ون وومن وکی لکس ڈیفنے کی کار بم سے ہتیا

جب سسٹم فیل ہوتا ہے تو آخر تک لڑنے والا شخص صحافی ہی ہوتا ہے اور سب سے پہلے مارا جانے والا بھی پتر کار ہی ہوتا ہے۔ مالٹا میں پنامہ پیپرس سے مشہور ہوئے سنسنی خیز دستاویزوں کو عام کرنے والی صحافی بلاگر ڈیفن کارووانا گلٹس کی ایک کار بم دھماکہ میں ہتیا کردی گئی ہے۔ اخبار ’دی گارجین‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈیفنے کی پیر کو اس وقت موت ہوگئی جب ان کی کار پیوزو 108 کو ایک طاقتور بم دھماکہ سے اڑادیا گیا۔ڈیفنے کارووانا کو حال ہی میں امریکی نیوز ادارہ پالیٹیکو کے ذریعے ’ون وومن وکی لکس‘ کی شکل میں بیان کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک ایسی بلاگر تھی جن کی پوسٹ کو دیش میں سبھی اخباروں کو ملا کر جتنی نشریاتی تعداد بنتی ہے اس سے بھی زیادہ لوگوں کے ذریعے پڑھا جاتا تھا۔ ان کے نئے خلاصے سے مالٹا کے وزیر اعظم جوزف ماسکر اور ان کے دو سب سے قریبی ساتھیوں پر الزام لگائے گئے تھے۔ انکشاف میں تین افراد کو باہری کمپنیوں سے جوڑا گیا اور کہا گیا کہ وہ مالٹا کے پاسپورٹ کو بیچ رہے تھے اور ان کے آذربائیجان حکومت کی طرف سے ادائیگی کی جارہی تھی۔ ڈیفنے کسی میڈیا ادارہ سے وابستہ نہیں تھیں ،صرف رننگ کمینٹری نام سے بلاگ لکھتی تھیں۔ مالٹا کی آبادی 4.5 لاکھ ہے۔4 لاکھ لوگ ڈیفنے کا بلاگ پڑھا کرتے تھے۔ 2.35 منٹ پر ڈیفنے نے آخری بلاگ شیبری کے بارے میں پوسٹ کیا اور کار لیکر نکلیں، اس کے 25 منٹ بعد ہی کار میں دھماکہ ہوگیا۔ مالٹا کے وزیر اعظم جوزف نے بیان جاری کر کہا قتل کانڈ میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ ماسکر نے کہا کہ یہ اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے۔ ڈیفنے سیاسی اور شخصی طور پر میری تنقیدکرنے والوں میں سے ایک تھیں لیکن ان باتوں کا قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ڈیفنے کے بیٹے میتھیو بھی جرنلسٹ ہیں انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا میری ماں قانون اور اسے توڑنے والوں کے درمیان ہمیشہ کھڑی رہیں، اس لئے ماری گئیں۔ پی ایم جوزف ماسکر کی شیبری اور پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی وہ ڈیفنے کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ ویسے پولیس نے اس قتل کی جانچ شروع کردی ہے۔ حالانکہ ابھی تک کسی نے اس قتل کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔ بتادیں کہ کچھ وقت پہلے دنیا میں سب سے زیادہ خفیہ طریقے سے کام کرنے والی پنامہ کی کمپنی موساک فونسی کے لاکھوں کاغذات لیک ہوگئے تھے۔ پنامہ پیپرس سے 52 دیشوں کے کرپشن اجاگر ہوئے تھے۔ پاکستان میں تو نواز شریف اور ان کے خاندان پر پنامہ پیپرس کو لیکر کارروائی بھی شروع ہوگئی ہے۔ پنامہ پیپرس میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ایک قریبی ساتھی کے مشتبہ منی لانڈرنگ گروہ کا بھی پتہ چلا تھا۔ اس سے جڑے زیادہ تر معاملے پیسے کے مالکوں کی پہچان چھپانے اور پیسے کے ذرائع چھپانے ، کالی کمائی کو سفید کرنے اور ٹیکس چوری کے ہیں۔ ایک اور ایماندار پترکار شہید ہوگیا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!