آئی پی ایل 5 میں اسپاٹ فکسنگ اسٹنگ آپریشن

کرکٹ میں فکسنگ کاجن ایک بار پھر بوتل سے باہر آگیا ہے۔ایک ٹی وی چینل انڈیا ٹی وی نے ایک اسٹنگ آپریشن کرکے آئی پی ایل کے کچھ کھلاڑیوں کے ذریعے غلط طریقے سے پیسے کے لئے اسپارٹ فکسنگ کا خلاصہ کیا۔ چینل نے دعوی کیا کہ اس نے یہ اسٹنگ آپریشن ایک سال تک کیا۔ اس آپریشن میں چینل کے رپورٹروں نے آئی پی ایل ٹیموں کے ایجنٹ بن کر کھلاڑیوں سے ملاقات کی جس میں کئی کام شامل تھے جو بھارتیہ کرکٹ بورڈ کے قواعدکی خلاف ورزی ہے۔ آئیے دیکھیں کے اس ٹیپ میں ایک کھلاڑی سے ہوئی بات چیت کیا ہے۔ جیسا کہ ٹی وی چینل نے دعوی کیا ہے۔ رپورٹر: میچ فکسنگ کے لئے کس طرح کی مثال دی گئی ہیں؟ کھلاڑی: یہ کہا جاتا ہے کہ ایک آدھ میچ فکس کرکے کافی کمائی کرسکتے ہیں۔ پھر رپورٹر: ایک نو بال یا باؤنسر سے کام چل جاتا ہے؟ کھلاڑی: ٹھیک ہے۔ رپورٹر: آپ کے لئے یہ کوئی پریشانی نہیں ہے؟ کھلاڑی: نہیں کوئی پریشانی نہیں۔ رپورٹر: 10,15,20 میچ یا پانچ میچ آپ جتنے میچ چاہو؟ کھلاڑی: ٹھیک ہے کوئی پریشانی نہیں۔ رپورٹر: ٹیسٹ لیگ یا رنجی؟ کھلاڑی: ہم۔۔۔ ایک ۔ رپورٹر: کیا آپ اس سے متفق ہیں؟ کھلاڑی: ہاں ٹھیک ہے۔ رپورٹر: یہ آسان بھی ہے ہم آپ کو پورا میچ فکس کرنے کو نہیں کہہ رہے ہیں؟ کھلاڑی:ہوں۔ ۔ رپورٹر: ہم صرف اسپارٹ فکسنگ کے لئے کہہ رہے ہیں؟ کھلاڑی:۔۔۔ ہوں۔ رپورٹر: میں اس کے لئے آپ کو 50 ہزار روپے دے رہا ہوں۔ آپ کتنا چاہتے ہیں؟ کھلاڑی: اس ٹورنامنٹ کے لئے 40 ہزار ۔اس کے علاوہ چینل نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ منیش پانڈے، موہنش مشرا، منوندر بسلا نے طے سلیب سے زیادہ پیسے کے لئے ۔ ایسا کرنا بی سی سی آئی کے قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ سدھیندر نے نو بال پھینکنے کے لئے پیسے لئے۔ کچھ کھلاڑی ٹورنامنٹ کے دوران بھی ٹیم بدلنے کو راضی ملے۔ بی سی سی آئی نے انکینڈ(نیلامی میں شامل نہیں) کھلاڑیو ں کے لئے سلیب مقرر کیا ہوا ہے۔ وہ اس سے زیادہ پیسہ لے سکتے ہیں۔ فرنچائزی بھی انہیں ایسی پیشکش نہیں کرسکتے۔ ایسا کرنا قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ مدھیہ پردیش کے گیند باز سدھیندر جان بوجھ کر نو بال پھینکنے کیلئے راضی ہوگئے اس کے لئے انہوں نے 50 ہزار روپے مانگے۔ سدھیندر آپی پی ایل 5 میں دکن چارجز کے لئے کھیلتے ہیں۔ چینل کے مطابق اندور میں کھیلے گئے ایک گھریلو میچ میں جان بوجھ کر نو بال پھینکنے کیلئے 40 ہزار روپے لئے تھے۔ شلب شریواستو ٹیم بدلنے، اسپارٹ فکسنگ کے لئے راضی نظر آئے۔ انہوں نے نو بال پھینکنے کے لئے 10 لاکھ روپے کی مانگ کی تھی۔ شلب نے بتایا کہ منیش پانڈے کی سہارا پنے ویریرس میں بنائے رکھنے کے لئے 50 لاکھ روپے کی کار دی ہے۔ شلب کے مطابق کولکتہ سے کھیلنے کے لئے من وندر بسلا نے 75 لاکھ روپے بلیک میں لئے ہیں۔ بی سی سی آئی نے سخت رویہ اپناتے ہوئے جانچ پوری ہونے تک ان مبینہ پانچ ملزم کھلاڑیوں کو فوراً معطل کردیا ہے۔ منیش مشرا ،شلب شریواستو، ٹی پی سدھیندر، امت یادو، ابھینو بالی شامل ہیں۔ جنہیں جانچ پوری ہونے تک معطل کیا گیا ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ یہ اسٹنگ آپریشن اگر کچھ ثابت کرتا ہے تو بس اتنا کہ کچھ چھٹ بھئے کھلاڑی اسپارٹ فکسنگ کررہے تھے۔ اس سے پورے میچ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ رہی بات ایک ٹیم سے دوسری ٹیم بدلنے کیلئے فاضل پیسے مانگنا، بیشک قواعد کی خلاف ورزی ہے لیکن سنگین جرم نہیں۔ بلیک میں پیسہ لینا بھی اتنا بڑا جرم نہیں ہے۔ آئی پی ایل کرکٹ سے زیادہ پیسوں کا کھیل ہی ہے۔ کھلاڑی بھی چاہتے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ پیسہ کما سکیں۔ فرنچائزی بھی کچھ چنندہ کھلاڑیوں کو ٹیم میں برقرار رکھنے کیلئے طرح طرح کے لالچ دیتے ہیں۔ اگر پنے ویریرس نے پیسے دئے ہیں تو اس کا کوئی خاص فائدہ ہوا ایسا نظر نہیں آتا۔ وہ دکن چارجز کے ساتھ پاور پوائنٹ ٹیبل میں سب سے نیچے ہیں۔ ٹی وی چینل سنسنی پھیلانے کے لئے مشہور ہیں۔ یہ اسٹنگ آپریشن بھی اسی سنسنی مہم کا حصہ ہے جس میں زیادہ سنجیدگی نظر نہیں آتی۔ آئی پی ایل پانچ کو بلا وجہ بدنام کرنے کی کوشش ہے اور ناظرین میں خواہ مخواہ شک پیدا کرنے کی ایک کوشش ہے۔
Anil Narendra, Cricket Match, Daily Pratap, IPL, Match Fixing, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!