ایک اور نہایت شرمناک حرکت میں نظر آئے امریکی فوجی


Published On 18th January 2012
انل نریندر
کہنے کو تو امریکہ اپنے آپ کو ایک مہذب دیش کہتا ہے اور ساری دنیا کو مہذب ہونے کا سبق سکھاتا پھرتا ہے لیکن اس کے فوجیوں کی کرتوت سے تو ایسا نہیں لگتا کہ گھناونے پن میں اس سے گھٹیا اور کوئی دیش ہو سکتا ہے۔ افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کا ایک اور گھناؤنا کارنامہ سامنے آیا ہے۔ انٹرنیٹ پر حال ہی میں جاری ایک ویڈیو میں امریکی فوجیوں کو طالبان لڑاکوؤں کی لاشوں پر پیشاب کرتے دکھایاگیا ہے۔ویڈیو میں ایئر فورس کی وردی پہنے چار جوانوں کو تین طالبانی لڑاکوؤں پر پیشاب کرتے دکھایا گیا ہے۔ ان میں سے ایک جوان نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا لو دوست آج کا دن تمہارے لئے شبھ ہو، ایک دوسرے جوان نے بھی کافی بدھا مذاق اڑایا۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی کی سپریم امن کونسل کے چیف مذاکرات کار ارسلارحمانی نے کہا کہ اس طرح کی حرکات سے حالانکہ امن عمل متاثر تو نہیں ہوگا لیکن اتنا ضرور ہے کہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں کو دکھا کر طالبان آسانی سے اور نئے آتنکیوں کو بھرتی کرسکتا ہے۔تنظیم یہ کہہ کر ورغلا سکتی ہے کہ ان کے دیش پر عیسائیوں اور یہودیوں نے قبضہ کرلیا ہے اور انہیں کسی بھی قیمت پر دیش کی حفاظت کرنی چاہئے۔ افغانستان میں تعینات ناٹو کی انٹرنیشنل سکیورٹی مددگار فورس نے واقعے کی مذمت اور اسے بہت ہی گندی حرکت قرار دیا ہے۔ ترجمان نے کہا ویڈیو میں دکھائی گئی حرکات امریکی مسلح افواج کی اقدار کے مطابق نہیں۔ ایران جنگ کے دوران بھی امریکی فوجوں کے ذریعے عراقی یرغمالوں سے غیر انسانی برتاؤ کا پردہ فاش ہوا تھا۔ ابوغریب جیل میں امریکی فوجی طرح طرح سے غیر انسانی طریقے سے حراست میں لئے عراقیوں کوتوہین آمیز سزائیں دیتے تھے اور ایسا کرنے میں انہیں مزہ آتا تھا۔ اس پربھی ساری دنیا اور خاص کر عرب ممالک میں سخت رد عمل ہوا تھا۔ بعد میں ساری دنیا میں بے عزتی ہونے کے سبب امریکی فوج نے اس جیل کو بند کردیا تھا اور کچھ قصورواروں کو سزا بھی دی تھی۔ خبر ہے کہ افغانستان کے اس غیر انسانی واقعہ کی جانچ ہورہی ہے۔ امریکہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق طالبان آتنکیوں کی لاشوں پر پیشاب کرتے نظر آرہے امریکی مرین کے دو فوجیوں کی پہچان کرلی گئی ہے۔ سی این این نے پینٹاگان کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے ''اس شرمناک حرکت میں شامل دو قصوروار لوگوں اور ان کی فوجی ٹکڑی کی پہچان ہوگئی ہے۔'' ہم فوجی ٹکڑی اور قصورواروں کا نام نہیں لے سکتے کیونکہ معاملے کی جانچ چل رہی ہے۔ ٹی وی چینل کے مطابق یہ ٹکڑی افغانستان اور خاص طور پر ہیلمنت صوبے میں 2011ء کے آغاز سے ہی تعینات تھی۔ ستمبر ۔اکتوبر میں واپس لوٹ آئی تھی۔ وائٹ ہاؤس نے بھی انٹرنیٹ پر اجاگر ہوئے اس واقعہ پر افسوس ظاہر کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جیکارنی نے اخبار نویسوں سے کہا کہ ہم نے ویڈیو دیکھا ہے اس میں جو کچھ بھی دکھائی دیتا ہے وہ افسوسناک ،قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ یہ یو ٹیوب اور دیگر ویب سائٹوں پر نشر ہوگا۔ اوبامہ انتظامیہ کے لئے شرمندگی والا واقعہ ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب طالبان سے امن عمل چل رہا ہے۔ڈیفنس محکمے نے ویڈیو کے جواز کی جانچ کے احکامات دے دئے ہیں اور ان لوگوں کے خلاف جانچ ہورہی ہے جو اس میں شامل تھے۔
America, Anil Narendra, Daily Pratap, USA, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟