تھینک یو پردھان منتری جی !

مہاوکاس اگھاڑی کے نیتاو¿ں کی سنیچر کو ممبئی میں میٹنگ ہوئی اس میں لوک سبھا چناو¿ میں ملی کامیابی اور آنے والے مہاراشٹر اسمبلی چناو¿ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔اس دوران پارٹی نیتاو¿ں نے بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ ہم ایم وی اے کے واسطے سیاسی ماحول کو بہتر بنانے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کاشکریہ اداکرتے ہیں ۔حال ہی میں ہوئے لوک سبھا چناو¿ میں کانگریس نے 13 سیٹیں جیتی تھی جو 2019 میں ریاست میں جیتی گئیں محض 1 سیٹ سے کافی بڑی چھلانگ ہے ۔جبکہ شیو سینا ،ادھوٹھاکرے کو 9 ، این سی پی شردپوار کو 8 سیٹیں ملیں ۔یو وی ٹی چیف ادھو ٹھاکرے نے سنیچر کہا کہ یہ صرف شروعات ہے ۔اپوزیشن اتحاد نے آنے والے اسمبلی چناو¿ کو بھی جیتنے کا تحیہ کر لیا ہے ۔این وی اے میں شیو سینا ادھو ٹھاکرے اور کانگریس اور این سی پی شامل ہیں ۔تینوں پارٹیوں نے اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی چناو¿ کیلئے حکمت عملی بنانے کے لئے یہ میٹنگ کی تھی ۔ادھو نے ممبئی میں ایم وی اے کی اتحادی پارٹیوں کے نیتاو¿ں شردپوار اور کانگریس اور پرتھوی راج چوہان کیساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ادھو ٹھاکرے نے ان قیاس آرائیوں کو سرے سے مسترد کر دیا کہ وہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے میں واپس جا سکتے ہیں ۔ادھو نے پوچھا کہ مان لیجئے کہ میں پالا بدلنے کا پلان بنا رہا ہوں تو کیا میں ان لوگوں شردپوار چوہان کیساتھ بیٹھ کر اس کا اعلان کروں گا؟ ٹھاکرے اور شردپوار نے اپنی اپنی پارٹی کے باغی نیتاو¿ں کو واپس لینے کے امکان سے انکار کیا ہے ۔جون 2022 میں ایکناتھ شندھے کی بغاوت کے بعد شیو سینا تقسیم ہو گئی تھی جو مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ بنے جبکہ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے 8 ممبر اسمبلی کیساتھ ریاستی حکومت میں شامل ہونے کے بعد این سی پی 2 گروپوں میں بٹ گئی ۔لو ک سبھا چناو¿ میں ایم وی اے کی اچھی پرفارمنس کے بعد ایسی قیاس آرائیاں ہیں کہ حریف گروپ کے کچھ لیڈر واپس لوٹنا چاہتے ہیں ۔ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ریاست کے لوگوں نے دکھا دیا کہ بھاجپا کے جیتنے کا ایک دعویٰ کتنا کھوکھلا ہے ۔انہوں نے کہا یہاں مہاوکاس اگھاڑی کے لئے لوک سبھا چناو¿ کی جیت آخری نہیں ہے بلکہ یہ شروعات ہے ۔مرکزی سرکار اب این ڈی اے سرکار ہے ۔اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ کتنے دن تک چلتی ہے ۔انہوں نے کہا بھاجپا نے این ڈی اے کو غیر فطری اتحاد بتا کر مزاق اڑایا تھا ۔انہوں نے پوچھا کہ مرکز میں اتحادی کو اب کیا کہیں گے ۔انہوں نے کہا دیش بھگت لوگوں نے اپوزیشن اتحاد کو ووٹ دیا ہے اس میں مسلمان ،مراٹھی زبان بولنے دونوں شامل تھے ۔اترپردیش میں بھاجپا کی ہار پر ٹھاکرے نے کہا کہ لوک سبھاچناو¿ نتائج نے بھگوان رام کو بھاجپا مکت بنا دیا ۔ٹھاکرے سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی پچھلی تقریروں کا بھی ذکر کیا جس میں انہوں نے ٹی ڈی پی چیف چندر بابو نائیڈو اور جے ڈی یو لیڈر نیتش کمار کیساتھ اتحاد کے کسی امکان سے انکار کیا تھا ۔دونوں ہی اب نریندر مودی سرکار کی حمایت کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا ایک طرف ہماری سیٹیں بڑھی ہیں وہیں بھاجپا جس کی پچھلے چناو¿ میں تعداد 23 تھی وہ گھٹ کر 2024 میں 9 رہ گئی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!