شراب،نشہ خوری کا اڈہ بنتی جے این یو
دیش کی سب سے نامور جواہر لال نہرو یونیورسٹی نشہ خوری، شراب و دیگر جرائم کے لئے پچھلے کچھ دنوں سے زیادہ بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ جواہر لال نہرو انتظامیہ نے ایک ساتھی طالبہ کے ساتھ آبروریزی کے ملزم پی ایچ ڈی کے اسٹوڈنٹ کو معطل کردیا ہے ساتھ ہی جانچ پوری ہونے تک اس کے کیمپس میں داخلے پر بھی پابندی لگادی ہے۔طلبا اور اساتذہ کے مظاہرے کے بعد جی این یو انتظامیہ نے یہ فیصلہ لیا۔یونیورسٹی کے 28 سالہ ریسرچ کی طالبا نے الزام لگایا تھا کہ ساتھی طالبعلم انمول رتن نے 20 اگست کو جے این یو کیمپس میں واقع ہاسٹل میں اپنے کمرے میں نشیلی چیز پلا کر اس کے ساتھ آبروریزی کی تھی۔ انمول لیفٹ اسٹوڈنٹ یونین آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (آئیسا) سے وابستہ تھا۔ آئیسا نے اس واردات کے سامنے آنے پر اس کو نکال دیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔ کئی دنوں تک غائب رہنے کے بعد انمول نے 24 اگست کو سرنڈر کردیا تھا۔ عدالت اسے14 دن کی جوڈیشیل حراست میں بھیج چکی ہے۔ جے این یو پچھلے کچھ برسوں سے غلط اسباب کی وجہ سے سرخیوں میں چھائی ہوئی ہے۔ جے این یو کیمپس میں گزشتہ کچھ برسوں میں سینکڑوں طالبعلم و طالبات شراب اور گانجا پیتے پکڑے گئے ہیں۔ دہلی کے آر ٹی آئی رضاکار گرپال پرساد نے جیل انتظامیہ سے اطلاع کے حق کے قاعدے کے مطابق سوال پوچھا تھا کہ 2010 سے 2016 کے درمیان کتنے طالبعلم و طالبا جے این یو میں نشہ کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے اور ان پر کیا کارروائی ہوئی؟ جے این یو کے چیف انفورمیشن آفیسر اور چیف پروکٹر آفیسر کے دفتر آیا اس کا جواب بیحد چونکانے والا ہے۔ اس کے سوال کے جواب میں یہ بتایا چاہتے ہیں کہ 2010 سے2016 کے درمیان جے این یو میں کل300 طالبعلم یا طالبات شراب ،بیئر، گانجا اور دوسری نشہ آور چیزیں لیتے ہوئے پکڑے گئے۔ جواب میں سبھی 300 طلبا و طالبات کے نام ،کورس اور ہاسٹل کا نام دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بتایا گیا ہے کہ کس ملزم یعنی کس دن وہ نشہ کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ کئی معاملوں میں جے این یو میں پڑھنے والے طلبا و طالبات اپنے باہری دوستوں کے ساتھ کیمپس کے اندر شراب، بیئر، گانجا پیتے ہوئے پکڑے گئے۔ نوکری پانے کے باوجود ہاسٹل میں جمے رہنے والے دو دیگر طلبا پر 1.45 لاکھ روپے کا مالی جرمانہ بھی ہوچکا ہے۔ شادی شدہ ریسرچر کو ملنے والے ہاسٹل کے قاعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھی انتظامیہ نے دو طلبا پر 1.34 لاکھ اور 87,0870 روپے کا جرمانہ بھی کیا ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں