نیراراڈیا ٹیپ میں سنسنی خیز انکشاف اور پیشرفت!

عزت مآب سپریم کورٹ نے یہ ثابت کردیا ہے قانون سب کے لئے برابر ہے اور ملزم کا عہدہ، تعلق، پیسہ وغیرہ کسی کی وہ پرواہ نہیں کرتا۔ سرخیوں میں چھائے نیرا راڈیا ٹیپ کودبانے کی کتنی کوششیں ہوئیں۔ مشہور صنعتکار رتن ٹاٹا نے تو باقاعدہ یہ عرضی دائر کی کے اس کیس کی سماعت میڈیا کور نہ کرپائے لیکن سپریم کورٹ نے اسے مسترد کردیا۔ عدالت نے پچھلی تاریخ یعنی 17 اکتوبر کو کہا کہ صنعتی گھرانوں کے لئے رابطے کاکام کرنے والی نیرا راڈیا کی افسروں، صنعتکاروں، لیڈروں کے ساتھ ریکارڈ کی گئی بات چیت میں پہلی نظر میں گہری سازش کا پتہ چلتا ہے۔ عدالت نے اس کے ساتھ سی بی آئی کو 6 اشو کی جانچ کے احکامات دئے جو ذاتی مفاد کے لئے کرپٹ طریقے اپنانے سے متعلق ہے۔ جی ایس سنگھوی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے کہا کہ پہلی نظر میں اس میں سرکاری حکام اور پرائیویٹ صنعتکاروں کی ملی بھگت سے گہری سازش دکھائی پڑتی ہے۔ سی بی آئی نے نیرا راڈیا کے ٹیلیفون ٹیپ سے ملی جانکاری کی بنیاد پر 8 نئی ابتدائی جانچ(پائی) معاملے درج کئے گئے۔ ایک (پائی) جارکھنڈ کے سنگھ بھوم ضلع کے انکولا میں لوہے و ابرق کان ٹاٹا سٹیل کو الاٹمنٹ کرنے میں مبینہ بے ضابطگیوں پر غور کرنے کے لئے شروع کی گئی ہے۔ کرپشن کے ایک معاملے میں ضمانت پر چل رہے مدھو کوڑا اور جھارکھنڈ کے نامعلوم افسران کو اس میں ملزم کے طور پر نامزد کیاگیا ہے۔ دوسری پائی آرآئی ایل (ریلائنس) کے اس وقت کے ہائیڈرو کاربن ڈائریکٹر جنرل وی کے سبل کے ذریعے مبینہ طور پر حمایت لینے اور مسلسل ناجائز فائدہ پہنچانے کو لیکر سبل اور آر آئی ایل اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کیاگیا ہے۔ایک پائی جہاز رانی سیکٹر میں دلالوں و بچولیوں کے کام کرنے و رشوت خوری کے سلسلے میں راڈیا، ایئرانڈیا کی سابق افسر رمیش نامبیار اور دیپک تلوار و وزارت کے حکام کے خلاف بھی معاملہ شروع کیاگیا ہے۔ ایک بازار میں مبینہ طور پر سانٹھ گانٹھ اور یونیٹیک کے شیئروں میں گراوٹ کو لیکر راڈیا کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے جانچ سابق ٹیلی کام سکریٹری پردیپ بیجل اور نیرا راڈیہ کے درمیان پائپ لائن ایڈوائزری کے نئے ممبر کی تقرری کے بارے میں بات چیت کو لیکر ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم اور سی بی آئی جانچ سے بوکھلائے ٹاٹا گروپ کے سابق چیئرمین رتن ٹاٹا نے ایک بار پھر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایاہے۔ جسٹس جی ایس سنگھوی کی سربراہی والی بنچ کے سامنے رتن ٹاٹا کی طرف سے سینئر وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ بڑے لیڈروں ،افسروں اور کاروباریوں اور صحافیوں کے ساتھ نیرا راڈیا کی ٹیپ کی گئی بات چیت صنعتی وفاداری کے سبب ہی میڈیا میں لیک ہوگئی تھی۔ سالوے نے یہ سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے آگے کہا کہ ٹاٹا ٹیلی کمیونی کیشن کوبھی ٹیلیفون کی بات چیت سننے کے لئے ہر سال 10 سے15 ہزار روپے ملتے ہیں۔ انہوں نے ٹیپ کی گئی بات چیت لیک کرنے والوں کا پتہ نہ لگنے پر مرکزی سرکار کی نیت پر سوال اٹھایا۔دیش امید کرتا ہے کہ آنے والے دنوں میں سیاستدانوں، افسروں، صحافیوں ،افسران کے بیچ اس ملی بھگت کی پوری سچائی سامنے آئے گی۔ اگر سی بی آئی کو آزادانہ طور سے جانچ کرنے دی جائے گی۔ غنیمت ہے کہ پورا معاملہ سپریم کورٹ دیکھ رہا ہے اس لئے اس میں زیادہ گڑ بڑی کی گنجائش نہیں ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟