دیدی کی دوسری پاری چنوتیوں سی بھری ہے

مغربی بنگال اسمبلی چناؤ میں تاریخی جیت درج کرگورنر ہاؤس کے بجائے ریڈ روڈ پر شاندار طریقے سے حلف برداری تقریب منعقد کر ممتا بنرجی ایک بار پھر سے وزیر اعلی بن گئی ہیں۔ اپنے حمایتیوں میں پیار سے کہلائی جانے والی 61 سالہ دیدی نے ثابت کردیا ہے کہ سڑکوں پر تحریک چھیڑنے کے ساتھ انہیں حکمت عملی بنانے میں بھی مہارت حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ممتا نے اپنے خلاف دھنواں دھار کمپین کے باوجود بھی لیفٹ ۔ کانگریس اتحاد اور بھاجپا کے چیلنجوں کو کامیابی سے درکنار کردیا۔ بہرحال اپنے دوسرے عہد میں ریاست کی معیشت کو پٹری پر لانا سرمایہ کاری کے لائق ماحول بنانا اور صنعتی ترقی کو رفتار دینے جیسی چنوتیوں سے ضرور انہیں مقابلہ کرنا پڑے گا۔ ریاست پر بھاری بھرکم قرض بھی ہے اور دوسری اور پہلی بار سے بڑی جیت کی اہمیت کو نشاندہی کی ہے وہیں اس حلف برداری تقریب کے موقع پر زیادہ تر بھاجپا مخالف پارٹی نیتاؤں نے ایک نئی گٹھ جوڑ کی آہٹ بھی تیز ہوگئی ہے۔ 2014 ء کے لوک سبھا چناؤ سے پہلے ترنمول کانگریس نے ہی سب سے پہلے فیڈرل فرنٹ تشکیل کرنے کی پہل کی تھی لیکن یہ خواب تعبیر نہیں ہوسکا۔ وہیں ممتا کی حلف برداری میں حصہ لینے پہنچے آرجے ڈی چیف لالو پرساد یادو ، نیشنل کانفرنس کے چیف فاروق عبداللہ و دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے فیڈرل فرنٹ کی بحث چھیڑ کر نئے سیاسی تجزیئے کے جنم لینے کا اشارے دے دئے ہیں۔ 
بیشک دوسری پاری میں صنعتی دھندے اور روزگار کے مورچے پر کچھ بہتر کرنے کے لئے دی دی کو مرکز سے تعاون کی ضرورت پڑے گی۔ پردیش بھاجپا کے بائیکاٹ کے باوجود حلف برداری تقریب میں مرکزی وزیر ارون جیٹلی کی موجودگی بتاتی ہے کہ دونوں ہی تعاون کرنے کے حق میں ہیں۔
اپنی دوسری پاری میں تمام اپوزیشن کو چت کر چکی دیدی ہے 200 سے زیادہ جیتے ہوئے ممبران میں سے41 کو بطور وزیر منتخب کرتے ہوئے انہوں نے تجربے ، خطے اور فرقہ جات کا خیال رکھا ہے۔ کیبنٹ میں مارکسوادی پارٹی سے آئے تیز طرار عبدالرزاق ملا بھی ہیں اور بنگال کے سابق کرکٹر لکشمی رتن شکلا بھی ہیں۔نارد اسٹنگ میں پھنسے دووزرا کو دیدی نے دوبارہ وزیر تو بنایا ہی، اس میں پھنسے دو ممبران اسمبلی کو بھی کیبنٹ میں لیکر انہوں نے جتادیا کہ وہ اخلاقیات کی پرواہ نہیں کرتیں۔ چونکہ پچھلی سرکار میں کئی وزرا کے کرپشن کے معاملے سامنے آئے تھے۔ ایسے میں کرپشن کے معاملے میں دیدی کا یہ رخ واضح نہیں کرتا مغربی بنگال کو اقتصادی ترقی کی مکھیہ دھارا میں لانے کیلئے انہیں بہت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ کیا امید کریں کہ اپنی دوسری پاری میں ممتا بنرجی اس سمت میں ضروری سنجیدگی کا ثبوت دیں گی؟ حلف برداری تقریب میں کانگریس یا لیفٹ مورچہ کا کوئی بھی سینئر لیڈر موجود نہیں تھا۔ دیدی کو بدھائی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟