انڈین فکسنگ لیگ

شروع سے ہی تنازعوں میں رہی آئی پی ایل پر بد نما داغ لگ گیا ہے۔ دہلی پولیس نے ان میچوں میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں راجستھان رائلس کے ایس سری سنت، اجیت چندیلا اور انکت چوہان کو ممبئی میں گرفتار کیا اور سنسنی مچا دی ہے۔ ان تینوں کو ساکیت عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پانچ دن کے لئے پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا گیا۔ کچھ کھلاڑیوں کی بہت جلد پیسہ کمانے کی نیت انہیں ڈوبادیتی ہے۔ حالانکہ ان تینوں کو ایک بولی لگا کر راجستھان رائلس کے مالکوں نے پیسہ دے کر سیزن۔6 کے لئے خریدا تھا لیکن اس کے باوجود پیسہ کمانے کی للک میں اپنا کیریئر تو ختم کیا ہی ہے ساتھ ساتھ آئی پی ایل پر بھی داغ لگادیا۔ پہلے آپ کو بتائیں کے اسپاٹ فکسنگ ہوتی کیا ہے؟ اس میں پورے میچ فکس کرنے کے بجائے یقینی گیند اوور یا کھلاڑی کی شخصی کارکردگی کو فکس کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر کسی اور خاص اوور میں نو بال ڈالی جائے گی۔ یہ سٹے باز سے طے کرلیا جائے گا۔ گیند ایسا کرنے سے پہلے وہ کسی طرح کا اشارہ دے گا تاکہ اس پر سٹہ لگایا جاسکے۔ کسی بھی میچ کو فکس کرنے کے لئے ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو فکس کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور اسپاٹ فکسنگ میں ایک کھلاڑی سے ہی بات بن جاتی ہے۔ اس کیس میں سری سنت کا قریبی دوست جیجو جناردھن سٹے باز چندریش پٹیل کے ساتھ رابطے میں تھا اور یہ سودہ 40 لاکھ روپے میں ہوا۔ فیصلے کے مطابق سری سنت نے پہلا اوور بغیر تولئے کے پھینکا۔ دوسرے اوور میں اس نے اپنی پینٹ میں تولیا رکھا اور سٹے باز کووقت دیا اس نے کچھ وارم اپ اور اسٹریچنگ کیا۔ اس نے اپنے اس فکس اوور میں 14 کے بجائے 13 رن دئے۔ پولیس نے فکسنگ کے ذریعے پورے واقعے کی کلیپنگ بھی دکھائی۔ ممبئی میں کھیلے گئے اس میچ میں چندیلا کو نہیں اتارا گیا۔ اس نے اپنے نہ کھیلنے کے بارے میں سٹے بازوں کو بتایا اور کہا کہ انکت یہ کام کرسکتا ہے۔ انکت چوہان سے سٹے بازوں کی 60 لاکھ روپے میں سودے بازی ہوئی۔ اس میں چندیلا نے سالیسی کا کام کیا۔ انکت کو ایک اوور میں 13 یا اس سے زیادہ رن دینے تھے۔ اشارے کے لئے انکت کو اوور سے پہلے رسٹ بینڈ موو کرنی تھی۔ اس نے پہلے اوور میں دو رن دئے اور دوسرے اوور کی پہلی تین گیندوں میں اس نے14 رن دے دئے اور پھر باقی تین گیندوں میں ایک ہی رن دیا۔ جے پور میں راجستھان رائلس اور پنے کے درمیان کھیلے گئے میچ میں چندیلا اور دلال امت کے درمیان بات چیت ہوئی۔ اس میں اپنے اسپیل کے دوسرے اوور میں 14 رن طے ہوئے اس کے لئے 14 لاکھ روپے اڈوانس دئے گئے اور 20 لاکھ روپے بعد میں دینے تھے۔ اور میں چندیلا کو1 رن دینے تھے۔ اوور پھینکنے سے پہلے وہ ٹی شرٹ اٹھا کر اشارہ دینا بھول گیا۔سٹے باز اس میچ میں سٹہ نہیں لگا سکے اس کی وجہ سے بحث ہوگئی اور چندیلا کو پیسہ واپس کرنا پڑا۔ یہ پہلا موقعہ نہیں ہے جب سری سنت آئی پی ایل میں تنازعوں میں رہے ہیں۔ اس سے پہلے 2008ء میں تنک مزاج تیز گیند باز تھپڑ کانڈ میں پھنسے تھے۔ سنت کو ہر بھجن سنگھ نے تھپڑ مارا تھا جس کے بعد ٹی وی کیمروں میں انہیں روتا ہوا دکھایا گیا۔ آسٹریلیا کے لیوک رائٹ کو2012ء کے سیشن میں موریا شیٹن ہوٹل میں ہندوستانی نژاد امریکی شہری کے ساتھ غلط برتاؤ کے لئے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف آئی پی ایل کی دفعہ356,353 اور 454 کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔ دہلی پولیس کمشنر نیرج کمار نے صاف کہا کہ فکسنگ میں ممبئی انڈرورلڈ کا ہاتھ ہے۔اس کے ماسٹر مائنڈ بیرونی ملک میں بیٹھے ہیں لیکن اس کے پیچھے داؤد ابراہیم کا ہاتھ ہے۔ اس کے پختہ ثبوت حالانکہ نہیں ملے ہیں۔ حال ہی میں مرے اسپیشل سیل کے انسپکٹر بدریش دت نے ایک ٹیلی فون سے اس معاملے کا سراغ پکڑا تھا۔ انہوں نے انڈرورلڈ کی مونیٹرنگ کے دوران کرکٹ میچ میں سگنل دینے کی بات سنی تھی۔ تحقیقات کی تو معاملہ کھلتا گیا۔ بی سی سی آئی نے تینوں کھلاڑیوں کو آئی پی ایل سے معطل کردیا ہے اور ان کے خلاف ڈسپلن شکنی کے تحت کارروائی کرکے 30 دن میں رپورٹ دے گی۔ انکت اور اجیت کو امپلائر ایئر انڈیا نے بھی معطل کردیا ہے۔ تینوں کھلاڑیوں پر زندگی بھر کے لئے پابندی لگ سکتی ہے۔ تینوں پر آئی پی سی کی دفعہ420 (دھوکہ دھڑی) اور 20B مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔ مکوکا بھی لگانے کا امکان ہے۔ اگر ایسا ہوا تو بغیر ضمانت انہیں لمبے عرصے تک جیل میں رہنا پڑے گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟