ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر سودے میں الزام درالزام کا دور

اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر سودے میں رشوت خوری معاملے میں اٹلی کی عدالت کے فیصلے کے بعد جہاں ایک طرف کانگریس اور بی جے پی میں نوک جھونک بڑھ گئی ہے وہیں سی بی آئی بھی گھوٹالہ کی جانچ میں سرگرم ہوگئی ہے۔ ایجنسی نے 3600 کروڑ روپے کی دھاندلی کو لیکر ملزمان سے دوبارہ پوچھ تاچھ شروع کردی ہے۔ اس سلسلے میں سنیچر وار کو اس وقت کے ڈپٹی ایئرفورس چیف جے ایس گجرال سے پوچھ تاچھ کی اور اس کے علاوہ چیف ایس پی تیاگی کو طلب کیا گیا ہے۔ تیاگی کے بھائیوں کو اس ہفتہ پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونا ہے کیونکہ ان پر بھی گھوٹالہ میں شامل ہونے کا الزام ہے۔ فی الحال سی بی آئی کی توجہ گھوٹالہ کے اہم دلال کرسچن مشیل کو بھارت لانے پر ہے۔ اس کے خلاف ریڈ کورنرز نوٹس جاری ہے۔ اس کا تازہ ٹھکاہ پتہ لگایا جارہا ہے۔ سی بی آئی کی اٹلی سے چارج شیٹ (ایل آر ) کا پچھلے دسمبر میں ہی جواب مل چکا ہے۔ اس میں گھوٹالہ سے متعلق اہم دستاویز شامل ہیں۔ برطانیہ و برطانوی ورجن آئی لینڈ اور تیونیسیا نے بھی ایل آر کے کچھ حصہ کا جواب دیا ہے۔ دیگر ملکوں سے ایل آر کے جواب کا انتظار ہے۔ رشوت کی رقم کے لین دی کی پوری کڑی کو جوڑنے کے لئے ان دیشوں سے ایل آر کا جواب ضروری ہے۔ بھاجپا نے اس گھوٹالہ کو لیکر تلخ سوال داغنے شروع کردئے ہیں۔ وزیر دفاع منوہر پریکر نے کہا ہے کہ سابقہ یوپی اے سرکار کو اس بابت جواب دینا ہوگا کہ اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر سودے میں کس نے مبینہ طور پر رشوت حاصل کی ہے۔ 
تنازعہ کا سوال یہ ہے کہ اگستا ہیلی کاپٹر سودے میں کس نے پیسہ لیا؟ اطالوی عدالت نے صاف طور سے کہا کہ 125 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ اس نے کچھ ناموں کا بھی خلاصہ کیا تھا۔اس وقت کی حکومت کو جواب دینے کی ضرورت ہے۔ اگستا سودے میں کرپشن کو لیکر بھاجپا پردھان امت شاہ نے کانگریس صدر سونیا گاندھی پر سیدھا تلخ حملہ کیا ہے۔ کرپشن کے لئے سونیا گاندھی کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کے بعد جمعہ کو پھر سے شاہ نے چار سوال داغے اور کہا بہانہ بنانے کے بجائے سونیا کو سامنے آکر جواب دینا چاہئے نہ کہ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کی طرز پر بھاجپا سوال اٹھائے۔ شاہ نے سونیا نے پوچھا کہ کس کے اشارے پراوریجنل سازو سامان نہیں رہنے کے باوجود اگستا ویسٹ لینڈ کو ٹنڈر بھرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس کے لئے ٹنڈر کی شرطوں سے چھیڑ چھاڑ کی گئی؟ کس کے کہنے پر شرائط میں ردو بدل ہوئی ہے؟ کس کے اشارے پر سودے کو روکنے میں دوری ہوئی؟ کانگریس نے بھاجپا کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ مانتے ہوئے اس کے خلاف سڑک پر تحریک چھیڑنے کی دھمکی دی ہے۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہا جھوٹ کا سامراجیہ کھڑا کرکے پارٹی کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ الٹے انہوں نے مودی حکومت پر گھوٹالے کرنے والی کمپنی ’فن میکینیکا‘ کو آفر دینے اور سابق ایئر فورس ایس پی تیاگی کو بچانے کا الزام لگادیا۔ سرکار کے ساتھ ٹکراؤ بڑھنے کے درمیان کانگریس نے بڑا اعلان بھی کیا ہے۔ پارٹی میں سنیچر کو 6 مئی کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس گھیراؤ کرنے والے جتھے کی رہنمائی پارٹی صدر سونیا گاندھی، نائب صدر راہل گاندھی کریں گے۔ بھاجپا ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ نے کہا کہ سونیا گاندھی ، احمد پٹیل اس گھوٹالہ کے کرتا دھرتا ہیں۔ کئی ثبوت ایسے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ سودے کی منظوری دلانے کا کام کانگریس کی سینئر لیڈر شپ نے کیا۔ بھاجپا کے مطابق پورے سودے کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ دلالی کی موٹی رقم ملے۔ وزارت دفاع نے 12 ہیلی کاپٹروں کی خرید کے لئے 4800 کروڑ روپئے بنیادی رقم رکھی تھی۔ حالانکہ اگستا ویسٹ لینڈ نے اس سے کم قیمت پر ہیلی کاپٹر دینے کی تجویز دی تھی اور قیمت زیادہ رکھنے کا مقصد بھی تھا کوئی امتیاز نہیں برتا جاسکے اور کمپنی کو منمانی رقم دی جاسکے۔ ٹنڈر شرائط کو اس طرح سے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا تاکہ صرف ایک ہی کمپنی اس کے لئے کوالیفائی کرسکے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟