 60سے80روپے فی کلو بک رہی ہے تو نارتھ دہلی میں 50 سے70 روپے فی کلو۔ بیگن 25 سے30 روپے کلو اور دیگر سبزیاں 40 سے50 روپے کے درمیان بک رہی ہیں۔ پھول گوبھی40سے60 روپے اور مٹر 100 روپے فی کلو اور لوکی 30سے35 روپے فی کلو بک رہا ہے۔ میتھی25 روپے کلو، پالک ،سرسوں 30 روپے کلو بک رہا ہے۔ منڈی کے تاجروں کی مانیں تو پچھلے سال کے مقابلہ میں سبزیوں کے بھاؤ بڑھے ہیں۔ کیونکہ ساؤتھ انڈیا میں بارش کے سبب سبزیاں کم آرہی ہیں حالانکہ خوردہ تاجروںیہ بہانہ بنا کر بڑھے ہوئے داموں میں سبزیاں بیچ رہے ہیں کہ ان کی آمد کم ہے جبکہ مانگ کے مطابق سبزیاں دہلی کی منڈیوں میں پہنچ رہی ہیں۔ خوردہ تاجر لوکل بازار کی سبزیوں کو بھی مہنگی قیمت پر بیچ رہے ہیں۔
دیش بھر میں پیاز کی قیمت نیچے لانے کیلئے سرکار 2 ہزار ٹن پیاز منگائے گی حالانکہ جتنی پیاز سرکار درآمد کرے گی اتنی اکیلے دہلی میں ایک دن کی کھپت ہے۔ یہ اعدادو شمار ایگریکلچر پروڈیوس مارکٹنگ کمیٹی کے ہیں۔ 28 نومبر کو آزاد پور منڈی میں 1197 ٹن پیاز کی آمد ہوئی تھی۔ بھارت کے سامنے پیاز کی درآمد کے لئے محدود متبادل ہیں۔ پیاز کی درآمد پاکستان، افغانستان ،مصرو چین جیسے ملکوں سے کی جاسکتی ہے۔ماہرین کے مطابق بھارت پاکستان سے درآمد نہیں کرے گا۔ افغانستان و چین سے پیاز کی درآمد کرنے پر آرڈر فائل کرنے کے بعد کم سے کم 7 دن لگیں گے۔ مصر سے درآمد کرنے پر تو مہینہ بھی لگ جائے گا۔ بتایا جارہا ہے پیاز کی نئی فصل کی آمد شروع ہوگئی ہے اور 15 دسمبر تک پیاز کے دام کم ہوجائیں گے۔
دیش بھر میں پیاز کی قیمت نیچے لانے کیلئے سرکار 2 ہزار ٹن پیاز منگائے گی حالانکہ جتنی پیاز سرکار درآمد کرے گی اتنی اکیلے دہلی میں ایک دن کی کھپت ہے۔ یہ اعدادو شمار ایگریکلچر پروڈیوس مارکٹنگ کمیٹی کے ہیں۔ 28 نومبر کو آزاد پور منڈی میں 1197 ٹن پیاز کی آمد ہوئی تھی۔ بھارت کے سامنے پیاز کی درآمد کے لئے محدود متبادل ہیں۔ پیاز کی درآمد پاکستان، افغانستان ،مصرو چین جیسے ملکوں سے کی جاسکتی ہے۔ماہرین کے مطابق بھارت پاکستان سے درآمد نہیں کرے گا۔ افغانستان و چین سے پیاز کی درآمد کرنے پر آرڈر فائل کرنے کے بعد کم سے کم 7 دن لگیں گے۔ مصر سے درآمد کرنے پر تو مہینہ بھی لگ جائے گا۔ بتایا جارہا ہے پیاز کی نئی فصل کی آمد شروع ہوگئی ہے اور 15 دسمبر تک پیاز کے دام کم ہوجائیں گے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں