سلمان نہیں،میں چلا رہا تھا کار: ڈرائیور

اداکار سلمان خاں کے ہٹ اینڈ رن معاملے میں ایک نیا ڈرامائی موڑ آگیا ہے۔ پیر کو ممبئی کی سیشن عدالت میں سلمان خاں کے ڈرائیور اشوک سنگھ نے ستمبر2002ء میں ہوئے کار حادثے کا الزام خود پر لے لیا۔ اشوک سنگھ کا کہنا ہے کے ہٹ اینڈ رن حادثے کے وقت سلمان خاں نہیں بلکہ وہ خود گاڑی چلا رہے تھے۔ اس حادثے میں ایک شخص کی موت ہوگئی تھی، دیگر 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ 28 ستمبر2002ء کو نشے کی حالت میں سبسٹی باندرا میں ایک بیکری میں اپنی لینڈ کروزر گاڑی کو گھسانے دینے کے ملزم سلمان خاں نے پچھلے ہفتے عدالت کو بتایا تھا کہ سنگھ کار چلا رہا تھا۔ ڈرائیور اشوک سنگھ پیر کو پہلی بار عدالت میں اپنا بیان درج کراتے ہوئے کہا کہ گاڑی کا پچھلا ٹائر پھٹنے سے ہوئے حادثے کے وقت کار وہ خود چلا رہا تھا نہ کہ سلمان خاں۔ یہ پہلا موقعہ تھا جب سلمان خاں نے انکشاف کیا تھا۔ 22 سالہ ڈرائیور اشوک سنگھ بچاؤ کے گواہ کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے تھے اور سلمان کے بیان سے پوری طرح ملتا جلتا ہی بیان دیا۔ واقعہ کی تفصیل رکھتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ایک ٹائر پھٹا اور کار بائیں طرف گھسٹتی چلی گئی۔ میں نے کار کے اسٹیرنگ ویل کو گھمانے کی کوشش کی تھی لیکن یہ مشکل تھا۔ اس کے بعد میں نے بریک لگانے کی کوشش کی لیکن تب تک کار بیکری کی سیڑھیوں پر چڑھ چکی تھی۔ سلمان خاں کے وکیل سری کانت شیواڈے کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سنگھ نے کہا میں صدمے کی حالت میں تھا اور سلمان بھائی بائیں طرف بیٹھے تھے۔انہوں نے دروازہ کھولنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ جام ہوگیا تھا۔ میں اپنی طرف سے اترا جو دروازہ دائیں طرف تھا۔ سرکاری وکیل کے ایک سوال کے جواب میں سنگھ نے اس بات سے انکار کیا کہ وہ سلمان کے لئے اپنی جان تک قربان کرنے کو تیار ہیں لیکن اس نے قبول کیا کہ وہ ان کے خاندان کے تئیں وقف ہیں۔ایک دوسرے سوال پر اس نے کہا کہ اسے پتہ تھا کہ حادثے میں ایک شخص کی موت ہوگئی ہے اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ اس نے ایک جرم کیا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ جب اسے پتہ تھا کہ خان کو غلط طریقے سے سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو اتنے وقت تک وہ کیوں چپ رہا؟ سنگھ نے کہا اسے پتہ نہیں تھا کہ کیا کرنا ہے، سنگھ نے کہا کہ سلیم خاں کے ذریعے صلاح دینے کے بعد وہ عدالت میں آیا ہے۔ وہ اب بھی خاں پریوار کے لئے کام کررہا ہے۔ ایک سوال پر سنگھ نے اس بات سے انکار کیا کہ اگر گاڑی100 سے140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہو تو ٹائر پھٹے گا۔ سنگھ کا بیان کانسٹیبل رویندر پاٹل کے بیان سے بالکل الٹ ہے جس کی معاملے کی سماعت کے دوران ہی ٹی بی سے موت ہوچکی ہے۔ اس معاملے میں سلمان پر غیر ارادتاً قتل کا مقدمہ چل رہا ہے جس میں قصوروار ثابت ہونے پر انہیں10 برس تک کی قید ہوسکتی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟