دہلی پولیس کی سرگرمی سے دوسرا نربھیہ کانڈ ہونے سے بچا

آئے دن دہلی پولیس کی تنقید ہوتی رہتی ہے لیکن جب وہ اچھا کام کرتی ہے تو دہلی پولیس کی تعریف کرنے میں اتنی کنجوسی کیوں؟ دہلی پولیس کتنے مشکل حالات میں کام کرتی ہے اس کی بھی تو بات ہونی چاہئے۔ حال ہی میں پولیس کی سرگرمی سے دوسرا نربھیہ کانڈ ہوتے ہوتے بچا۔ معاملہ نارتھ دہلی کے سول لائنس علاقے کا ہے۔ یہاں سفید رنگ کی سینٹرو کار میں سوار تین لڑکوں نے ایک لڑکی اور اس کی دوست کو اپنی کار میں لفٹ دے دی۔ راستے میں لڑکے کو کارسے باہر پھینک دیا اور تینوں لڑکے لڑکی کو لیکر فرار ہوگئے۔لڑکے کی اطلاع پر پی سی آر وین میں سوار دو پولیس کانسٹیبلوں نے قریب 6 کلو میٹر تک سینٹرو کار کا پیچھا کرنے کے بعد لڑکی کو تینوں لڑکوں کے چنگل سے آزاد کرالیا۔ تینوں ملزمان کو سول لائنس تھانہ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ ملزان کی پہچان شیو وہار کے باشندے شیو کمار عمر32 سال، نہرو وہار کے باشندے سورو کمار 35 سال، جوہری پور کے باشندے سچن 34 سال کے طور پر ہوئی ہے۔ ان تینوں ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ365/366 اور 392 کے تحت اغوا ، لوٹ مار کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق جمعہ کو دیر شام لڑکی اپنے دوست کے ساتھ بڑاڑی چوک پر آٹو کا انتظار کررہی تھی تبھی سفیدرنگ کی سینٹرو کار میں سوار تین لڑکے وہاں پہنچے۔ تینوں نے لڑکے و لڑکی کو بس اسٹینڈ تک چھوڑنے کی بات کہہ کر اپنی کار میں لفٹ دے دی۔ کار میں بیٹھتے ہی لڑکے کو کار میں شراب کی بوتلیں نظر آئیں جس کے بعد اس نے تینوں ملزمان سے کار روکنے کی بات کہی اور اترنے کے لئے درخواست کی۔ تینوں لڑکوں نے لڑکے سے اس کا موبائل چھیننے کے بعد اسے چندگی رام اکھاڑہ کے پاس کار سے باہر پھینک دیا اور لڑکی کو لے کر فرار ہوگئے۔
اسی دوسران موقعہ سے گزر رہی ایک پی سی آر وین موجود اے ایس آئی مہندرسنگھ اورہیڈ کانسٹیبل جگدیش کو لڑکے نے آپ بیتی بتائی۔ دونوں پولیس ملازمین نے بغیر کسی دیری کے لڑکے کو اپنے ساتھ لیا اور قریب 6 کلو میٹر تک کار کا پیچھا کرنے کے بعد کشمیری گیٹ فلائی اوور سے شاہدرہ کی طرف جانے والے لوپ پرپی سی آر وین کار کو روکنے میں کامیاب ہوگئی۔ پولیس سے بچنے کے لئے ملزمان نے کار سے پی سی آر وین میں ٹکر بھی ماری لیکن تمام کوششوں کے باوجود تینوں ملزم خود کو پولیس کی گرفت سے نہیں بچا سکے۔ ملزمان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے کار سے شراب کی پوتلیں ،کھانے کے دوسرے سامان برآمد کئے۔ جانچ سے پتہ چلا تینوں نے قریب ڈیڑھ بوتل وسکی پی تھی اور شراب پینے کے بعد ایک ملزم نے ڈرگس کا انجکشن بھی لیا تھا۔ شاباش اے ایس آئی مہندر سنگھ اور ہیڈ کانسٹیبل جگدیش ۔تمام دہلی پولیس کو بدھائی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟