مودی بنام سبل:حساب کتاب برابر کرنے کی کوشش

امریکہ بیشک گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کوغذا نہ دے رہا ہو وہ امریکہ میں بسے گجراتی نژاد لوگوں تک اپنی پہنچ کا راستہ بنالیتے ہیں۔ مودی نے ویڈیو کانفرسنگ کے ذریعے امریکہ کے 20 شہروں میں رہنے والے ہندوستانیوں کو خطاب کیا۔ اس بار بھی نشانے پر تھے کانگریس اور یوپی اے کی سرکار۔ مودی نے پیر کو مرکزی حکومت پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کمزور لیڈر دیش پر حکومت کررہے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ اگر دیش کے حکمراں کمزور ہوں تو کتنا نقصان ہوتا ہے۔ تنقید کرنے والے انہیں پھینکو کہہ کر نوازتے ہیں لیکن انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مودی نے کہا کہ میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ چین نے اپنی فوج کو واپس اپنے علاقے میں بلا لیا۔ لیکن میں یہ نہیں سمجھ سکا کہ ہندوستانی فوج نے اپنی فورس کو ہندوستانی زمین سے کیوں پیچھے ہٹایا؟ میرا مرکزی سرکار سے سیدھا سوال ہے کہ چین ہماری سرزمین میں گھس کر واپس چلا جاتا ہے یہ ایک بات ہے لیکن ہم کیوں اپنی سرزمین سے پیچھے ہٹتے ہیں۔ اس سے عام آدمی کے دل میں سوال پیدا ہوتے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ ہمارے فوجیوں کا سر کاٹے جانے کا تصور کرسکتے ہیں اور کچھ دنوں بعد اس دیش کے وزیر اعظم کو یہاں چکن بریانی پیش کی جاتی ہے۔ اس سوال اٹھتے ہیں کہ مرکز میں کانگریس کی قیادت والی یوپی اے سرکار پر دیش کے 120 کروڑ لوگوں کا بھروسہ نہیں رہ گیا ہے۔ چین و پاکستان آنکھیں دکھا رہے ہیں غیر ملکی سرزمین پر دیش کے ثبوت سربجیت سنگھ کا قتل کردیا گیا پھر بھی سرکار چپ رہی۔ مودی نے کہا کہ لوگ اس سے بھارت کے سامنے موجود بڑی چنوتیوں کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ دیش کا ہر ایک اداروں سے بھروسہ اٹھ گیا ہے۔ ہمیں لوگوں کے درمیان اعتماد بحال کرنا ہوگا یہی سب سے بڑی چنوتی ہے۔ ادھر نریندر مودی نے امریکہ میں بسے تاریکین وطن ہندوستانیوں کو خطاب کیا تو ادھر وزیر مواصلات کپل سبل نے وزارت قانون کی اضافی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد پہلا کام یہ کردیا کہ نریندر مودی پر انہوں نے کٹاش کیا۔ سبل نے نریندر مودی کو گھیرنے اور بھاجپا سے حساب کتاب برابر کرنے کے لئے دعوی کیا کہ وہ خود نریندر مودی کو لیکر جلد ہی ایک بڑا خلاصہ کرنے والے ہیں۔ سبل کے مطابق ان کے پاس موزوں ثبوت ہیں۔ سبل کے مطابق ان کے اس خلاصے سے مودی اور بھاجپا کا دوہرا پیمانہ آپ کے سامنے آجائے گا۔ وزیر قانون کے مطابق ان کے پاس اس سے جڑا ایک ای میل بھی موجود ہے۔ سبل اسے بڑا ثبوت بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس کے سامنے آتے ہی بہت کچھ اپنے آپ میں صاف ہوجائے گا۔ سمجھا جارہا ہے کہ سبل کا گجرات کے وزیر اعلی کے بارے میں یہ خلاصہ2002ء میں گودھرا میں ٹرین میں آگ سانحہ کے بعد بھڑکے فرقہ وارانہ فسادات سے جڑا ہے۔ دراصل کانگریس پارٹی پون بنسل اور اشونی کمار کے استعفے کے بعد تلملائی ہوئی ہے۔ ایسے میں اسے مودی پر سبل کے وار کا حساب کتاب برابر کرنے کے لئے دیکھا جانا چاہئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!