ڈرگس کیس میں پھنستے جارہے ہیں ویجندر سنگھ

بیجنگ اولمپک میں تانبے کا میڈل جیتنے والے مکے باز ویجندر سنگھ منشیات معاملے میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔ خیال رہے کہ کینیڈا کے باشندے مبینہ نشیلی ادویہ کے اسمگلر کہلو عرف روبی کو پولیس نے 3 مارچ کو گرفتار کیا تھا اور چنڈی گڑھ کے باہری علاقے میں واقع ان کے گھر سے 130 کروڑ روپے مالیت کی 26 کلو گرام ہیروئن ضبط کی تھی۔ ویجندر کی بیوی ارچنا کی کار کہلو کے مکان کے پاس سے پولیس نے برآمد کی تھی۔ یہیں سے ویجندر کا اس ڈرگس معاملے سے وابستہ ہونے پر سوالیہ نشان کھڑا ہوا ہے، جس پر جانچ شروع ہوئی۔ اس ڈرگس تنازعے کو ختم کرنے کی مہم کے تحت بھارت سرکار کے وزارت کھیل نے پیرکو قومی ڈوپنگ انسداد ایجنسی (ناڈا) کو فوراً اسٹار مکے باز ویجندر سنگھ کا ڈوپ ٹیسٹ (نشے کی جانچ)کرنے کی ہدایت دی۔ جن پر پنجاب پولیس نے ہیروئن لینے کا الزام لگایا ہے۔ناڈا کے ڈائریکٹر جنرل مکل چٹرجی کو بھیجے گئے احکام میں وزارت کھیل نے کہا کے میڈیا میں بیجنگ اولمپک میں تانبے کا میڈل جیتنے والے ویجندر کے ذریعے مبینہ طور سے ہیروئن لینے سے متعلق خبریں مایوس کن تھیں اس لئے انہیں ناڈا کو اس مکے باز کا نشہ ٹیسٹ کرنے کا حکم دینا پڑا۔ یہ حالانکہ ٹورنامنٹ کے باہر کی جانچ کرنے والی ایجنسی سے ہوگی۔ 
وزارت کے ذریعے جاری پریس ریلیز میں کھیلوں کا آئیکون کھلاڑی کے سلسلے میں اس طرح کی رپورٹ مایوس کن ہے۔ اس سے دیش کے دیگر کھلاڑیوں کا حوصلہ گرے گا۔ ویجندر نے ہیروئن لینے سے انکار کیا ہے اور اس تازہ معلومات کے سلسلے میں ان کی رائے نہیں لی جاسکی۔ پنجاب پولیس نے دو دن پہلے دعوی کیا تھا کہ ویجندر نے این آر آئی انوپ سنگھ کہلو سمیت ڈرگس اسمگلر سے ہیروئن حاصل کرنے کے بعد اس کا 12 بار استعمال کیا۔ پنجاب پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی تک کی گئی جانچ کے مطابق ویجندر نے 12 مرتبہ اور رام سنگھ نے قریب5 مرتبہ ہیروئن کھائی۔ کینیڈا کے باشندے اور منشیات اسمگلر کہلو عرف روبی 3 مارچ سے ہی پولیس حراست میں ہے۔ پنجاب پولیس کے ترجمان نے کہا یہ بات سامنے آئی ہے کہ مکے باز رام سنگھ اور ویجندر سنگھ نے دسمبر2012 سے فروری 2013 کے درمیان کہلو اور ان کے ساتھی راکی سے نجی استعمال کے لئے ہیروئن لی تھی۔ ویجندر سنگھ کے معاملے کولیکر پیر کو فتح گڑھ صاحب پولیس کو جھٹکا لگا۔ پولیس نے ویجندر کے بال اور خون کے نمونے لینے کے لئے عدالت میں عرضی دائر کرنے کیلئے ضلع اٹارنی جنرل سے اجازت مانگی تھی لیکن اس نے یہ عرضی لوٹا دی۔ انہوں نے کہا کہ ویجندر کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہے اور نہ ہی انہیں ابھی تک گرفتار کیا گیا ہے ایسے میں ان کے بال اور خون کے نمونے نہیں لئے جاسکتے۔ پہلے پولیس ان پر مقدمہ درج کرے ،تبھی سیمپل لینے کی کارروائی ہوسکتی ہے۔ ویجندر سنگھ نے اپنے شاندار کیریئر پر دھبہ لگا لیا ہے۔ بالی ووڈ اور گلیمر کی دنیا نے انہیں تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ ایک پرومسنگ باکسر کو اس حال میں دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔ باقی کھلاڑیوں کے لئے یہ ایک وارننگ بھی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!