پٹاخوں پر کم دیوں پر زیادہ توجہ، ہیپی دیوالی
دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس راجیو سہائے اینڈلا کی بنچ نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دیوالی خاص طور پر پوجا ہے جس کو دیئے جلا کر منایا جاتا ہے۔ دیوالی میں پوجا ہوتی ہے اور پچھلے کچھ برسوں سے پٹاخے جلانے پر بہت زور ہوگیا۔ جہاں ہم دیوالی اس لئے بھی مناتے ہیں کہ اسی دن بھگوان رام کی گھر واپسی ہوئی تھی وہیں ہم سبھی سے یہ بھی درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں پٹاخوں پر زیادہ توجہ نہیں دینی چاہئے۔ اس کے پیچھے سب سے خاص وجہ تو آلودگی ہے۔ پہلے سے ہی دیوالی کی ہوا اتنی آلودہ ہوچکی ہے کہ اس کے چلتے آنکھ، پھیپھڑے اور سانس سے متعلق تکالیف بڑھ رہی ہیں۔دہلی اور دیگر بڑے شہروں میں مسلسل بڑھتی آلودگی کو روکنے کیلئے این جی ٹی اور دوسری عدالتوں نے کئی بار حکومتوں کو ہدایت دی ہے ۔جنتا سے اپیل کی ہے مگر دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ اس پر عمل نہیں ہوپایا۔لڑی، جھالر، روب لائٹ، فینسی لائٹ اور الیکٹرانک سجاوٹی سامان سے دیش کو اتنا فائدہ نہیں ہورہا جتنا ہمارے پڑوسی چین کو ہوتا ہے۔ دیوالی پر چینی سامان پٹاخے نہ صرف آلودگی پھیلا رہے ہیں بلکہ یہ پٹاخے اب ہماری مقامی پٹاخہ انڈسٹری کو بھی بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں اس کی وجہ سے جہاں مقامی پٹاخہ بنانے والے کارخانے خسارہ اٹھانے کو مجبور ہیں وہیں پٹاخے کی قیمتیں بھی 15 فیصد تک پچھلے سال کے مقابلے میں بڑھ گئی ہیں۔ ایسوچیم کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرکار کی پابندی غیر قانونی پیداوار و فروغ پر روک کے بعد بھی پٹاخہ صنعت بحران میں ہے۔ ایسوچیم کی دھن تیرس سے ایک دن پہلے جاری ہوئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چائنیز پٹاخے اور ناجائز کاروبار انڈسٹری کو ہر سال 1 ہزا کروڑ روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے وہیں مزدور کی کمی اور پٹاخوں کی بڑھتی قیمت پٹاخہ صنعت کو ہونے والے فائدے کو بھی متاثر کررہے ہیں۔ اس لئے بڑی مقدار میں جو پٹاخے ہم دیوالی پر چلاتے ہیں اس سے سب سے زیادہ فائدہ چین کو ہورہا ہے۔ ہمارے تہوار پر چینی مال کے دبدبے کو توڑنے کا ایک اچھا طریقے یہ ہے کہ ہم پٹاخے نہ چھوڑیں تو ایک طرف پٹاخے کے دھوئیں سے آلودگی بڑھتی تو دوسری طرف ہم چین کی مدد کررہے ہیں۔ اس لئے ہم بھی قارئین سے اپیل کرتے ہیں کہ پٹاخوں پر کم دھیان دیں اور چراغوں کا استعمال زیادہ کیا جائے۔ ہم اپنے دینک ویر ارجن ، روزنامہ پرتاپ اور ساندھیہ ویر ارجن کے قارئین کو دیوالی کی نیک خواہشات پیش کرتے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ روشنی کے اس تہوار سے آپ کے گھروں میں بھی روشنی ہو اور تاریکی کم ہو۔شبھ و سیف دیوالی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں