بہار میں کال بیساکھی طوفان نے مچائی بھاری تباہی

بہار میں منگل کی رات آیا طوفان تو بیشک گزر گیا لیکن اپنے پیچھے درد ،آنسوکے کئی منظر چھوڑ گیا۔پورنیا، مدھے پورہ،کٹیہار اضلاع میں طوفان نے بھاری تباہی مچائی اور65 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوگئے۔ رات 10 بجے سے آدھے گھنٹے تک طوفان نے وہ تباہی مچائی کہیں درختوں کے ٹوٹنے اور گرنے کی آوازیں تو کہیں جان بچانے کیلئے جدوجہد کرتے لوگوں کی چیخ پکار۔ کئی گھروں کی چھتیں پیڑوں کی ٹہنیوں میں پھنسی نظر آئیں تو کہیں پھونس اور بانس کی ٹاٹ سے بنے غریبوں کے آشیانے زمین دوس دکھائے دئے۔ پورنیا ضلع کے شمال مغرب سے شروع ہوئے طوفان کی رفتار 200 کلو میٹر فی گھنٹہ بتائی جارہی ہے۔ طوفان پہلے تیز ہوا سے شروع ہوا اور پھر موسلہ دھار بارش کے ساتھ تیزی پکڑ لی۔ کہیں کہیں اولے بھی پڑے۔ اسی رفتار سے یہ طوفان مشرق سے ہوتے ہوئے خلیج بنگال کی طرف بڑھ گیا۔ اس سے بائیسی انوم ڈیل کا ڈگوا زون زیادہ تر متاثر ہوا ہے۔ اس درمیان پورنیا کے مشرق کے علاوہ تباہی بھواسی پور،بہورا اورروپولی زون میں بھی جو مصیبت کا پہاڑ ٹوٹا ۔ طوفان کی ضد میں آکر 500 مویشی بھی مر گئے۔ مدھوبنی ضلع کے شمال مغربی حصے میں 1800 سے زیادہ کچے مکان و جھونپڑیاں زمین دوس ہوگئیں۔ تجزیئے کے مطابق پورنیا میں طوفان کے سبب1.40 لاکھ ایکڑ فصل برباد ہوگئی ہے اس سے تقریباً15 ارب روپے کے نقصان کا اندازہ ہے۔ ضلع میں 5255 ایکڑ زمین میں کیلے کی کھیتی بری طرح مثاثر ہوئی ہے۔ اسی طرح 52715 ایکڑ میں لگی مکا کی کھیتی برباد ہوگئی۔ سبزی، آم، لیچی کی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ شعبہ زراعت کا کہنا ہے کہ 30 کروڑ روپے کا گیہوں،20 کروڑ روپے کا مکا، 1 کروڑ روپے کی سورج مکھی اور 1 کروڑ کی مسور کی فصل برباد ہوئی ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے راحت رسانی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ بے گھر ہوئے لوگوں کو اناج کپڑے اور برتن کیلئے فوری طور پر 6800 روپے دئے جارہے ہیں۔ فی خاندان ایک کوئنٹل اناج اور بے گھر لوگوں کے لئے پالتھین کی چادریں دی جارہی ہیں۔ قدرتی آفات مینجمنٹ محکمے کے پرنسپل سکریٹری نے بتایا کہ طوفان میں ایک ہزار جانوروں کے مرنے کی خبر ہے۔ قریب 10 ضلعوں میں طوفان کا اثر دکھائی دیا۔ بہار میں آندھی طوفان سے ہوئی بھاری تباہی کو لیکر مرکزی سرکار بھی سرگرم ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے بات چیت کر نقصان کی جانکاری لی اور مرکز سے ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔ اچانک آئے تیز طوفان اور بارش سے مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کے کچھ علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ لوک سبھا میں جمعرات کو ممبران نے طوفان میں بھاری نقصان پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے قومی آفت اعلان کرنے اور بہار کیلئے خصوصی اقتصادی پیکیج دینے کی مانگ کی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟