چین کو چبھ رہا ہے نیپال میں ٹیم مودی کا آپریشن میتری

نیپال کی ٹریجڈی سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے قدرتی آفات مینجمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی ٹیم کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ ٹریجڈی کے 6 گھنٹے کے اندر ہی راحتی سامان اور بچاؤ ٹیم کے ساتھ کاٹھمنڈو میں پہلا جنگی جہاز اتار کر وزیر اعظم نریندر مودی نے دکھا دیا کہ ان کے فیصلے کو یہ ٹیم فوری عملی جامہ پہنانے میں نہ صرف اہل ہی ہے بلکہ ماہر بھی ہے۔ اس کے پہلے پچھلے سال ستمبر میں کشمیر وادی میں آئے تباہ کن سیلاب سے پیدا ٹریجڈی سے نمٹنے میں یہ ٹیم اپنا کمال دکھا چکی ہے۔ ٹیم مودی کومستعدی اور شدت سے کام کرنے کی تلقین بھی خودمودی ہی دیتے ہیں۔ سنیچر کو آئے زلزلے کے ایک گھنٹے کے اندر وزیر اعظم واقعے سے بھارت میں متاثرہ بہار اور سکم کے وزرائے اعلی بھوٹان میں ہندوستانی سفارتخانے اور نیپال کے صدر سے بات کر چکے تھے۔یہی نہیں تین گھنٹے بعد ہی حالات کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطحی میٹنگ بلا لی تھی۔ زلزلے کے دو گھنٹے بعد ہی کیبنٹ سکریٹری اجیت سیٹھ قومی قدرتی آفات کمیٹی (این ڈی ایم سی) کی میٹنگ کررہے تھے۔اس دوران 3 بجے تک راحت سامان اور بچاؤ ٹیم کے ساتھ پہلے جہاز کو ہنڈن ہوائی اڈے پر تیار ہونے کا حکم دیا جا چکاتھا۔ نرپیند مشر، اجیت ڈوبل ایک طرف وزیر اعظم کی ہدایت کو متعلقہ افسران تک پہنچا رہے تھے وہیں دوسری طرف مختلف ایجنسیوں سے ملی معلومات کووزیر اعظم تک پہنچا رہے تھے۔ وزیر اعظم کی طرف سے اتنا تیز اور اچھا رد عمل شاید اس لئے بھی ملا کیونکہ جب گجرات میں زلزلہ آیا تھا تو اسی رفتار سے بچاؤ و راحت کا کام کیا گیا تھا۔ شری نریندر مودی کو قدرتی آفات مینجمنٹ کا اچھا تجربہ ہے اس لئے انہوں نے اتنی جلدی راحت اور بچاؤ کا آپریشن ’’میتری‘‘ لانچ کردیا۔ نیپال میں زلزلہ متاثرین کیلئے بھارت کی جانب سے فوری بھیجی گئی انسانی مدد کے تئیں نیپال کی عوام نے مودی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ تمام دقتوں سے مقابلے کے باوجود نیپالی باشندوں سے مشکل کی گھڑی میں بھارت کی طرف سے پہنچائی گئی مد د کو لیکر خوشی اور تشفی دکھائی دے رہی ہے۔ اس مدد کے لئے ہر کسی کی زباں پر مودی کا نام ہے۔ جنتا ہی نہیں بلکہ نیپال سرکارنے بھی ہندوستان کے تئیں شکریہ ظاہر کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون نے بیان میں بھارت کا نام لئے بغیر کہا کہ جن لوگوں نے سب سے پہلے نیپال کی مدد کیلئے ہاتھ بڑھایا ہے وہ مبارکباد اور احترام کے مستحق ہیں۔ ہاں ایک دیش ہے جو بھارت کی مستعدی اور راحت رسانی کے آپریشن میتری سے خوش نہیں ہے ، وہ ہے چین۔ نیپال کے اخباروں میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین نے نیپال سرکار سے بھارت کے راحت و بچاؤ مہم پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ ہندوستانی ہیلی کاپٹر میتری آپریشن کے بہانے چینی خطے میں تاک جھانک کررہے ہیں۔ انہوں نے باقاعدہ بھارت کے ’’میتری‘‘ آپریشن کو بند کرنے تک کی بھی مانگ کر ڈالی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!