راک اسٹار سناریہ جیل: سین نمبر2

گرمیت رام رحیم کی فلمی کہانی تب شروع ہوئی جب انہیں دو سادھویوں سے آبروریزی کے الزام میں قصوروار پایا گیا اور انہی 20 سال کی سزا ہوئی۔ اب اسی فلم کا دوسرا سین دیکھنے کو مل رہا ہے۔ گرمیت رام رحیم کی خودساختہ لڑکی و راز دار ہنیپریت انسانے اعتراف کرلیا ہے کہ25 اگست کو پنچکولہ تشدد میں بھی اس کا ہی اہم رول تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تین دن کے ریمانڈ بڑھنے کے بعد ہنیپریت تھوڑا ٹوٹی ہے اور اس نے دنگوں کی سازش میں خود کے شامل ہونے کی بات قبول لی ہے۔ ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ ہنپریت نے اس دوران نہ صرف دیش بھر کے ڈیرہ حمایتیوں بلکہ انٹرنیشنل کال کے ذریعے بیرون ملک میں رہنے والے ڈیرہ کے قریبیوں سے بھی کئی اہم جانکاری شیئر کی ہیں۔ حالانکہ ثبوت نہ ہونے پر پولیس افسر اس کی تصدیق کرنے سے بچ رہے ہیں۔ پولیس کے سامنے تمام سچائیاں بیان کرنے کی بات ہنیپریت عدالت میں بھی کہہ چکی ہے۔ 6 دنوں کے ریمانڈ کے دوران اس نے ٹکڑوں ٹکڑوں میں گناہ قبول کئے ہیں جس کے ثبوت اکٹھا کرنے میں ایس آئی ٹی لگی ہوئی ہے۔ پنچکولہ پولیس کی ایس آئی ٹی کے مطابق ہنپریت نے اعتراف کیا ہے کہ 17 اگست کو سرسہ ڈیرہ میں ہوئی میٹنگ کی صدارت اسی نے کی تھی۔ اسی میٹنگ میں ہی پنچکولہ میں دنگوں کی سازش تیار کی گئی تھی۔ ڈیرہ حمایتیوں کو پہلے ہی پنچکولہ پہنچنے کو کہا گیا تھا اور سیکٹر 23 میں تیاری رکھنے کو کہا گیا تھا۔بلوایوں کو اینٹری اور باہر نکلنے کا پلان بھی ہنیپریت کے لیپ ٹاپ میں تیار ملا۔ اس کے مطابق طے ہوا کہ اہم رول نبھانے والے واٹس اپ کالنگ کے ذریعے کنکٹ رہیں گے اور نارمل کالنگ کا استعمال نہیں کریں گے۔ ڈیرہ سچاسودا رام رحیم کی راز دار ہنپریت انسا نے مانا کہ 25 اگست کو اگر رام رحیم کو کورٹ سے رہا کردیا جائے گا تو پنچکولہ میں ست سنگ ہوگا۔ ساری پلاننگ کورٹ کے فیصلے پر ٹکی تھی۔ میپ پر مارکنگ کرنے ، بلیک منی سے فنڈنگ کرانے کے خلاف ویڈیو وائرل کرنے کے ساتھ ہی کئی جرم قبولے ہیں۔ دنگے میں بلیک منی کا استعمال ہوا۔ اسے وائٹ کرنے کے لئے ہنیپریت نے فرضی دستاویزات بنانے کو کہا تھا۔ قریب 5 کروڑ روپے ہنیپریت نے ایک عورت کے ہاتھوں بھجوائے۔ ہریانہ پولیس کی ریمانڈ میں ہنیپریت نے کئی خلاصے کئے ہیں۔ لیپ ٹاپ، موبائل کی جانکاری کے بعد اب ہنیپریت نے ایک اور بڑا خلاصہ کیا ہے۔ دراصل25 اگست کے دن رام رحیم کو پولیس کے چنگل سے چھڑانے کا ایک بڑا پلان تیار کیا گیا تھا۔ جس کے تحت اسے چھڑا کر بیرونی ملک بھیجنا تھا۔ حالانکہ ہریانہ پولیس کی مستعدی کے چلتے یہ پلان کامیاب نہیں ہوسکا۔ رام رحیم کو امید تھی کہ سیکورٹی ملازم اسے پولیس کی گرفت سے چھڑوا لیں گے اور پھر اسے سرسہ ڈیرہ ہیڈ کوارٹر میں کسی محفوظ جگہ پہنچادیا جائے گا۔ ہنیپریت رام رحیم کو بیرونی ملک بھگانے کی پوری تیاری کرچکی تھی۔ انتظار کیجئے فلم کے اگلے سین کا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟