پاکستان کیلئے اگلے 10 دن بہت اہم ہوں گے

پاکستانی فوج اور نواز شریف سرکار مل کر کام کررہی ہیں یا دونوں میں ٹکراؤ ہے اس کا فیصلہ آنے والے چند دنوں میں ہوجائے گا۔ مسئلہ ہے پاکستانی فوج کے چیف جنرل راحیل شریف کے موجودہ عہد کو بڑھانے کا۔موجودہ فوج کے چیف راحیل شریف نومبر میں ریٹائرڈ ہورہے ہیں اور وہ توسیع ضرور چاہیں گے۔ حالانکہ پبلک میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میں دوسری میعاد کے حق میں نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے سابقہ جنرل اشفاق کیانی کی طرح دوسری میعاد نہیں لیں گے۔ پاکستان سرکار کے ایک وزیر نے کہا کہ ہفتہ دس دن میں پاک سرکار نئے فوج کے سربراہ کا اعلان کردے گی لیکن راحیل شریف کی جگہ کون لے گا ابھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ پاکستان کی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان نے سینئر وزیر طارق فضل چودھری کے حوالے سے بتایا ہے کہ سرکار نے اب تک اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے کہ کون نیا فوج کا سربراہ ہوگا لیکن جلد ہی اس کے نام کا اعلان کردیا جائے گا۔ اندرونی اور باہری سلامتی چیلنجوں کے درمیان پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کی سرکار پر جنرل راحیل شریف کے جانشین کے نام کو لیکر غیر یقینی ماحول ختم کرنے کا دباؤ ہے ۔ قانون کے تحت وزیر اعظم کو نئے فوج کے سربراہ ہی تقرری کا مخصوص اختیار ہے۔ اس سلسلے میں ان کے اختیارات محدود ہیں لیکن عہدے سے ریٹائرڈ ہو رہے فوج کے چیف انہیں صلاح دے سکتے ہیں۔ پاکستان کے وزیر اعظم کسی بھی سینئر لیفٹیننٹ جنرل کو فوج کے چیف کے طور پر چن سکتے ہیں اور وہ افسران کی سینیرٹی ماننے کے لئے مجبور نہیں ہیں۔ پاکستان کے وزیر کے ذریعے نئے فوج کے چیف کا نام ہفتہ دس دن میں اعلان ہونے کا امکان ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے ٹھیک بعد یہ معاملہ آیا جس میں راحیل شریف کو فیلڈ مارشل کا درجہ دینے کی مانگ سے متعلق عرضی خارج کردی گئی تھی۔ اہم اخبار ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق جسٹس عمر شیخ نے کہا کہ عدالت کے پاس اس بارے میں آئین سازیہ کو ہدایت دینے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے حکم میں کہا کہ عرضی کو اس لئے خارج کردیا گیا تھا کہ وہ قابل سماعت نہیں تھی۔ عرضی 16 اکتوبر کو لگائی گئی تھی اس لئے عمران خان نے خبردار کیا تھا کہ تیسری طاقت نے تختہ پلٹ کیا تو اس کے لئے نواز شریف سرکار ذمہ دار ہوگی۔ دراصل عمران کی پارٹی راجدھانی اسلام آباد میں گھراؤ کا بڑا مظاہرہ کرنے کی تیاری میں ہے۔ پناما پیپر میں کرپشن کے خلاصے کے بعد عمران خان وزیر اعظم سے استعفے کی مانگ کررہے ہیں۔ آنے والے دن پاکستان کے لئے بیحد اہم ہوں گے ،دیکھیں کیا ہوتا ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!