ڈونلڈ ٹرمپ اگر صدر بنے تو 28 فیصد امریکی ملک چھوڑدیں گے

امریکی صدر کے عہدے کے چناؤ کیلئے ریپبلکن پارٹی کے امکانی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز واشنگٹن پرائمری چناؤ آسانی سے جیت لیا ہے۔ اب وہ صدر کے عہدے کے چناؤ میں ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے سے محض ایک قدم دور ہیں۔امریکہ میں صدراتی چناؤ نومبر میں ہوگا جس میں ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹک پارٹی کی سابق صدر بل کلنٹن کی اہلیہ ہلیری کلنٹن سے ہونے کا امکان ہے۔ اپنی متنازع بیان بازی کے لئے مشہور ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کا صدر بننے کی مضبوط دعویداری سے یہاں کے لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔ ایک سروے کی مانیں تو ٹرمپ کے صدر بننے پر امریکہ کے 28 فیصدی لوگ امریکہ چھوڑ کر کینیڈا ہجرت کرنا چاہتے ہیں۔ مارچ میں 7 صوبوں میں ہوئی پرائمری میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جیت حاصل ہونے کے بعد یہ سروے کیا گیا۔سروے کا دعوی کتنا صحیح ثابت ہوگا یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن یہ تب ہے جب ٹرمپ سے لوگ خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے اپنے چناوی وعدے میں کہا کہ وہ امریکہ کی کھوئی چمک کو دوبارہ لوٹائیں گے۔ ٹرمپ کی چناؤ کمپین میں اور ان کی قومی سلامتی کی حکمت عملی میں یہ بات خاص طور سے رہی ہے کہ وہ غیر قانونی مہاجرین پر شکنجہ کسنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ ایسے لوگوں کو نکالنے یا ’’دیوار‘‘ کے اس طرف دھکیلنے کے لئے طاقت کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔’’دیوار‘‘ میکسیکو سے لگی سرحد پر بنائی جانی ہے۔ امریکہ میں غیر قانونی طور سے رہ رہے 1.1 کروڑ لوگوں کو کم کرنے کیلئے ٹرمپ کی سیدھی سچی اسکیم ہے معزوری۔ صدر جارج بش کے عہد میں ہوم لینڈ سکیورٹی محکمے کے چیف رہے مائیکل چرٹوف کہتے ہیں کہ میں یہ تصور نہیں کرسکتا کہ وہ کیسے1.1 کروڑ لوگوں کو کچھ ہی سال میں ملک سے باہر کردیں گے۔ وہ بھی ایسی جگہ جہاں پولیس بغیر کسی وارنٹ کے کسی کے گھر میں دستک نہیں دے سکتی۔ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 1609 کلو میٹر لمبی میکسیکو سرحد (ساؤتھ بارڈر) پر دیوار بنائیں گے ، جو بڑی خوبصورت اور اونچی، مضبوط ہوگی۔ ادھر امریکی صدر براک اوبامہ نے کہا ہے مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنا یا انہیں نیچا دکھانا امریکی اقدار کے خلاف ہے اور اس سے ہم کٹر پسندی کے خلاف لڑائی میں اپنا ایک اہم ترین تعاون کھو سکتے ہیں۔ مسٹر اوبامہ جنہوں نے اب تک صدر کے عہدے کے چناؤ کمپین سے اپنی دوری بنا رکھی تھی ، نے مسلمانوں کے بارے میں نامناسب تبصرے پر ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر جواب دیا ہے۔ ٹرمپ نے اوبامہ پر یہ کہہ کر سیدھا حملہ کیا تھا کہ چاہے سیاست ہو یا شخصی زندگی ’’ناواقفیت‘‘ کوئی خوبی نہیں ہوا کرتی۔ انہوں نے منگلوار کو ٹوئٹ کر کے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ مسٹر اوبامہ سب سے خراب صدر ثابت ہوئے ہیں۔ ٹرمپ امریکہ میں مسلمانوں کی اینٹری پر عارضی پابندی کی بات کررہے ہیں جس پر امریکہ و باقی دنیا میں بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ امریکہ کے صدارتی چناؤ میں ٹرمپ پر سیدھا حملہ بولتے ہوئے ڈیموکریٹک پارٹی کی مضبوط دعویدار ہلیری کلنٹن نے انہیں بے لگام بتاتے ہوئے کہا کہ دیش ان کے ساتھ خطرہ نہیں لے سکتا۔ ایک بڑے ٹی وی انٹرویو میں ہلیری نے سی این ای کو بتایا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ جیسے بے لگام شخص کے ہاتھ میں دیش کی کمان سونپنے کا خطرہ کیسے لے سکتے ہیں۔ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ نہ تو ابھی امریکی صدارتی امیدوار بنے ہیں اور نہ چناؤ جیتے ہیں۔ اس کے پہلے ہی ان کے ان وعدوں پر بحث شروع ہوگئی ہے کہ وہ امریکہ میں غیر قانونی طور سے رہ رہے 1.1 کروڑ لوگوں کو کیسے نکالیں گے؟ میکسیکو کی 1609 کلو میٹر لمبی سرحد پر دیوار کیسے بنوائیں گے اور مسلمانوں کی اینٹری پر پابندی کیسے لگوائیں گے؟ چناؤ نومبر میں ہونا ہے دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!