نئے کونسلروں کے سامنے منہ پھاڑتی چنوتیاں

تینوں میونسپل کارپوریشنوں میں نئے کونسلروں کا کام کاج 15 مئی کے بعد شروع ہوسکے گا۔ ماناجارہا ہے 15 مئی کے بعد ہی نئے کونسلروں کو حلف دلانے کے لئے تینوں کارپوریشنوں کا جنرل اجلاس بلایا جائے گا۔ اسی میٹنگ میں نئے میئر ، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کا چناؤ کیا جائے گا۔ کارپوریشن میں ریزرویشن کے خاکے کے مطابق پہلے سال کے عہد میں میئرکا عہدہ خاتون کونسلر کے لئے محفوظ ہے اس لئے تینوں کارپوریشنوں میں عورتیں ہی میئرہوں گی۔ راجدھانی میں تینوں کارپوریشنوں میں بھاجپا کو ملی واضح اکثریت کے چلتے میئر ، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے چناؤ میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ آنے کی امید نہیں ہے۔ بھاجپا نے ہیٹرک لگاتے ہوئے تیسری مرتبہ دہلی کارپوریشنوں میں پھر سے اقتدار حاصل کرلیا ہے لیکن اب پارٹی کے سامنے کارپوریشن کا چہرہ بدلنے کی چنوتی ہے تاکہ عام جنتا کے لئے ابھی اس کی منفی ساکھ کو دور کیا جاسکے۔ اس کے لئے کارپوریشن میں پھیلے کرپشن کو ختم کرکے اس کے کام کاج میں شفافیت لانی ہوگی۔ بے پٹری ہوئے صفائی نظام کو بھی پٹری پر لانا ہوگا۔ کارپوریشن کے کام کاج کو بہتر کرنے اور شفافیت لانے کے لئے موضوں سطح پر افسران کی تعیناتی کرنی ہوگی۔ہر ایک وارڈ میں کوڑے کی صفائی پر خاص توجہ دینے ہوگی۔ کارپوریشن کے ماتحت آنے والے اسپتالوں کی حالت بہتر بنانی ہوگی۔ کارپوریشن کے اسکولوں میں پڑھائی کے معیار پر بھی خاص توجہ دینی ہوگی۔ ماڈل اسکولوں کی تعداد بڑھائی جاسکتی ہے۔ اسکولوں میں صاف پانی اور سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔ ریڑی پٹری والوں کو 90 دنوں کے اندر سروے کرا کر پکا رجسٹریشن کرنے کے ساتھ ہی رکشہ ڈرائیوروں کو مالکانہ حق دینے کا وعدہ بھاجپا نے کیا ہے۔ قبضے سے پاک فٹ پاتھ، کسیر منزلہ پارکنگ اور ناجائز کالونیوں کا ڈولپمنٹ اور انہیں ریگولر کرنے کی کوشش کی جائے گی ایسا سنکلپ پتر میں وعدہ کیا گیا ہے۔ بھاجپاکونسلروں سے شہر کے لوگوں کو ڈھیروں امید ہیں۔اگلے کچھ دنوں میں نئے منتخب کونسلر الگ الگ ذمہ داری سنبھالیں گے۔ ان کے سامنے شہر کی صفائی نظام کو بہتر کرنے اور کارپوریشن کو مالی بحران سے نکالنے کی سب سے بڑی چنوتی ہوگی۔ کارپوریشن کے مالی بحران سے پچھلے سال ملازمین کئی مرتبہ ہڑتال پر چلے گئے اس وجہ سے صفائی اور دیگر خدمات متاثر ہوئیں۔ شہر کے صفائی نظام میں وسیع تبدیلی کے لئے گھروں اور بازاروں سے نکلنے والے کوڑے کا اکھٹا کرنا سب سے بڑی ذمہ داری ہوگی۔ اس کے علاوہ دہلی میں الگ الگ ایجنسیوں کے پاس سڑک اور فٹ پاتھ کی صفائی کا انتظام ہے۔ آنے والے دنوں میں سڑک اور فٹ پاتھ چاہے کسی بھی ایجنسی کے پاس ہو اسے صاف کرنے کی چنوتی ہوگی۔ سرکار سے کارپوریشن کو ملنے والے سارے فنڈ اپنے آئینی اختیارکو پانے کے لئے قانونی کوششوں سے لڑائی لڑنی ہوگی وہیں ’سوچھ بھارت ‘ مشن کے تحت نئے ٹوائلٹ بنانا ،صفائی پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ پچھلے کچھ برسوں سے برسات کے دوران یا بعد میں ڈینگو مچھروں سے پیدا بیماریوں کی وبا پھیل جاتی ہے اس سے بچاؤ کے لئے ابھی سے اقدام کرنے ہوں گے۔ مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو ترجیح کے ساتھ دور کرنے کی اس لئے بھی ضرورت ہے کیونکہ چناؤ سے پہلے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ان بیماریوں کے لئے سیدھے طور پر بھاجپا حکمراں کارپوریشن کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ بھاجپا حکمراں کارپوریشنوں کا دہلی کے عام آدمی پارٹی سرکار کے ساتھ رشتے اچھے نہیں رہے ہیں اس لڑائی کا خمیازہ دہلی کی جنتا کو اٹھانا پڑا۔مرکزی شہری ترقی وزیر وینکیانائیڈو ،پردیش بھاجپا پردھان منوج تیواری نے بھی دہلی سرکار سے کارپوریشن کے ساتھ مل کرکام کرنے کی اپیل کی ہے وہیں وزیراعلی اروند کیجریوال نے بھی جیت کیلئے بھاجپا کو مبارکباد دیتے ہوئے کارپوریشن کو پورا تعاون دینے کی بات کی ہے۔ اس سے امید جاگی ہے کہ اس بار ٹکراؤ پر نہیں دہلی کی ترقی پر سیاست ہوگی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟