ڈوپنگ میں پھنسے نرسنگ نے دیا دیش کو کرارا جھٹکا

پہلوان نرسنگ یادوکا ڈوپ ٹیسٹ میں فیل ہوناہندوستان کے اولمپک کمپین کیلئے ایک بڑا جھٹکا ہے۔جیسے ہی نرسنگ کے بارے میں یہ خبر آئی دیش بھر کے کھیل شائقین سکتے میں پڑگئے۔ بتایا گیا ہے کہ نرسنگ یادو کے سمپل میں میتھیڈائن نام کا جو اسٹرائڈ (اجزاء) پائے گئے ہیں وہ جسم کی نسوں کو مضبوط کرنے میں معاون ہوتے ہیں۔ اس کا اثر جسم میں 15 دنوں تک رہتا ہے۔ حالانکہ ابھی نرسنگ یادو کے معاملے میں سماعت جاری ہے اور دعوے سے نہیں کہا جاسکتا کہ وہ ریو اولمپک میں شامل ہو پائیں گے یا نہیں؟ لیکن اس واقعہ نے ایک بار پھر ڈوپنگ ٹرینڈ (نشہ کی عادت) پر سوچنے کو مجبور ضرور کردیا ہے۔ جب بھی بین الاقوامی کھیل مقابلے شروع ہوتے ہیں تو کچھ کھلاڑی ڈوپنگ کے پھندے میں پھنس جاتے ہیں۔ چاہے وہ ایشیائی کھیل ہوں یا پھر اولمپک تمام دیشوں کے ہونہار کھلاڑیوں کو اس مشکل آ زمائش سے گزرنا پڑتا ہے اور ہر بار کچھ کھلاڑی ڈوپنگ امتحان پاس نہ کرپانے کے سبب کھیلوں میں حصہ لینے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ دراصل دنیا بھر میں ڈوپنگ کو لیکر ایک گائڈ لائنس بنی ہوئی ہے جس کی سبھی دیشوں کو تعمیل کرنی پڑتی ہے۔ اس میں کئی ایسی دوائیں لینے پر پابندی ہے جس سے کھلاڑی کا دوران خون تیز ہوجاتا ہے اور وہ کچھ زیادہ طاقت محسوس کرنے لگتا ہے اور اس کی کھیلنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ نرسنگ نے خود کو سازش کے تحت پھنسانے کی بات کہی ہے۔ نرسنگ کے خیمے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ناڈا کی سماعت میں انہیں راحت نہیں ملتی تو وہ پولیس میں مجرمانہ سازش کا معاملہ درج کرا سکتے ہیں۔ تکلیف دہ پہلو یہ بھی ہے کہ صرف نرسنگ کی ہی نہیں ان کی جگہ پر سشیل کمار کو ریو میں بھیجے جانے کی امیدیں ختم ہوگئی ہیں کیونکہ 18 جولائی کو اولمپک کے لئے اینٹری بھیجے جانے کی آخری تاریخ گزر چکی ہے۔ سماعت کے دوران اگر نرسنگ اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرپائے تو ان پرچار سال کی پابندی لگنا طے ہے حالانکہ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ نرسنگ سماعت کے دوران اپنے خلاف سازش ثابت کر دیتے ہیں تب بھی وہ واڈا قواعد کے تحت راحت ملنے کی امید نہیں ہے۔ دراصل واڈا کورٹ میں سازش کے چلتے ڈوپ میں پھنسنے کو مقام نہیں دیا جاتا اس لئے ناڈا کا ڈسپلینری پینل ان کی سزا تو کم کرسکتا ہے لیکن انہیں بری کیا جانا بیحد مشکل ہے۔ وہیں کشتی فیڈریشن بھی نرسنگ کے حق میں کھڑی ہوگئی ہے۔ اس کی جانب سے بھی اس معاملے میں جانچ کرائی جاسکتی ہے۔ نرسنگ کا کہنا ہے کہ میں ایک تجربہ کار پہلوان ہوں مسلسل اولمپک کھیل رہا ہوں، مجھے پتہ ہے کہ کونسی چیزیں کھانے سے ڈوپنگ میں پھنس سکتا ہوں۔ اولمپک کے اتنے قریب آکر میں اپنا سنہرہ کیریئر کیوں خراب کروں گا؟ میرے ساتھ کسی نے سازش رچی ہے۔ اس بارے میں نہ تو نرسنگ کچھ بول رہے ہیں اور نہ ہی کشتی فیڈریشن لیکن نرسنگ کی ٹیم کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ نرسنگ کو سونی پت سائنس سینٹر میں دئے جارہے کھانے میں ممنوعہ دوا ملا دی گئی ہو۔جس طرح نرسنگ سشیل کے درمیان جھگڑا ہوا تھا اس سے بھی اس اندیشے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ سشیل نے جو بیان پوسٹ کیا اس سے بھی اس اندیشے کو تقویت ملتی ہے۔ سشیل کے کوچ ستپال کا یہ بیان کہ وہ تو پہلے ہی سے جانتے تھے کہ نرسنگ ایسا کریں گے، سے سازش سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ نرسنگ کے ڈوپ میں پھنسنے کی خبر فیڈریشن کو پہلے ہی مل گئی تھی۔ جس نے انہیں اولمپک تیاریوں کے لئے جارجیا جانے سے روک دیا تھا۔ اولمپک میں حصہ داری کے لئے نرسنگ یادو کا چناؤ شروع سے ہی تنازعوں میں رہا ہے۔70 کلو گروپ میں دوہرا اولمپک جیتنے والے سشیل کمار کی جگہ اب انہیں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیاتو سشیل کمار نے سخت اعتراض جتایا۔ یہاں تک کہ انہوں نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا ۔اب وہی نرسنگ یادو اگر اولمپک میں میڈل حاصل کرنے کے لئے جوش پیدا کرنے کی دوائیں لیتے پائے گئے ہیں تو ان لوگوں کو ایک بار پھر انگلی اٹھانے کا نہ صرف موقعہ مل گیا ہے بلکہ نرسنگ نے پورے دیش کے ساتھ ساتھ اپنی بھی کرکری کرائی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!