غلام کشمیر ہو چاہے بلوچستان ہو پاک پھرہوا بے نقاب

پچھلے کچھ دنوں سے ایک بار پھر پاکستان اخباروں کی سرخیوں میں ہے لیکن غلط وجوہات کو تمام دنیا میں پاکستان کی کرکری ہورہی ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو اس وقت شرمندہ ہونا پڑاجب امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن میں ان کی تقریر کے دوران ایک احتجاجی گھس گیا۔ شریف امریکی تھنک ٹینک یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں تقریر کررہے تھے تبھی اچانک ایک احتجاجی کھڑا ہو کر بلوچستان کی آزادی کے نعرے لگانے لگا۔ شریف نے جیسے ہی تقریر شروع کی سامعین میں سے ایک شخص ہاتھ میں پوسٹر لیکر کھڑا ہوگیا، ساتھ ہی اس نے دعوی کیا کہ القاعدہ کے مارے جاچکے سرغنہ اسامہ بن لادن سے شریف کے دوستانہ رشتے تھے پھر جب شریف امریکی صدر براک اوبامہ سے ملے تو انہوں نے پھٹکار لگادی۔ اوبامہ نے پاکستان کویہ بھی صاف کردیا کہ اسے بلا امتیاز سبھی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے اور ساتھ ہی اس نے بھارت پاکستان امن مذاکرات عمل میں اپنے کسی کردار سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک دونوں دیش مل کر اس کیلئے نہیں کہیں گے تب تک امریکہ کوئی رول نہیں نبھائے گا۔ اس کے علاوہ امریکہ نے بھارت جیسے نیوکلیائی سمجھوتہ کئے جانے کے متعلق پاکستان کے ساتھ کسی بھی طرح کی بات چیت سے صاف طور سے انکار کرتے ہوئے امریکی میڈیا کی رپورٹوں کو پوری طرح غلط قراردیا۔ ادھر بلوچستان اور غلام کشمیر میں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کس قدر ظلم ڈھا رہی ہے اس کی سچائی بیاں کرتے ہوئے ایک اور ویڈیو سنیچر کو سامنے آیا۔ ویڈیو میں واقعہ بدھوار کا ہے جب سینکڑوں مظاہرین نے غلام کشمیر میں پاکستانی قبضے کی مخالفت کرتے ہوئے یوم سیاہ منایا۔ نیشنل اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے لیڈر میر افضال سلیریا کی رہنمائی میں احتجاجیوں نے اذیتوں اور استحصال کی مخالفت کی۔ انہوں نے غلام کشمیر کا ہیڈ کوارٹر کہے جانے والے مظفر آباد میں ایک سیمینار سے بھی خطاب کیا۔ غور طلب ہے کہ پاکستان نے غیر منقسم جموں و کشمیر پر22 اکتوبر 1947 کو ہی اپنا پہلی بار حملہ کیا تھا۔ خبروں کے مطابق غلام کشمیر میں ایسے مظاہرے عام ہورہے ہیں۔ ویڈیو میں سکیورٹی جوان مظاہرہ کرنے والوں پر بری طرح لاٹھیاں برساتے، لاتیں گھونسے چلاتے نظر آرہے ہیں۔ بھارت نے تو پہلے بھی کہا ہے کہ ایسے ویڈیو پاک فوج اور آئی ایس آئی کے بے رحمی کے رویئے کا پردہ فاش کرتے ہیں۔ یہ کشمیر میں پاکستان کے ناجائز قبضے کا مضر نتیجہ ہے۔ چاہے وہ غلام کشمیر ہو چاہے بلوچستان ہو، پاکستان ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!