ابھی تو ایک لڑائی جیتی ہےجنگ جیتنا باقی ہے دوستو

کلبھوشن جادھو معاملے میں بھارت نے پہلی لڑائی جیت لی ہے ۔ جاسوسی کے الزام میں گرفتار جادھو کی پھانسی پر بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے )نے پاکستان کو اپنے آخری فیصلہ آنے تک روک لگانے کا جو حکم دیا ہے،اس سے سابق بحریہ فوجی کو انصاف دلانے کی سمت میں بھارت کی کو ششو ں کو ایک بڑی کامیابی کی شکل میں دیکھاجانا چاہئے ۔آئی سی جے نے اپنے فیصلے میں اس بات کا خاص طور پر نوٹس لیتے ہوئے پاکستان کو صاف ہدایت دی ہے کہ اسے اس کے فیصلے پر کی گئی کارروائی کی رپورٹ بھی دینی ہوگی بیشک عالمی عدالت میں بھارت نے جو اپیل کی تھی یہ اس کا عارضی فیصلہ ہے ۔لیکن اس فیصلے نے پاکستان کے ہاتھ ایک حد تک باندھ دےئے ہیں کم سے کم جب تک آئی سی جے کا قطعی فیصلہ نہیں آتا ۔کلبھوشن جادھو کو سزائے موت نہیں دے سکتا آئی سی جے میں بھارت نے پاکستان کی پیش کردہ ہر دلیل کی کاٹ پیش کی عدالت نے پاکستان کی جم کر کھینچائی کی ہے اور اسکی تمام دلیلوں کو مسترد کردیا بھارت شروع سے ہی ہے اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ یہ معاملہ ویانہ معاعدہ کے تحط آتا ہے ۔جس کی تصدیق آئی سی جے نے کردی ہے اور صاف کردیاہے جادھو کو سفارتی مدد حاصل کرنے کا پوار حق ہے ۔بھارت ویانہ کنشن کی دلیل دے رہاتھا تو وہیں پاکستان کا کہنا تھا کہ جاسوسی اور دہشت گردی کے معاملے میں یہ حق نہیں دیا جاسکتا ۔پاکستان دکھاوے کیلئے بھلے ہی یہ کہہ رہاہو جادھو کو اپنی پھانسی کے خلاف اگست تک اپیل کرنا کا وقت ہے ،لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ کسی طرح کے قاعدے قانون کو نہیں مانتا ۔اس کا سب سے بڑا ثبوت یہی ہے کہ جادھو کی مبینہ گرفتاری کے بعد بھی باقاعدہ طور سے بھارت کو اس بارے میں کوئی جانکای نہیں دی ہے ایسے میں اس کے انصاف نظام پر کیسے بھروسہ کیاجاسکتاہے ؟جادھو کے معاملے میں فیصلہ وہاں کی فوجی عدالت نے ایک طرفہ مقدمے سے سنا یا ہے ۔اس عدالت کی کارروائی کی کسی کو جانکاری نہںے دی ایک طرح سے دیکھیں تو عدالت نے ہندوستان کی ابتدائی دلیلوں کو منظور کرلیا او رپاکستان کی ساری دلیلیں مسترد کردی لیکن اس کے ساتھ ہی یہی بھی سچائی ہے کہ عدالت نے صاف کردیاہے کہ ابھی معاملے میں کیسا صحیح ہے اور کیا غلط ہے وہ ابھی اپنی رائے نہیں دی رہی ہے ۔ بس ایک انترم فیصلہ دے رہی ہے جادھو معاملے میں پاکستان پوری طرح پھنس گیا ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف بین الاقوامی دباؤ اور گھریلو سیاست کے نشانہ کے درمیان تناؤ میں رہیں گے،لیکن اہم بات یہ ہے کہ پاکستانی فوج موقوف کیا رہتاہے ؟بھارت اب اسلام آباد میں اپنے ہائی کمشنر کے ذریعہ جادھو سے ملنے کیلئے جلد سے جلد کوشش کرنے والا ہے پاکستان اصل میں اب دو دھاری پر کھڑا ہے ۔ آئی سی جے کے بعد وہ زیادہ دن تک گمراہ نہیں کرسکتا فیصلہ نہ ماننے پر امریکہ اور دوسرے ملکوں کا دباؤپڑے گا حالانکہ فیصلے کے بعد پاکستانی فوج نے ابھی تک کوئی سرکاری بیان نہیں دیاہے وہاں کے مخالف اور میڈیا شریف حکومت کی تنقیدکررہے ہیں ۔پاک اخبار ڈون سے بات کرتے ہوئے جسٹس اشفاق عثمانی نے بتایا یہ فیصلہ خطرناک ہے کیونکہ یہ آئی سی جے کے دائرے اختیار میں نہیں تھا پاکستان نے بڑی غلطی کی ہے کہ وہ کورٹ میں چلاگیا اور اسے وہاں نہیں جانا چاہئے تھا اور اس نے ایک طرح سے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے ۔لندن میں مقیم ایک اور وکیل بیرسٹر راشد عالم نے کہا کہ پاکستان کی تیار ی بے حد خراب تھی اور اس نے نویں منٹ کا صحیح ڈنگ سے استعمال نہیں کیا پاکستان کے پاس کے یہی وقت تھا لیکن اس نے 40 منٹ بر باد کردیا اگر وکیلوں کی بات کریں تو 61سالہ ہندوستانی وکیل ہریش سالوے کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے انھوں نے 15لاکھ فیس لینے والے وکیل سالوے نے دیش کی ساکھ کی خاطر صرف ایک روپے میں کیس داخل کیا کلبھوشن کے معاملے میں ویانہ معاعدے کی دھجیاں اڑانے والے پاکستان کو اس وقت خیال آیا جب اس کے سفارتخانے کے دو اسٹاف ممبر وں کو افغانستان کی خفیہ ایجنسی نے حراست میں لے لیا پاک نے افغانستان پر 1961کی ویانہ معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا اور بھارت نے بیشک اس اہم جنگ میں ایک لڑائی جیتی ہے لیکن ابھی آخری جنگ جیتنا ضروری ہے اگر جادھو کیس میں پاک آئی سی جے کے فیصلے پر عمل نہیں کرتا تو یہ سوال اٹھتا ہے کہ بھارت کے پاس اس صورت میں کیا متبادل ہے ؟ایسی صورت حال میں بھارت کے پاس سیکورٹی کونسل میں جانے کا متبادل ہوگا اور اقوام متحدہ کے چاٹر کی دفعہ 94میں صاف لکھا گیا ہے کہ سبھی ممبران کو ان سبھی معاملے میں آئی سی جے کے احکامات کی تعمیل کرنی ہوگی جس میں وہ فریق ہے اگر کوئی پارٹی یا فریق فیصلہ پر عمل کرنے میں ناکام رہتا ہے تودوسرا فریق یاپارٹی سیکورٹی کونسل میں اپنا موقوف رکھ سکتا ہے لیکن ایسے فیصلے حقیقت میں تبھی عمل در آمد ہوتے ہیں جب متعلقہ دیش اس کو ماننے کیلئے رضامندی دیں ۔آئی سی جے کے فیصلہ پر پاک بری طرح بوکھلا یا ہواہے پاک محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عالمی عدالت کا فیصلہ ابھی عارضی ہے اس نے سنجید گی سے معاملے پر غور نہیں کیا پاکستان اس فیصلے کو نہیں مانے گا کیونکہ یہ دیش کے مفادات کے مطابق نہیں ہے انھو ں نے کہا بھارت اصلی چہرہ چھپا رہا ہے ۔اسی درمیان پاکستانی وکیلوں اور پاک پیلز پارٹی نے یہ کہہ کر سرکار کی زبردست تنقید کی ہے کہ وہ حقائق کو پیش کرنے میں ناکام رہی ہے ۔جیسا میں نے کہا کہ کلبھوشن جادھو کی اس جنگ میں فی الحال بھارت نے پہلی لڑائی جیتی ہے ،ابھی جنگ جیتنا باقی ہے دوستو!
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟