جھکی حکومت!رضامندی سے سیکس کی عمر 18 سال ہی رہے گی

مختلف سیاسی پارٹیوں، کانگریس کے اندر اور سماجی تنظیموں کی سخت مخالفت کو دیکھتے ہوئے حکومت رضامندی سے جنسی تعلقات بنانے کی عمر18 سال برقرار رکھنے پر راضی ہوگئی ہے۔ آل پارٹی میٹنگ کے بعد مرکزی کیبنٹ نے رضامندی سے جنسی رشتوں کی عمر 16سال کے بجائے18 سال ہی کرنے کا فیصلہ برقرار رکھنے کے لئے منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بل میں گھورنا، عورتوں کا پیچھا کرنا اور فحاشی اشارے کرنے کے ملزمان کو اب آسانی سے ضمانت مل جائے گی۔ ان تبدیلیوں کے ساتھ حکومت نے منگل کے روز مہلا سرکشا قانون ترمیم بل لوک سبھا میں پیش کردیا ہے۔عورتوں کے ساتھ بدفعلی کے معاملے میں سخت سزا والے آرڈیننس کی دفعات کو جاری رکھنے کے لئے اس بل پر اسی ہفتے پارلیمنٹ کی مہر لگنا ضروری ہے۔ امید ہے اس کو پاس کردیا جائے گا۔ آل پارٹی میٹنگ میں بڑی اپوزیشن پارٹی بھاجپا سمیت سرکار کی کئی اتحادی پارٹیوں نے شادی کی عمر کے مقابلے رضامندی سے جنسی رشتوں کی عمر کم کئے جانے پر اعتراض جتایا تھا۔ یہ ہی نہیں پارٹیوں کو پریشانی تھی کہ چناوی برس میں اس بل کی سخت دفعات کا جم کر بیجا استعمال ہوسکتا ہے۔ خاص کر پیچھا کرنے، فحاشی حرکتیں کرنے جیسے الزامات میں پانچ سال کی سزا اور ضمانت نہ ہونے جیسی شقوں کا مس یوز ہونے کا اندیشہ تھا۔ مختلف پارٹیوں کے اعتراض کو دیکھتے ہوئے ان دفعات کے ساتھ بل کو پاس کرانا آسان نہیں تھا اسی وجہ سے حکومت نے بل میں ضروری ترمیمات کردیں۔ 
دراصل متعلقہ بل کو اسی ہفتے میں پارلیمنٹ میں پاس کرانا ضروری تھا کیونکہ فروری میں جاری کردہ آرڈیننس کی میعاد 4 اپریل کو ختم ہورہی ہے۔ پارلیمنٹ کا موجودہ اجلاس 22 مارچ کے بعد ایک مہینے کی چھٹی ہوجائے گی اس لئے اسی ہفتے اس بل کا پاس ہونا ضروری ہے۔صدر پرنب مکھرجی کے ذریعے 3 فروری کو جاری مجرمانہ قانون (ترمیم ) آرڈیننس میں ملزم پر خود کو بے قصور ثابت کرنے کی ذمہ داری ڈالی گئی تھی۔ نئے بل میں یہ کسی خاتون کو پبلک مقام پر برہنہ کرنے سے متعلق دفعات میں ترمیم کر اب پبلک مقام لفظ ہٹا دیاگیا ہے اور اس کی جگہ کسی جگہ لکھ دیا گیا ہے۔ اسی طرح آبروریزی کے معاملوں میں متاثرہ کی شکایت پر ایف آئی آر درج نہ کرنے والے پولیس افسر کو جیل کی سزا کی شق شامل ہے۔ اس سے پہلے آئی پی سی کے تحت رضامندی سے سیکس کی عمر18 سال تھی جس کو گھٹا کر16 سال کرنے کی تجویز تھی۔ آل پارٹی میٹنگ میں دلیل آئی کہ شادی کی عمر کیونکہ 18 سال ہے اس لئے رضامندی سے سیکس کی عمر بھی یہ ہی ہونی چاہئے۔ ایک دلیل یہ بھی تھی کہ ایڈلٹ فلم دیکھنے کے لئے عمر اگر18 سال ہے تو سیکس کے لئے عمر اس سے کم کیسے رکھی جاسکتی ہے۔اسی قضیئے پر آل پارٹی میٹنگ میں اتفاق رائے نہ ہوپانے پر سرکار کو پہلے سے طے عمر18 سال ہی برقرار رکھنا پڑا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!