مودی کی جیت کا فرق انتا کم کیوں ہوا ؟

بنارس میں نریندر مودی کی جیت کا فرق محض 1 لاکھ 52 ہزار تک سمٹ جانے کا تذکرہ نہیں ہو رہا ہے مودی کی جیت کا اتنا فرق کم تب رہا جب درجن بھر مرکزی وزرا نے بنارس میں ڈیرا ڈالا ہوا تھا ۔2019 میں مودی بنارس سے 4 لاکھ 80 ہزار ووٹوں سے جیتے تھے ۔کئی لوگوں کا خیال ہے کے اس بار اگر کانگریس ،سپا بنارس میں زیادہ سنجیدگی سے چناﺅ لڑتی تو مودی کو ہرایا جا سکتا تھا ۔راہل گاندھی نے بھی رائے بریلی میں کہا کے اگر وہ مودی کے خلاف میری بہن پرینکا گاندھی کو کھڑا کرتے تو وہ چناﺅ میں 2-3 لاکھ کے فرق سے کامیاب ہو جاتیں یعنی کانگریس بھی اس بات کو مان رہی ہے ۔اس نے بنارس میں مودی کے قد کے مقابلے میں مضبوط امیدوار نہیں اتارا تھا ۔پچھلے کئی بار سے کانگریس امیدوار اجے رائے چناﺅ ہار رہے تھے اس لئے کانگریس نے اس بار بھی انہیں کو اتارا تھا ۔بنارس کے اس گنگا گھاٹ کی سیڑھیوں پر جیسے جیسے چھایا رہتی ہے ویسے ویسے آس پاس کے ملاح اپنے اپنے گھروں سے نکل کر سیڑھیوں پر پیٹھ جاتے ہیں اور انتظار کرتے ہیں کے لوگ آئیں گے اور کشتی سے گنگا ندھی کی سیر کریں گے ۔شام ڈھلنے کے ساتھ گوری شنکر نشات کی مایوسی اور بڑھنے لگتی ہے کہوں کے کوئی کمائی نہیں ہوئی اور انہیں فکر ستاتی ہے کے آج گھر کا راشن پانی کہا سے آئے گا اب گنگا ندھی میں یہ کروز چلوا رہے ہیں آن لائن بکنگ ہو رہی ہے سرکار کو ٹیکس مل رہا ہے ۔ہم بھوکے مر رہے ہیں بات صرف کروز کی نہیں ہے ۔بابا وشنوناتھ مندر تک کوری دور بنایا گیا ہم لوگ منی کنکنا گھاٹ پر اپنی دکان لگاکر مچھلی بیچتے تھے کوری ڈور بننے سے دکانیں ہٹا دی گئیں اور کہا گیا تھا سب کو ایک ایک دکان ملیں گی جب دکان بن گئی تو ہم سے کہا گیا کے ایک دکان کے لئے 25 لاکھ دینے ہوں گے ۔اتنے پیسے کہا سے لاتے بن کر بھی کھل کر مودی کی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہیں ۔لکشمی شنکر راج بھر پہلے پاوور روم مشین سے بنارسی ساڑھی بناتے تھے لیکن اب وہ 5 برسوں سے رکشہ چلا رہے ہیں ۔غریبی اور تابڑ توڑمحنت کے سبب راج بھر کہتے ہیں بنارسی ساڑھی اب سورت میں بن رہی ہے وہیں سے بن کر بنارس آتی ہے یہاں کے کاری گر بیروز گار ہو گئے ہیں۔ہمارا ہنر جنگ کھا رہا ہے اور بنارسی ساڑھی کبھی برانڈ کی شکل میں جانی جاتی تھی مگر اب اسے گجراتیوں نے چھین لیا ہے ۔بنارس میں نریندر مودی کی جیت کا فرق کم ہونے کے سوال پر بنارس کے لوگ کہتے ہیں روڈ اور کوری ڈور پیٹ نہیں بھریگا روزگار کہا ہے؟ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے ہر مہینے پیپر لیک ہو رہے ہیں لوگوں کا کہنا ہے کے شہر کا وکاس کا کام بھی پوری طرح سے گجراتیوں کے ہاتھ میں آ گیا ہے ۔مودی کو بی جے پی والوں نے ہی کم ووٹ سے جیتنے میں رول ادا کیا ہے ۔جن 300 گھروں کو توڑا جائے گا ان میں 99 فیصد ان کے ہیں جو لوگ مودی مودی کہتے رہتے ہیں ۔اعداد شمار سے صاف ہے 2024 میں مودی کے خلاف بنارس میں اپوزیشن ووٹ بلکل تقسیم نہیں ہوا اس کا اسر مودی کی جیت میں فرق کم رہا بنارس میں 5 اسمبلی حلقہ ہیں روہیاں بنارس ناتھ ،ساﺅتھ وارانسی چھاﺅنی اور سیوا پوری آتے ہیں ان اسمبلی حلقوں میں 2019 کے مقابلے میں مودی کا ووٹ گھٹا ہے اجے رائے کو ووٹ بڑھا ہے ۔اس بار اپوزیشن ووٹ متحد ہوکر کانگریس امیدوار اجے رائے کے ساتھ آہستہ آہستہ آرہا ہے جس کا سیدھا اثر مودی کی جیت کے فرق پر پڑا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!