توکیا بم دھماکہ تھا روسی جہاز حادثے کاسبب

مصر کے جزیرے سینائی میں پچھلے ہفتے حادثے کا شکار ہوا روسی جہاز کے بلیک باکس کے ملنے سے حادثے کے اسباب کا ہوسکتا ہے۔ روسی جہاز کمپنی کوگالی ماویہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل الیگزیندر سیمرناف نے حادثے کے بعد کہا تھا کہ باہری اسباب چلتے جہاز کے ہوا میں 2 ٹکڑے ہوگئے ہوں گے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ تکنیکی وجوہات سے اس اے 326 طیارے کاحادثہ ہوا لیکن بلیک باکس کے ڈاٹا سے اشارہ ملا ہے کہ طیارہ کو بم سے اڑایا گیا۔فلائٹ ڈاٹا اور وائس ریکارڈ نے طیارے کے پروازکرنے کے 24منٹ کے بعد کام کرنا بند کردیا تھا۔ گزشتہ 31اکتوبر کو طیارے نے مصر کے شہر شرم الشیخ سے روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کے لئے اڑان بھری تھی۔ یہ سینائی بحیرہ روم میں حادثے کاشکار ہوگیا۔ طیارے میں سوار سبھی 224 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ قاہرہ اور ماسکو نے ابتدا میں آئی ایس کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا کہ طیارے کے اس کے لوگوں نے گرایا ہے لیکن اب جو ثبوت سامنے آئے ہیں اس نے پتہ چلتا ہے کہ ایئر بس اے 326پر آئی ایس نے حملہ کیا تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پتن نے مصر کو جانے والے سبھی طیاروں کی پروازوں کو روک دیا ہے جہاں یہ حادثہ روس کے ذریعہ قرار دیا گیا وہی مصر کو بھی اس کاخمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ مصر کے ٹورازم صنعت پہلے ہی بدحالی میں چل رہی ہے۔ اس سے اور نقصان ہوگا ادھر امریکہ نے مصر میں ہوئے روسی طیارے کے حادثے کے بعد احتیاط کے طورپر دیش بھر میں ہوائی اڈوں کی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ گھریلو سیکورٹی وزیر جیب جانسن نے کہا ہے کہ احتیاط کے طور پر امریکی سرکار نے کہا ہے کہ خطہ میں سبھی ہوائی اڈوں کی سیکوریٹی بڑھا دی جائے۔ اور اس کے لئے بہت سے قدم اٹھائے گئے ہیں یہ روسی طیارہ پتہ نہیں کس دیش کے سامان سے بنے بم سے اڑایا گیا ہے۔آئی ایس نے اپنی تازی لڑائی ایک نیا باب جوڑ دیا ہے لیکن سبھی جانتے ہیں کہ آئی ایس کے لئے انسانیت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اس کے لئے انسانی قدر کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ بے شک اپنے مقاصد کی تکمیل کیلئے بے قصور بچوں و خواتین کو موت کے گھاٹ کیوں نہ اتارنا پڑے۔ لیکن ولادیمیر پتن طیارہ حادثے کے بارے میں چپ بیٹھنے والے نیتا نہیں ہے وہ اس بزدلانہ حملے کا ضرور جواب دیں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟