سب کچھ تھم گیانہیں تھمی تو پشوپتی ناتھ کی آرتی
نیپال میں7.9 ریختر اسکیل کا زلزلہ اتنا طاقتور تھا کہ دنیا کی سب سے اونچی پربت چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔ ماؤنٹ ایوریسٹ کے آدھار کیمپ پر چٹانیں کھسکنے سے 18 کوہ پیماؤں کی موت ہوگئی اور کئی دیگر لاپتہ ہیں۔نیپال ٹورازم وزارت کے ترجمان گیانندر سریشٹ نے کہا کہ آدھار شیورمیں چٹانیں کھسکنے کے بعد سینکڑوں غیر ملکی کوہ پیماؤں اور گائڈوں کے لاپتہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ زلزلہ کے وقت ماؤنٹ ایوریسٹ آدھار شیور میں قریب 400 غیر ملکیوں سمیت کم سے کم 1 ہزار کوہ پیماں موجود تھے۔ ایوریسٹ کو کافی نقصان پہنچا ہے یہاں تک کہ کوہ پیماؤں کے بیس کیمپ تباہ ہوچکے ہیں۔ انڈین ایئرفورس نے یہاں سے 19 لاشیں نکالی ہیں۔ یہ سبھی غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ہیں۔ کل ملاکر ہندوستانی فوج نے ماؤنٹ ایوریسٹ سے 61 کوہ پیماؤں کو بچایا جبکہ 19 لاشوں کو باہر نکالنے میں مددکی۔نیپال میں آئے خوفناک زلزلے سے تاریخی کاٹھمنڈو سمیت کئی قدیم مندر تباہ یا بری طرح سے ٹوٹ گئے ہیں۔کاٹھمنڈو میں لکڑیوں سے بنا16 ویں صدی کا میموریل ہے۔ اس سے ہی راجدھانی کا نام رکھنے کی تلقین ملی۔کاٹھمنڈو کے علادہ جو دیگر قدیم مندر تباہ ہوئے ان میں پنچتلے مندر 9 منزلہ بسنت پور دشااوتار مندر اور کرشنا مندر شامل ہیں۔ مدورے سے آئے سی ایم راما سوامی نے کہا،15 لوگوں کے ساتھ پشوپتی ناتھ کے درشن کرنے اور کاٹھمنڈو گھومنے آئے تھے۔ پشوپتی ناتھ مندرمحفوظ ہے وہاں درشن بھی ہوئے،زلزلے کے بعد زندہ بچے تو لگا بھگوان مل گئے۔ پورے شہر میں سناٹا ہے سب کچھ تھم سا گیا ہے کہیں ہلچل ہے تو پشوپتی ناتھ مندر کے پیچھے بھاگمتی ندی کے ساحلوں پر چتائیں جل رہی ہیں۔ لوگ رشتے داروں کے انتم سنسکار کے انتظار میں شوو لئے گھاٹ پر گھنٹوں بیٹھے ہیں۔ شام کو تیز بارش ہونے لگی تو میں (سی ایم راما سوامی) پشوپتی ناتھ مندر پہنچے تودیکھا کے آرتی کی تیاری ہورہی ہے۔ ہر آنکھ آنسو سے نم تھی ، دل میں اپنوں کو کھونے کا غم تھا لیکن بابا سے کوئی ناراضگی نہیں آرتی ہوئی اسی اعتماد اور شردھا کے ساتھ جیسی صدیوں سے ہوتی آرئی ہے۔ عام طور پر کاٹھمنڈو سے دہلی کا کرایہ 5 ہزار روپے ہونے کے باوجود کمپنیاں مسافروں سے ایک ٹکٹ کا 20 ہزار روپے تک وصول رہی ہیں۔ ہندوستانی جہاز میں آپ اپنی پہچان کا کوئی ثبوت دکھانے پر مفت سفر کررہے ہیں۔ سنیچر کا زلزلہ نیوکلیائی بم سے بھی سینکڑوں گنا طاقتور تھا اس سے نکلی توانائی ہیروشیما میں گرائے گئے نیوکلیائی بم سے 504.4 گنا زیادہ تھی۔زلزلے کا مرکز زمین کے اندر زیادہ گہرائی میں نہ ہوتا تو یہ نیپال ۔بھارت کے ساتھ ساتھ ساؤتھ ایشیا میں اور زیادہ تباہی ثابت ہوتی۔ زیادہ گہرائی میں آئے زلزلے کا دائرہ زیادہ ہوتا ہے لیکن اس سے نقصان کم ہوتا ہے۔ سنیچر کو آئے زلزلے کا مرکز زمین کی سطح سے قریب12 کلو میٹر نیچے ہونے کی وجہ سے نقصان توقع سے کم ہوا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں