18 سال پرانے چنکارا۔ ہرن معاملے میں سلمان بری

1998ء میں فلم ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ کی شوٹنگ کے دوران جودھپور کے گھوڑا فارم ہاؤس ہرن اور مواد گاؤں میں ہرن کے شکار کے معاملے میں فلم اداکار سلمان خان کو بری ہونے کی خوشخبری آئی ہے۔ 1998ء میں 26-27 کو یہ مبینہ شکار ہواتھا۔ 18 سال بعد عدالت کے چکر کاٹ کاٹ کر سلمان کے جوتوں کی ہیل گھس گئی۔ آخر کار راجستھان ہائی کورٹ نے اس کیس میں سلمان کو بری کردیا۔عدالت نے پیر کو اپنے فیصلے میں کہا کہ کالے ہرن کے جسم میں جو چھرے ملے وہ سلمان کی لائسنسی بندوق کے نہیں تھے۔ عدالت نے چنکارا سے وابستہ دو معاملوں میں 8 سال کی لمبی قانونی لڑائی کے بعد سلمان کو یہ راحت دی۔ نچلی عدالت نے دو معاملوں میں سلمان کو ایک اور پانچ سال کی سزا سنائی تھی لیکن ہائی کورٹ نے ان کے خلاف لگائی گئی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے دونوں سزاؤں کو منسوخ کردیا۔ عدالت نے اس معاملے میں ریاستی سرکار کی تین اپیلوں کو بھی مسترد کردیا۔ راجستھان حکومت نے کہا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چنوتی دیں گے۔ حالانکہ سلمان کے خلاف کاکنی ہرن شکار معاملہ اور ناجائز ہتھیار رکھنے کا مقدمہ چلتا رہے گا۔ اس سے پہلے بمبئی ہائی کورٹ نے سلمان خان کو ہٹ اینڈ رن معاملے میں بری کردیا تھا۔ یہ کیس بھی سپریم کورٹ میں ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ نے سلمان کو اس بنا پر بری کیا چشم دید گواہ غائب ہوگیا تھا۔ اس کی وجہ سے سبھی معاون ملزم بری ہوئے ، سلمان کو تو اس کورٹ میں پیش کرنے کی اپیل کررہا تھا۔ جیپسی مالک ارون یادو نے کہا کہ اس نے جیپسی میں کوئی خون نہیں دیکھا۔ ہوٹل و موقعہ سے لئے گئے خون کے نمونے میل نہیں کھاتے۔ ایف ایس ایل میں یہ واضح نہیں کہ خون کا نمونہ ہرن کا ہے۔ شکار ریوالور ، رائفل یا ایئر گن سے ہوا یہ ثابت نہیں ہو پایا۔ جپسی میں ملے چھرے سلمان کی بندوق سے نہیں نکلے تھے۔ واقعہ کے دس دن بعد پولیس کو جپسی میں چھرے کیسے ملے؟ خون کا سیمپل لیتے وقت گواہ بنا رام کشن بھی مکر گیا۔ بتادیں کہ ہرن کے شکار کے تین معاملوں میں سلمان خان پولیس و جوڈیشیل حراست کو ملا کر 18 دن جیل میں رہ چکے ہیں۔ محکمہ جنگلات نے سلمان کو پہلی بار 12 اکتوبر 1998ء کو حراست میں لیا تھا۔ وہ 17 اکتوبرتک جیل میں رہے اس کے بعد گھوڑا فارم معاملے میں 10 اپریل 2006ء کو سلمان کو نچلی عدالت نے پانچ سال کی سزا سنائی تھی جس کے فوراً بعد وہ 6 دن جیل میں رہے۔ سیشن عدالت نے بھی اس سزا کو برقرار رکھا اور انہوں نے 26سے31 اگست 2007 ء تک کے دن جیل میں کاٹے۔ سلمان ایک نیک اور اچھے انسان ہیں اور وہ بہت نیک کام کرتے رہتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اگر ان سے غلطی ہوئی بھی ہو تو وہ کافی سزا بھگت چکے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں بھی وہ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے تاکہ وہ ماضی میں ایسی غلطی نہ کر سکیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟