چھتیس برس کی نوکری،22 لاکھ تنخواہ اور 29 کروڑ کی املاک؟



Published On 20th January 2012
انل نریندر
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمارے دیش میں سیاستداں تو بلیک منی کے لئے ضرورت سے زیادہ بدنام ہیں اصل تو ناجائز کمائی افسر شاہوں کے پاس ہے۔ مدھیہ پردیش میں پچھلے کچھ عرصے سے افسر شاہی برادری پر چھاپے پڑ رہے ہیں۔ ان چھاپوں کے نتیجوں سے تو یہی لگتا ہے کہ لوگ جو سوچتے ہیں وہ صحیح ہے۔ نچلی افسرشاہی نے اتنی لوٹ کھسوٹ مچا رکھی ہے جس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ منگلوار کو اجین میں لوک آیکت کی ٹیم نے پی ایچ آئی (عوامی صحت نگرانی محکمہ) کے ایک اسسٹنٹ انجینئر رمیش کمار ولد کندن لال دویدی کے گھر چھاپہ مارا اور تلاشی میں زرعی زمین، مکان، سونے چاندی کے زیورات ، لکژری گاڑیوں سمیت قریب20 کروڑ روپے کی املاک ہونے کے دستاویز ملے۔ لوک آیکت ایس پی ارون مترا نے بتایا کہ دویدی کی 1976 میں ڈپٹی سکریٹری کے عہدے پر نوکری لگی تھی۔ اسے 2010ء تک کل 22 لاکھ روپے تنخواہ ملی۔ کورٹ کے ایک فیصلے کے سبب ڈیڑھ برس سے تنخواہ نہیں لی ہے۔ دویدی کے گھر تلاشی لینے گئی ٹیم کو جب طبیلے میں واقع گھر میں جانا پڑا تو وہ چونک گئے اور انہیں لگا کہ وہ غلط گھر میں تو نہیں گھس آئے۔ بعد میں 20 کروڑ کی املاک کی تفصیل ملی اور طبیلے کی چھان بین ہوئی تب جاکر انہیں لگا کہ وہ صحیح جگہ پر آئے ہیں۔ لوک آیکت کی تلاشی میں دویدی کے گھر پر ایک کار ڈرائیور اور دو نوکر ہونے کا بھی ریکارڈ ملا ہے۔ ان تینوں ملازمین کو دویدی تقریباً15 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دیتا تھا جبکہ اس کی خود تنخواہ 24 ہزار روپے ماہانہ تھی۔ چھاپے میں کیا کیا ملا اس پر غور فرمائیں۔86 بیگھہ زمین قیمت17 کروڑ روپے، 4مکان (اندور، اجین) ڈیڑھ کروڑ روپے، 3 لکژری کاریں21 لاکھ روپے، دو ڈمپر، ٹریکٹر25 لاکھ روپے، دو بائک 1 لاکھ روپے، 13 تولہ سونا 3.64 لاکھ روپے، 2.5 کلو چاندی قیمت85 ہزار روپے،بیوی سادھنا، لڑکاپرینک، پیوش ، اور بہو میگھا کے نام سے بینکوں میں16 کھاتوں میں4 لاکھ روپے۔ دویدی کی9 لاکھ کی بیمہ پالیسی ملی۔
ابھی کچھ عرصے پہلے ہی اندور میں مدھیہ پردیش پولیس کی کرائم جانچ بیورو (ای او ڈبلیو) نے ٹرانسپورٹ محکمے کے ایک کلرک کی 40 کروڑروپے سے زیادہ کی بے حساب املاک کا پردہ فاش کیا تھا۔ زونل ٹرانسپورٹ دفتر میں کلرک کی شکل میں مقرر رمیش عرف رمن پھلدوہے کے خلاف مبینہ کرپشن سے بے حساب دولت بنانے کی شکایت ملی تھی۔ اس شکایت پر اس کے تین مقامی ٹھکانوں پر ایک ساتھ چھاپے مارے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ کلرک کی بے حساب املاک میں الگ الگ مقامات پر کل 49 بیگھہ زمین، 4 پلاٹ، اعلی شان بنگلہ،ایک ہوٹل ، ایک مکان شامل ہے۔ چھاپوں کے دوران پھلدوہے کے ٹھکانے پر زیورات کی شکل میں تقریباً1 کلو سونا اور ساڑھے چار کلو چاندی ملی۔ اس کے علاوہ پانچ بینک کھاتوں اور بیمہ اسکیموں میں سرمایہ کاری کے دستاویز بھی برآمد ہوئے۔ چار مہنگی گاڑیاں، اسکوٹر بھی کلرک کی بے حساب املاک کی فہرست میں ہیں۔ پھلدوہے 1996ء میں سرکاری ملازمت میں آیا تھا اور فی الحال اس کی تنخواہ قریب16 ہزار روپے ماہانہ ہے۔16 ہزار روپے تنخواہ پانے والے نے40 کروڑ روپے کی املاک کیسے بنا لی؟ اسی کے ساتھ یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ پکڑی گئی ایسی املاک کا کیا کیا جائے؟ ایک حل تو بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے دکھایا ہے۔ ایک کرپٹ ملازم گریش کمار کے پٹنہ میں واقع عالیشان بنگلے میں اب نتیش کمار نے لڑکیوں کا رہائشی اسکول کھول دیا ہے۔ پچھلے کئی مہینوں سے یہ بنگلہ بند تھا۔ پارک روڈ پر واقع اس 28 کمروں والے بنگلے کو پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی طالبات کی کلاس و رہائشی اسکول میں تبدیل کیا گیا ہے ۔ یہاں 6 سے10 برس تک کی 140 طالبات رہیں گی اور سبھی کلاسیں اسی عمارت میں ہوں گی۔ گریش کا مکان آمدنی سے زیادہ املاک معاملے میں سرکار نے ضبط کیا تھا۔ گریش کمار نے سال1992ء سے 2004ء کے درمیان آمدنی سے 96 لاکھ روپے کی زیادہ املاک بنائی تھی۔ عدالت نے15 نومبر کو ضلع افسر کو گریش کی پراپرٹی ضبط کرلینے کا حکم دیا تھا۔ ڈیڑھ کٹا زمین جو اس کی بیوی کے نام تھی، کو بھی ضبط کرلیا گیا۔ اس اسکول کی پہلی گھنٹی نئے سال (2012ء) میں 2 جنوری کو بجی۔ پسماندہ طبقے کی طالبات جب نئے اسکول کے کمروں میں پہنچیں تو وہ چوک گئیں۔ 10 ویں طالبہ سونی کا کہنا ہے کہ کتنی بڑی الماری ہے؟ ٹیچر میرا آریہ نے ٹوکا: یہ الماری نہیں وارڈ روب ہے ۔ پہلی بار یہ لفظ سن رہی سونی نے الٹا سوال داغا۔ یہ وارڈروب کیا ہوتا ہے؟
Anil Narendra, Corruption, Daily Pratap, Lokayukta, Madhya Pradesh, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!