کیدار ناتھ حادثے میں مرے لوگوں کے وارثوں کو نہ تو معاوضہ اور نہ سرٹیفکیٹ ملا!

بڑے دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی وجے بہوگنا بیشک ایک پڑھے لکھے اچھے انسان ہیں لیکن ان کی اپنی حکومت اور انتظامیہ پر پکڑ بہت کمزور ہے۔ اتراکھنڈ کے سیاسی ماحول اور اس سرد موسم کے باوجود حالات بہت ہی خراب ہیں۔ ذرائع کے مطابق لوک سبھا چناؤ میں اتراکھنڈ کی کانگریس والی پانچ لوک سبھا سیٹیں خطرے میں پڑتی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس لئے کانگریس اعلی کمان وزیر اعلی وجے بہوگنا کو ہٹانے کے بارے میں غور کررہا ہے اور ان کے جانشینوں میں مرکزی وزیر ہریش راوت کا نام سب سے اوپر چل رہا ہے۔ یہ تو سیاسی معاملہ ہے جس کا تعلق کانگریس پارٹی سے ہے۔ ہمیں تو دکھ اس بات کا ہے کیدارناتھ میں ماہ جون میں ہوئے قدرتی حادثے کے دوران لاپتہ ہوئے دہلی کے 237 لوگوں کی 6 ماہ بعد بھی کوئی تلاش نہیں ہوسکی اور نہ ہی ان کی موت کے بارے میں سرٹیفکیٹ یا معاوضہ ان کے عزیزوں کو ملا ہے۔ متوفین کے رشتے دار کبھی اتراکھنڈ کبھی دہلی کے محکمہ محصولات کا چکر لگا رہے ہیں۔ کل143 لوگوں کی موت کے بارے میں دیتھ سرٹیفکیٹ پچھلے ہفتے اتراکھنڈ سرکار نے دہلی کے محکمہ محصول کو بھیجے ہیں لیکن اب تک دہلی کے محکمہ محصول متوفی افراد کے رشتے داروں کی توثیق کرنے کے لئے کچھ قاعدے و ضابطے بنانے میں لگا ہوا ہے۔ لاپتہ 94 لوگوں کے بارے میں حکومت کی طرف سے کسی طرح کی خبر نہیں دی گئی ہے۔ کچھ لاپتہ لوگوں کے رشتے دار ایسے ہیں جو ابھی بھی اپنے عزیزوں کے اتراکھنڈ سے لوٹنے کا انتظار کررہے ہیں۔ کئی ایسے خاندان ہیں جو یہ مان چکے ہیں کہ ان کے رشتے داروں کی حادثے میں موت ہوگئی ہے اب وہ کبھی نہیں لوٹیں گے۔ کئی ایسے خاندان بھی ہیں جو ابھی بھی اپنوں کے لوٹنے کی آس لگائے ہوئے ہیں۔ دہلی کے محکمہ محصولات دفتر کے ایک اعلی افسر نے بتایا پچھلے ہفتے اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے143 لوگوں کی موت کا سرٹیفکیٹ اور معاوضہ محکمہ محصول کو ملا ہے لیکن یہ آج تک متوفین کے عزیزوں کی ویری فکیشن نہیں کرا پایا۔ ابھی اس کے بارے میں توثیق کرنا باقی ہے۔ اس وجہ سے بغیر ویری فکیشن کے معاوضہ و سرٹیفکیٹ نہیں جاری کئے جاسکتے۔ نوٹری کے ذریعے تصدیق شدہ حلف نامہ یا کسی اخبار میں شائع گمشدہ کے بارے میں خبر کی کاپی مانگے جانے کے ساتھ ساتھ جانچ افسر کی رپورٹ مانگی جائے گی۔ اس کے بعد ہی انہیںیہ معاوضہ بانٹاجائے گا۔ ادھر موصولہ رپورٹوں کے مطابق کیدارناتھ مندر میں مستقبل میں کسی طرح کی قدرتی آفت سے بچانے کے لئے آثار قدیمہ حکومت ہند منداکنی ندی کا رخ بدلنے کی صلاح دے رہا ہے کیونکہ اس علاقے میں ندی کی کنارے بسے تلہٹی گاؤں کی زمین اونچی ہوگئی ہے۔ جون میں آئی تباہ کاری اور سیلاب کے بعد مندر کی تعمیر و تزعین کا کام ای ایس آئی کو سونپا گیا ہے۔ حالانکہ موسم اس میں مسلسل رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ وزیر ثقافت بھوپندر کمار کٹوچ نے بتایا کہ ہماری رپورٹ کے مطابق کیدارناتھ میں ندی کی تلہٹی اونچی ہوگئی ہے جس سے دیہی علاقے نیچے ہوگئے ہیں۔ اس لئے ہم ندی کا رخ بدلنے کا سجھاؤ دے رہے ہیں تاکہ مستقبل میں مندر کو کسی قدرتی آفت کی سمت میں کوئی نقصان نہ ہو یا پھر بھارتیہ جغرافیائی سروے یا محکمہ جنگلات صلاح دے گا کیسے کیدارناتھ مندر مستقبل میں محفوظ رکھا جائے سکے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!