یوپی میں سپا اور آر ایل ڈی میں اتحاد!

اپوزیشن اتحاد انڈیا میں شامل پارٹیوں سے متعلق دو معلومات سامنے آئی ہیں ۔ایک طرف سماج وادی پارٹی (سپا) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے لوک سبھا چناو¿ کیلئے اتحاد کا باقاعدہ اعلان کیا تھا اور د وسری طرف پٹنہ میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو نے بہار کے وزیراعلیٰ اور جنتا دل (متحدہ) کے چیف نتیش کمار سے ان کے گھر پر جا کر ملاقات کی ۔اس موقع پر لالو پرساد یادو کے بیٹے اور نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو بھی ان کے ساتھ تھے ۔ملاقات کے بعد اپنی رہائش گاہ پر تیجسوی یادو نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ درار کی افواہیں زمینی حقیقت سے دور ہیں ۔ادھر سپا چیف اکھلیش یادو اور آر ایل ڈی چیف جینت چودھری نے شوشل میڈیا میں X کے ذریعے اتحاد کا اعلان کیا ۔یادو نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ راشٹریہ لوک دل اور سپا اتحاد کی سبھی کو بدھائی ۔جیت کیلئے سبھی متحدہو جائیں اور لگ جائیں وہیں جینت چودھری نے X پر لکھا قومی و آئینی مفادات کی حفاظت کیلئے ہمیشہ عہدبند ہیں ۔ہمارے اتحاد کے سبھی ورکروں سے امید ہے کہ اپنے حلقہ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے قدم آگے بڑھیں ۔جینت چودھیری نے اپنی پوسٹ کے ساتھ تصویریں بھی ڈالی ہیں جن میں وہ اور اکھلیش یادو ہاتھ ملاتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔آر ایل ڈی کے ترجمان انل دوبے نے بتایا کہ دونوں لیڈروں کے درمیان ہوئی ملاقات میں سیٹ بٹوارے کو قطعی شکل دے دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا آر ایل ڈی مغربی اترپردیش میں 7 سیٹوں پر چناو¿ لڑے گی ۔دونوں پارٹیوں نے 2022 کا اسمبلی چناو¿ اتحاد کے ساتھ لڑا تھا ۔جس میں سپا نے 403 سیٹوں والی یوپی اسمبلی میں 111 سیٹیں جیتی تھی جبکہ آر ایل ڈی کو 8 سیٹیں ملی تھیں ۔2019 کے چناو¿ میں آر ایل ڈی کا سپا بسپا سے اتحاد تھا ۔آر ایل ڈی کو متھرا ،باغپت اور مظفر نگر سیٹ ملی تھی ۔جبکہ وہ تینوں سیٹ پر ہار گئی تھی ۔جبکہ سپا اور بسپا نے پانچ اور 10 سیٹیں جیتی تھیں ۔تازہ اتحاد میں ابھی تک یہ صاف طے نہیں ہوا کہ آر ایل ڈی کونسی 7 سیٹوں پر چناو¿ لڑے گی ۔لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ایل ڈی کے ساتھ سپا کا جن سات سیٹوں پر سمجھوتہ ہونے کی بات کہی جا رہی ہے ۔ان میں متھرا ،ہاتھرس ،بجنور، مظفر نگر،باغپت ، امروہہ ،اور کیرانہ لوک سبھا سیٹیں ہیں اس لئے دونوں لیڈروں نے سیٹوں کا الائنس فی الحال نہیں کیا ہے ۔اتحاد کے بعد سپا - آر ایل ڈی اب کانگریس پر اپنی سیٹوں کے بارے میں واضح کرنے کا زیادہ دباو¿ ڈالے گی ۔مایاوتی اتحاد میں شامل ہونے کا امکان ختم ہونے کے بعد کانگریس کو یوپی میں سپا اور آر ایل ڈی اتحاد کے برابر الگ تھلگ پڑنے کا اندیشہ لگنے لگا ہے ۔کانگریس مایاوتی کے اتحاد میں آنے کے امکان بتا کر سپا پر دباو¿ ڈال رہی تھی لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے ۔سپا کو لگتا ہے کہ اب اس کے سامنے اب کوئی متبادل نہیں ہے ۔2دن پہلے سپا نے کانگریس کو پیغام بھیجا کہ وہ جلد پوزیشن صاف کرے ۔اب سپا آر ایل کو ڈی کو سات سیٹیں دے کر کانگریس پر اور دباو¿ بڑھا دیا ہے ۔کانگریس سیٹ بٹوارے کو لیکر بہت دیر کررہی ہے ۔کہیں ایسا نا ہو کہ ادھر لوک سبھا چناو¿ کا اعلان ہو جائے اور کانگریس ہاتھ پر ہاتھ رکھ کررہ جائے ، اکھلیش نے اتحاد کا راستہ دکھا دیا ہے ۔سمجھنے والے ابھی نہیں سمجھیں تو کیا کریں گے ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟