ممتا نے رتن ٹا ٹاکو پٹخنی دے دی



Published On 1st October 2011
انل نریندر
مغربی بنگال کی وزیر اعلی محترمہ ممتا بنرجی کو بدھ کے روز تین اچھی خبریں ملیں۔ پہلی تو انہوں نے بھوانی پور سے اپنا پہلا اسمبلی چناؤ جیت لیا، دوسرے ان کی پارٹی ترنمول کانگریس نے بریہار نارتھ اسمبلی سیٹ بھی سی پی ایم سے چھین لی اور تیسری ان کی حکومت نے سنگور پر جو ایکٹ پاس کیا تھا اسے عدالت نے صحیح مانا ہے۔ ترنمول کانگریس چیف ممتا بنرجی بھوانی اسمبلی حلقے سے ضمنی چناؤ جیت کر مغربی بنگال اسمبلی کی ممبربن گئی ہیں۔ ممتا نے مارکسوادی امیدوار نندنی مکھرجی کو 54213 ووٹ سے ہرایا۔ مئی میں ریاست کی پہلی خاتون وزیر اعلی ممتا 1989 کو چھوڑ کر1984 کے بعد سے مسلسل لوک سبھا چناؤ جیتتی آرہی ہیں۔ اس چناؤ میں ممتا کو 73635 ووٹ ملے جبکہ ان کی حریف محض19422 ووٹ پر سمٹ کر رہ گئی۔ اس کامیابی کے ساتھ ریاست کی 294 رکنی اسمبلی میں ترنمول کانگریس کی سیٹوں کی تعداد 185 ہوگئی ہے۔ وہیں لیفٹ مورچہ کے ممبران کی تعداد63 رہ گئی ہے۔
اسے اتفاق ہی کہا جائے گا کہ ادھر ممتا اور ان کی پارٹی سیٹیں جیتی ہیں تو ادھر کولکتہ ہائی کورٹ میں ایک دور رس اثر کرنے والا اہم فیصلہ آتا ہے۔ یہ لڑائی تھی مشہور صنعتکاررتن ٹاٹا اور ممتا بنرجی کے درمیان۔ عدالت نے ٹاٹا موٹرز لمیٹڈ کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے سنگور زمین باز آبادکاری قانون 2011ء کو درست ٹھہرایا ہے۔ ممتا بنرجی حکومت نے نینو پروجیکٹ کیلئے ٹاٹا موٹرز کو دی گئی زمین اس قانون کے تحت واپس لے لی ہے۔ ٹاٹا نے قانون کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن جسٹس آر پی مکھرجی نے قانون کو صحیح ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا ٹاٹا موٹرس معاوضے کے لئے اپیل کرسکتی ہے۔ بہرحال عدالت نے فیصلے پر عمل کیلئے 2 نومبر تک روک لگا دی ہے تاکہ اگرکسی کو فیصلے پر اعتراض ہو تو وہ اپیل کرسکے۔ ممتا نے عدالت کے اس فیصلے کو تاریخی قراردیا ہے۔ سنگور میں کسانوں کی تحریک نے نہ صرف ہندوستان کے دیگر حصوں میں بلکہ پوری دنیا کے ایسے متاثرین کو راستہ دکھایا ہے انہوں نے کہا میں عدالت کی شکر گذار ہوں۔ عدلیہ کے تئیں میرے دل میں بہت احترام ہے۔ ممتا نے کہا ہم کسانوں کو ان کی زمین لوٹانے کیلئے طور طریقوں پر فیصلے کریں گے۔
انہوں نے کہا سنگور میں600 ایکڑ زمین میں ایک بڑا کارخانہ لگایا جائے گا جبکہ باقی 400 ایکڑ زمین 2006 میں لیفٹ فرنٹ حکومت کے وقت میں کی گئی تحویل کے دوران معاوضہ منظور نہ کرنے والے کسانوں کو واپس کردی جائے گی۔ سنگور آراضی بازآبادکاری اور ترقی قانون2011 ء کے بارے میں انہوں نے کہا اس قانون کے پاس ہوجانے کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے اور الزام لگائے گئے ہیں ۔ہم اسے لیکر بہت جلد بازی میں ہیں اور غلطی کررہے ہیں۔ ادھر ٹاٹا گروپ نے کہا آگے کی کارروائی کا فیصلہ عدالتی فیصلے کے مطالعے کے بعد کیا جائے گا۔ ممتا کی یہ جیت کئی معنوں میں اہمیت کی حامل ہے۔ ادھر مرکزی حکومت کی صحت بہت خراب چل رہی ہے۔ ممتا نے رتن ٹاٹا جیسے شخص کو ہرا کر نہ صرف منموہن سنگھ سرکار کو زبردست جھٹکا دیا ہے بلکہ صنعت کاروں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جو سیاستداں اپنے مفاد کے لئے کچھ بھی کرانے کے لئے اپنے آپ کو اہل سمجھتے ہیں۔ سنگور کا معاملہ ایسا ہے کہ دیش کے دیگر حصوں پر بھی اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ زمین آراضی تحویل کا معاملہ کئی ریاستوں میں جاری ہے۔ اس میں کوئی شکل نہیں ممتا آج کی تاریخ میں بھارت کے سیاستدانوں میں سب سے زیادہ طاقتور زمرے میں آتی ہیں۔ یہ جیت سبھی کے لئے اپنے آپ میں معنے رکھتی ہے۔
Anil Narendra, Daily Pratap, Mamta Banerjee, Ratan Tata, Tata Motors, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!