دنیا کی نمبرون بیڈ منٹن کھلاڑی سائنا نہوال

دونوں دن پہلے کرکٹ ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کی ہار سے دیش کے کھیل شائقین میں چھائی مایوسی سنیچر کے روز کچھ حد تک ضرور دور ہوگئی۔کرکٹ کے سیمی فائنل میں ہندوستان جمعرات کو آسٹریلیا سے ہار کر باہرہوگیا تھا لیکن سنیچر کو ہی ایک دوسرے کھیل بیڈ منٹن میں جشن منانے والی خبر آئی۔ ہندوستان کی نمبرون خاتون شاٹلر سائنا نہوال نے ورلڈ بیڈ منٹن شپ میں اپنا دبدبہ ثابت کردیا اور دنیا کی نمبرون کھلاڑی بن گئیں۔ سائنا نہوال نے ورلڈ رینکنگ میں نمبرون پر پہنچنے والی پہلی خاتون بیڈمنٹن کھلاڑی بن کر تاریخ رقم کردی۔ سائنا نے نمبرون کے تاج پر اس وقت قبضہ جما لیا جب ان کی قریبی حریف اسپین کی کیرولینامارن یہاں انڈیا اوپن سپر سیریز سیمی فائنل میں ہارگئیں۔ پرکاش پڈکون نمبر ون کھلاڑی رہ چکے ہیں ۔لیکن خاتون ٹیم میں سائنا نے ایسا کرکے نئی تاریخ رقم کرڈالی۔ لیکن جشن کا مزہ تب اور بڑھ گیا جب سائنا نے سٹی فورڈ کمپلیکس کوڈ میں چل رہے چیونکس ۔سنرائز انڈیا اوپن سپر سیریز کے فائنل میں جگہ بنائی۔ ہندوستان کے ایک اور کھلاڑی کے۔ سری کانت نے بھی فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔ یوں تو سائنا سیمی فائنل کھیلے جانے سے پہلے ہی دنیا کی نمبر ون کھلاڑی بن گئیں تھیں۔ ویسے سرکاری طور پر رینکنگ اگلے ہفتے جاری ہوگی لیکن چارل کی ہار سے سائنا کا نمبر ون بننا طے ہے۔ دوسری سیٹ موجودہ ورلڈ چمپئن مارن کو، تیسرے سیٹ تھائی لینڈ کی ریٹنا چوک رن تانون نے21-19 ،21-23 ، 22-20 سے ہرایا۔ دوسرے سیمی فائنل میں سائنا نے چمپئن کی طرح کھیلتے ہوئے یوئی ہاشی مولی کو صرف گیموں میں21-15 ، 21-11 سے ہرایا۔ یہ جاننا بھی کم دلچسپ نہیں ہے کہ 2 سال پہلے ہاشی مولی نے سائنا کو ہراکر انڈیا اوپن سے باہر کردیا تھا۔ سائنا سیمی فائنل میں ہارتی تو بھی ان کے 75761 پوائنٹ ہوتے۔آخری چار میں پہنچنے کیلئے انہیں 6420 پوائنٹ ملیں گے۔ کیرولینا کو بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کے 6420 نمبر ملے جس سے ان کا کل ٹوٹل 73618 ہوگیا۔ لندن اولمپک میں تانبے کا میڈل جیتنے والے سائنا نے اپنے کیریئر میں اب تک14 بین الاقوامی خطاب جیتے ہیں۔ حال ہی میں وہ آل انگلینڈ چمپئن شپ فائنل میں پہنچنے والی پہلی خاتون ہندوستانی بنی تھیں۔ رینکنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر سائنا نے کہا فی الحال میرا پلان نمبر ون رینکنگ پر نہیں ہے ، میں ابھی تمام ٹورنامنٹوں میں کھیلنے اور جیتنے پر اپنے آپ کو مرکوز کررہی ہوں۔ انہوں نے کہا میں اچھا کھیل کھیلنا چاہتی ہوں اور ان کھلاڑیوں کو ہارانا چاہتی ہوں جن سے ہار رہی تھی۔ میں اس طرح سے ہارنا نہیں چاہتی جیسے پچھلے تین برسوں میں ہاری ہوں۔ میں لگاتار اچھا کھیلنا چاہتی ہوں۔ رینکنگ برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے اور اس کے لئے زیادہ تر اچھا کھیل کا مظاہرہ ضروری ہوتا ہے۔ سائنا نمبر ون رینکنگ کو بنائے رکھنا چاہتی ہوں گی ہم انہیں اس شاندار کارنامے پر مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔ کچھ حد تک ورلڈ کپ کرکٹ میں ہار کا غم کچھ کم ضرور ہوا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟