پوتن کے آلوچک نیمت سیو کا قتل

روس کے صدر ولادیمیر پوتنپر زبردست تنقید کرنے والے سابق ڈپٹی وزیر اعظم بورس نیمت سیو کے قتل نے روسی سیاست کو پھر سے جھنجھوڑ دیا ہے۔ یوکرین مسئلے میں روس کے کردار کو لیکر پوتن کی کھنچائی کرنے والے اہم حزب اختلاف کے لیڈر نیمت سیو پہلے ہی اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کرچکے تھے۔امریکہ کے صدر براک اوبامہ نے ہتیا کانڈ کی غیرجانبدارانہ اور شفاف جانچ کی مانگ کی ہے۔پوتن نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ہتیا کانڈ کی جانچ راشٹرپتی کی نگرانی میں کرانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتوار کو ہونے والے مخالفین کے مظاہرے کے ٹھیک پہلے اپوزیشن لیڈر کا قتل اکسانے والی کارروائی ہے۔ نیمت سیواس کی اگوائی کرنے والے تھے۔پوتن نے کرائے کے قاتلوں کے ذریعے اس کانڈ کو انجام دینے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔پوتن کے 15 سال کے اقتدار کے دوران نیمت سیو سب سے اہم سیاسی ہستی ہیں جن کا قتل کیا گیا۔پولیس کے مطابق ماسکوا ندی پر بنے پل کو پار کرتے وقت حملہ آوروں نے نیمت سیو کا قتل کردیا۔انہیں چار گولیاں ماری گئیں۔ ان کے ساتھ چل رہی یوکرین کی خاتون کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔ سفید کار میں آئے حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ ایتوار کو بورس نیمت سیو کے قتل میں ایک خلاصہ ہوا۔واقعہ کی جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی گئی ۔اس فوٹیج میں صاف طور پر دکھ رہا ہے کہ حملہ آوروں نے گھات لگاکر سابق ڈپٹی پی ایم کی ہتیا کی ہے۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ہتیارے ماسکو برج پر چہل قدمی کررہے تھے۔ میڈیا کے مطابق فوٹیج دیکھنے سے یہ صاف ہوجاتا ہے کہ قاتل پہلے سے ہی ماسکو برج پر موجود تھے اور نیمت سیو کا انتظار کررہے تھے۔ایک فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر اور ان کی مہلا دوست کے پل پرجاتے ہوئے دکھنے پر قاتلوں نے کچھ سرگرمیاں کیں۔ یہ واقعہ بتاتا ہے کہ نفرت ،غیر یقینی اور برداشت نہ کر سکنے نے سیاست کو اس قدر جکڑ رکھا ہے کہ برائیاں اپنے سینئر روسی سیاستدانوں کوبھی نہیں بخشتیں۔نیمت سیو کے قتل سے جڑی ہوئی کہانیاں سامنے رکھی جاچکی ہیں۔ جب بورس نیمت سیو زندہ تھے تو انہیں بدنام کرنے کی کوششیں ہوئیں۔ جیسے ان کے ٹیلی فون بات چیت کو شائع کرنا ۔ نیمت سیو کے قتل کا ایک ایسا معاملہ ہے جس کا شاید ہی کوئی نتیجہ نکلے۔روس کی سیاست میں قتل کا سلسلہ نیا نہیں ہے۔ اس سے پہلے نومبر1995ء میں روس کی ایک ہائی پروفائل گیلینا اسٹیٹو گئی نووا کا قتل کردیا گیا تھا۔ یوکرین کے صدر پیٹروپروشکو نے نیمت سیو کے قتل کو لیکر روسی صدر ولادیمیر پوتن پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیمت سیو کے پاس یوکرین سے جاری جنگ میں روس کا ہاتھ ہونے کے ثبوت تھے اور اسی وجہ سے ان کا قتل کیا گیا ہے۔ پروشکو نے کہا کہ بورس نے کہا تھا کہ وہ یوکرین میں جاری جنگ میں روس کے کردار کو اجاگر کریں گے لیکن اجاگر کرنے سے پہلے ہی ان کا قتل ہوگیا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟