آئی ایس کوطالبان کی حمایت دینے کا اعلان، بڑھتے خطرے کا اشارہ!

ایک نئے انٹرنیٹ ویڈیو میں اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے کٹرپسندوں کو ایک برطانوی یرغمال ایلن ہینگ کا سر قلم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اس خود ساختہ تنظیم کے ہاتھوں یہ ایک طرح کا چوتھا قتل ہے۔ اس سے پہلے امریکی رپورٹر جیمس پولی، امریکی اسرائیلی صحافی اسٹیفن سوٹلوف، برطانوی رضاکار ڈیوڈ ہینس کو اسی طرح سے موت کی نیند سلادیاگیا۔ ویڈیو میں نقاب پوش دہشت گرد نے کہا کہ اوبامہ تم نے شام (سیریا) پر جہازوں سے گولہ باری شروع کی ہے جو ہمارے لوگوں کو نشانہ بنارہی ہے۔لہٰذا یہ ہی ایک صحیح طریقہ ہے کہ ہم تمہارے لوگوں پر حملے جاری رکھیں۔ امریکی کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان کیٹلین ہیڈن نے اس کی تصدیق کی تھی اور کہا کہ ایسے وقت میں ہمارے پاس جاری ویڈیو کے جواز پر شبہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ امریکی لیڈر شپ میں شروع ہوئے ہوائی حملے کے باوجود آئی ایس اسلامک اسٹیٹ کے ذریعے برطانوی یرغمال کا سر قلم کرنا جہاں اس کی دبنگی کا ثبوت ہے وہیں اس کی ساری جوابی کارروائی کے باوجود آگے بڑھنا اور پھیلنا بھارت سمیت سبھی دیشوں کیلئے اس کی بڑھتی سرگرمیاں سوچنے پر مجبور کررہی ہیں۔ تازہ خبروں کے مطابق اب پاک طالبان نے اس تنظیم کو حمایتی دینی کا اعلان کیا ہے۔ طالبان کی اب تک القاعدہ سے سانٹھ گانٹھ رہی ہے۔ آئی ایس سے پچھڑرہی القاعدہ نے قریب ایک مہینے پہلے ہندوستانی برصغیر میں جہاد شروع کرنے سے متعلق ویڈیو جاری کیا۔ اسے دوبارہ اپنی بالادستی حاصل کرنے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جارہا ہے جس میں طالبان اس کا ساتھی ہوتا۔ اپنے خطاب میں القاعدہ کے چیف ایمن الظواہری نے افغان طالبان سرغنہ ملا عمر کے تئیں اپنی وفاداری کا اظہار کیا تھا لیکن اب پاک طالبان نے آئی ایس کے ساتھ مل کر اپنے جہاد کی رفتار کو تیزی دینے کی اپیل کی ہے۔ اس سے افغان اور پاک طالبان کے درمیان کھائی اور بڑھنے کے اشارے ہیں۔ افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کی رخصتی کے بعد اس پورے علاقے میں دہشت گرد تنظیموں کے پاؤں جمانے کے خطرناک ارادوں کا بھی پتہ چلتا ہے۔آئی ایس کو نیست و نابود کرنے کے لئے امریکی لیڈر شپ میں کئی ملک شام اور عراق میں بم برسا رہے ہیں وہیں آئی ایس بھی اپنی طاقت بڑھانے کیلئے دنیا بھر میں سرگرم آتنکی تنظیموں سے گٹھ جوڑ کررہا ہے۔ ابھی تک جن آتنکی تنظیموں کو ساتھ لینے میں آئی ایس کامیاب رہا ہے ان میں خاص ہیں ابو سیاف (ملیشیا اور فلپین) بوکوحرا م (نائجیریا) بانڈسارو اسلامک فریڈم فائٹر(فلپین)جامعہ اسلامیہ (تھائی لینڈ، ملیشیا،انڈونیشیا) مجلس شوریٰ المجاہدین (مصر اور غزہ پٹی) اور اب پاکستانی طالبان۔ دراصل پاکستان افغانستان کا وسیع علاقہ امریکی مخالفت کے لئے جانا جاتا ہے اور یہاں کی وسیع آبادی جہاد کے نام پر ہتھیار اٹھانے کے لئے بھی تیار ہے۔ جہاں تک آئی ایس کی بات ہے تھوڑے ہی وقفے میں اس کا جغرافیائی فروغ بڑھا ہے جو چونکانے والا ہے۔ وہیں اس کی بے رحمانہ کرتوت دہشت پیدا کرنے کیلئے ہے۔ پچھلے دنوں کشمیر میں آئی ایس کے جھنڈے دیکھے جانے کی بات سامنے آئی تومغربی بنگال میں حالیہ بم دھماکوں کے تازہ واقعے کو القاعدہ سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔ اس لئے بھارت کو اپنے آس پاس بڑھتے آتنک واد کے خطرے سے چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟