اب مہنگے دن آنے والے ہیں

بجٹ سے مایوس جنتا اب مہنگائی کی مار سے پریشان ہے۔ جس دن بجٹ آیااسی دن رات کو پیٹرول 3روپے18 پیسے اور ڈیزل3 روپے09 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا۔ دہلی میں پیٹرول 60.49 روپے اور ڈیزل49.71 ہوگیا۔ پیٹرول مہنگا ہونے سے چار گھنٹے پہلے ہی بجٹ میں سروس ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی بھی بڑھا دی گئی۔ اس سے آنے والے دنوں میں مہنگائی اور بڑھے گی۔اس سے پہلے 6 فروری کو ہی پیٹرول82 پیسے اور ڈیزل 61 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا تھا۔ سرکار نے نومبر سے جنوری تک چار بارایکسائز ڈیوٹی بڑھائی۔پیٹرول پر 7.75 روپے اور ڈیزل پر 7.50 روپے ڈیوٹی بڑھی۔ اس سے سرکار کواس مارچ تک ہی 20 ہزار کروڑ روپے کی زیادہ کمائی ہوگی۔ عام بجٹ کی مار سے ابھی جنتا ابھری نہیں تھی کہ قدرت نے بھی جھٹکا دے دیا۔ گیہوں کی کم پیداوار کے اندیشے کے بیچ دیش کے زیادہ تر میدانی علاقوں میں ہونے والی بے موسم بارش نے کسانوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے وہیں عام جنتا کے لئے مہنگائی اور بڑھ گئی ہے۔ بے موسم برسات کی وجہ سے پالک جیسی پتے والی اور سردیوں کی دیگر سبزیوں مثلاً گاجر، گوبھی اور مٹر کی خوردہ قیمتوں میں 67 فیصدی اضافہ ہوا ہے۔ راجدھانیوں میں سبزیوں کے دام آسمان چھو رہے ہیں۔ پچھلے سال ان دنوں میں جو سبزیاں 10-12 روپے کلو مل رہی تھیں وہ اب30-40 روپے کلو بک رہی ہیں۔مہنگی سبزیوں سے ہر گھر کا بجٹ بگڑ رہا ہے۔ عام گھروں میں دن میں ایک بار اس پر چرچا ہوتی ہے کہ آج گھر میں سبزی بنے یا پھر دال؟ دہلی میں مہنگائی اپنے گذشتہ سبھی ریکارڈ کو توڑنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ حالانکہ دہلی والے اپنی رسوئی میں اچھے دنوں کا ابھی بھی انتظار کررہے ہیں۔ لگاتار بڑھ رہے داموں سے پریوار کے ممبران کے چہروں پر فکر کی لکیریں دیکھی جاسکتی ہیں۔ سبزیوں کے داموں کی طرف دیکھیں تو گھریلو خواتین کو سوچنا پڑتا ہے کہ کونسی سبزی پکائیں اور کونسی نہیں۔ راجدھانی میں ٹماٹر 40 روپے سے لیکر50 روپے کلو بک رہا ہے۔ یہی ٹماٹر گذشتہ سال 10 روپے کلو بکتا رہا ہے۔پیاز کے دام بھی30 سے35 روپے کلو پہنچ گئے ہیں۔ بھنڈی 50 روپے کلو، بیگن30 روپے سے بڑھ کر60 روپے کلو پہنچ گیا ہے۔ پالک20 روپے سے بڑھ کر30 روپے میں بک رہا ہے۔ اسی طرح کھیرا 10 روپے سے بڑھ کر30 روپے پہنچ گیا ہے۔ آلو کے دام 20 روپے فی کلو ہیں۔ شملہ مرچ ، ادرک80 روپے فی کلو پہنچ گئے ہیں۔ توری، کریلا اور اروی کہیں بھی100 روپے کلو سے کم نہیں ہے۔ چاول50 روپے کلو سے کم نہیں ہے۔ اوڑد دھولی دال 80 روپے، ارہر کی دال70 روپے سے80 روپے، مونگ کی دال100 سے120 روپے کلو مل رہی ہے۔راجما 120 روپے کلو پر پہنچ گیا ہے۔ گھروں میں استعمال ہونے والی ضروری چیزوں کے داموں پر نہ تو ریاستی سرکار اور نہ ہی مرکزی سرکار قابو کرپا رہی ہے اس لئے کہہ رہا ہوں کہ اب’’ مہنگے دن آنے والے ہیں‘‘۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!